طاہر نےزبردستی نکاح نامے پر دستخط کرائے بھارتی شہری عظمیٰ کا بیان
ویزے کی مدت 30 مئی کوختم ہورہی ہے لہذا بھارت واپس جانے کی اجازت دی جائے، بھارتی خاتون عظمیٰ
بھارتی خاتون عظمیٰ نے ہائیکورٹ میں جواب جمع کرادیا جس میں کہا گیا ہے کہ طاہرجھوٹا ہے جس نے نکاح نامے پر زبردستی دستخط کرائے۔
ملائشیا میں پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور طاہر علی سے شناسائی کے بعد پاکستان پہنچ کر شادی رچانے والی بھارتی خاتون عظمیٰ نے ہائی کورٹ میں جواب جمع کرادیا، بھارتی خاتون کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ طاہر جھوٹا ہے اور اس نے نکاح نامے پر زبردستی دستخط کرائے جب کہ ویزے کی مدت 30 مئی کوختم ہورہی ہے لہذا بھارت واپس جانے کی اجازت دی جائے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ڈاکٹرعظمیٰ کی بھارتی ہائی کمیشن میں موجودگی کا ڈراپ سین
واضح رہے کہ نئی دہلی سے تعلق رکھنے والی بھارتی خاتون ڈاکٹرعظمیٰ اور بونیر سے تعلق رکھنے والے پاکستانی شہری طاہرعلی ملائیشیا میں ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہوئے تھے اور ڈاکٹر عظمیٰ یکم مئی کو واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان پہنچی جب کہ 3 مئی کو دونوں نکاح کر کے شادی کے بندھن میں بندھ گئے تھے۔
ملائشیا میں پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور طاہر علی سے شناسائی کے بعد پاکستان پہنچ کر شادی رچانے والی بھارتی خاتون عظمیٰ نے ہائی کورٹ میں جواب جمع کرادیا، بھارتی خاتون کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ طاہر جھوٹا ہے اور اس نے نکاح نامے پر زبردستی دستخط کرائے جب کہ ویزے کی مدت 30 مئی کوختم ہورہی ہے لہذا بھارت واپس جانے کی اجازت دی جائے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ڈاکٹرعظمیٰ کی بھارتی ہائی کمیشن میں موجودگی کا ڈراپ سین
واضح رہے کہ نئی دہلی سے تعلق رکھنے والی بھارتی خاتون ڈاکٹرعظمیٰ اور بونیر سے تعلق رکھنے والے پاکستانی شہری طاہرعلی ملائیشیا میں ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہوئے تھے اور ڈاکٹر عظمیٰ یکم مئی کو واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان پہنچی جب کہ 3 مئی کو دونوں نکاح کر کے شادی کے بندھن میں بندھ گئے تھے۔