حساس اداروں کے اعتراضات خطرناک قیدیوں کیلیے جھمپیر میں نئی جیل بنے گی

سندھ حکومت نے وزارت دفاع کو آگاہ کر دیا، جیل میں 100 قیدیوں کی گنجائش ہو گی۔

جیل میں انتہا پسندی، فرقہ وارانہ اور ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث دہشت گرد رکھے جائیں گے، جیل میں عدالتیں بھی ہوں گی۔ فوٹو: فائل

سندھ حکومت نے حساس اداروں کے اعتراضات کے باعث خطرناک قیدیوں کے لیے جامشورو میں مجوزہ جیل کا منصوبہ ختم کرکے ٹھٹھہ کے علاقے جھمپیر میں نئی جیل کے قیام کا فیصلہ کرلیا۔

وفاقی وزارت دفاع کو سیکریٹری داخلہ قاضی شاہد پرویز کی جانب سے ایک تحریری خط ارسال کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ حساس اداروں نے جامشورو میں حساس تنصیبات کے باعث خطرناک قیدیوں کے لیے قائم جیل پر اعتراضات کیے ہیں جس کی وجہ سے اب یہ جیل جامشورو کے بجائے جھمپیر میں بنائی جائے گی تاہم منصوبے کے لیے زمین کی نشاندہی کر دی گئی ہے، زمین حاصل کرنے کے لیے قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد جیل کی تعمیر کا کام شروع کردیا جائے گا۔


واضح رہے کہ جھمپیر میں قائم کی جانے والی جیل میں بیک وقت 100 خطرناک قیدیوں کی گنجائش ہوگی تاہم مذکورہ اسکیم کو سالانہ ترقیاتی منصوبے میں شامل کیا جارہا ہے تاکہ آئندہ مالی سال کے دوران منصوبے پر کام کا آغاز کیا جاسکے۔ جیل کی تعمیر سے قبل فزیبلٹی اسٹڈی بھی کرائی جائے گی۔

دوسری جانب سندھ حکومت صوبے کے دیگر مقامات پر بھی نئی جیلیں قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مذکورہ منصوبوں کے حوالے سے رقومات مختص کی گئی ہیں۔ جھمپیر جیل میں صرف انتہا پسندی، فرقہ وارانہ اور ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث دہشت گردوں کو منتقل کیا جائے گا جبکہ جیل کے اندر انسداد دہشت گردی کی عدالتیں بھی قائم کی جائیں گی تاکہ خطرناک قیدیوں کی سماعت کے دوران سیکیورٹی انتظامات کو یقینی بنایا جاسکے۔

یاد رہے کہ سندھ حکومت مذکورہ منصوبے پر گذشتہ 5 سال سے غور کر رہی تھی اور جامشورو میں جیل کے قیام کی منظوری بھی دے دی گئی تھی لیکن حساس اداروں نے بعض حساس تنصیبات کا حوالہ دے کر منصوبے کو کسی دوسری جگہ منتقل کرنے کی استدعا کی تھی ۔
Load Next Story