ایران میں صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ کا عمل مکمل

حسن روحانی اور قدامت پرست ابراہیم رئیسی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ۔


ویب ڈیسک May 19, 2017
حسن روحانی اور قدامت پرست ابراہیم رئیسی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ جاری ہے جس کا فیصلہ اگلے 24 گھنٹوں میں متوقع ہے۔ (فوٹو: فائل)

ایران کے 12 ویں صدرکے انتخاب کے لئے 5 کروڑ 60 لاکھ سے زائد ایرانیوں نے اپنا حق رائی دہی استعمال کیا جبکہ بیرون ملک رہنے والے ایرانیوں نے بھی صدارتی الیکشن میں حصہ لیا۔

صدارتی انتخاب میں ملک کے موجودہ اعتدال پسند صدر حسن روحانی اور قدامت پسند رہنما ابراہیم ریئسیمیں سخت مقابلہ ہے،ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی جانب سے ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد ووٹنگ کا آغاز ہوا، انتخابات میں ٹرن آؤٹ بہتر رہااور خواتین و بزرگوں سمیت نوجوان افراد نے بھی اپنا حق رائی دہی استعمال کیا،ایران میں جہاں صدر کے انتخاب کے لیے ووٹ ڈالے گئے، وہیں بلدیاتی انتخابات کے لیے بھی عوام نے اپنے نمائندے منتخب کیے،اس موقع پر ملک برمیں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: ایران میں آج صدارتی انتخاب کے لئے ووٹ ڈالے جائیں گے

ایران کے روحانی پیشواآیت اللہ علی خامنہ ای نے اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد کہاکہ چونکہ یہ الیکشن بہت اہم ہیں اس لیے سبھی ایرانیوں کو ووٹ ڈالنے کے لیے نکلنا چاہیے،انکاکہنا تھا امریکی، یورپی افسران اورصہیونی حکومت کے لوگ انتخابی عمل میں لوگوں کی شرکت کا جائزہ لینے کے لیے ہمارے الیکشن پر نظریں لگائے ہوئے ہیں،68 سالہ موجودہ صدر حسن روحانی اعتدال پسند عالم ہیں جنھوں نے 2015 میں عالمی رہنماؤں سے جوہری معاہدے پر بات چیت کی تھی اور اہم معاہدہ طے پایا لیکن اس معاہدے کے ثمرات ابھی تک عوام تک نہیں پہنچ سکے ہیں،ابراہیم ریئسی الساداتی کی عمر 56 برس ہے اور وہ قدامت پسند خیالات کے مذہبی عالم ہیں،انھیں سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے قریب مانا جاتا ہے اگر ان دونوں میں سے کسی بھی امیدوار کو 50 فیصد ووٹ نہیں ملتے ہیں تو پھر اگلے ہفتے ان دونوں میں سے کسی ایک کے انتخاب کے لیے پھر سے پولنگ ہوگی۔

یورپی یونین کی پارلیمان نے الیکشن کوغیرمنصفانہ قراردے دیاہے، غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کے 156ارکان نے متفقہ بیان میں کہا کہ صدارتی انتخابات آزادانہ اور منصفانہ نہیں ہوئے،ایرانی اپوزیشن کو صدارتی انتخابات میں آزادانہ طریقے سے حصہ لینے کا حق نہیں دیا گیا،الیکشن میں حصہ لینے والے تمام امیداور ولایت فقیہ سے قلبی میلان رکھتے ہیں ،ایرانی سپریم لیڈرآیت اللہ علی خامنہ کی طرف سے قائم کردہ نام نہاد دستوری کونسل صدارتی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کرنے کا اختیار رکھتی ہے یہ دستوری کونسل خود غیر منتخب ادارہ ہے جو فرد واحد کا انتخاب ہے۔

واضح رہے کہ ایران کی 8 کروڑ آبادی میں ایک تہائی سے زیادہ افراد 30 سال سے کم عمر کے ہیں جو اصلاحات کے حق میں ہیں جبکہ خواتین ایرانی ووٹروں کی تعداد 50 فیصد سے زیادہ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں