حکومت کا 10 مارچ تک اسمبلیاں تحلیل کرنے پر غور
اسمبلیاں تحلیل کرنے کا حتمی فیصلہ مسلم لیگ (ن) سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔
لاہور:
حکومت 10 مارچ تک اسمبلیاں تحلیل کرنے پر غور کررہی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صدر مملکت آصف زرداری نے اسلام آباد میں پارٹی رہنماؤں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 10 مارچ تک اسمبلیاں تحلیل کردی جائیں گی تاہم اس کا حتمی فیصلہ مسلم لیگ (ن) سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا اور مشاورت کا عمل جلد شروع ہوگا تاہم اسمبلیاں تحلیل کرنے سے قبل نئے صوبوں کا بل قومی اسمبلی میں لایا جائے گا۔
اس سے قبل وفاقی وزرا سید خورشید شاہ اور فاروق ایچ نائیک نے چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم سے ملاقات کی جس میں چیف الیکشن کمشنر نے پنجاب حکومت کو اعتماد میں لیتے ہوئے 15 فروری تک اسمبلیاں تحلیل کرنے تجویز پیش کی۔ فخرالدین جی ابراہیم کا کہنا تھا کہ وہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی روز کرانا چاہتے ہیں اور فروری کے وسط تک نگران سیٹ اپ قائم ہو جانے سے الیکشن نہ کروانے سے متعلق افواہوں کی بھی نفی ہوجائے گی۔
حکومت 10 مارچ تک اسمبلیاں تحلیل کرنے پر غور کررہی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صدر مملکت آصف زرداری نے اسلام آباد میں پارٹی رہنماؤں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 10 مارچ تک اسمبلیاں تحلیل کردی جائیں گی تاہم اس کا حتمی فیصلہ مسلم لیگ (ن) سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا اور مشاورت کا عمل جلد شروع ہوگا تاہم اسمبلیاں تحلیل کرنے سے قبل نئے صوبوں کا بل قومی اسمبلی میں لایا جائے گا۔
اس سے قبل وفاقی وزرا سید خورشید شاہ اور فاروق ایچ نائیک نے چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم سے ملاقات کی جس میں چیف الیکشن کمشنر نے پنجاب حکومت کو اعتماد میں لیتے ہوئے 15 فروری تک اسمبلیاں تحلیل کرنے تجویز پیش کی۔ فخرالدین جی ابراہیم کا کہنا تھا کہ وہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی روز کرانا چاہتے ہیں اور فروری کے وسط تک نگران سیٹ اپ قائم ہو جانے سے الیکشن نہ کروانے سے متعلق افواہوں کی بھی نفی ہوجائے گی۔