ایران دہشت گردی کے خلاف تعاون نہ کرے تو دنیا اسے تنہا کردے ڈونلڈ ٹرمپ

انتہا پسندی اور دہشت گردی کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے، امریکی صدر

امریکا دنیا میں جنگ نہیں بلکہ امن چاہتا ہے، امریکی صدر - فوٹو: فائل

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکا دنیا میں جنگ نہیں بلکہ امن چاہتا ہے اور انتہا پسندی اور دہشت گردی کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے۔



امریکا عرب اسلامی سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا ابھرتے خطرات سے نمٹنے کے لیے پر عزم ہے لیکن نئے مستقبل کا آغاز دہشت گردی کے خاتمے کے بغیر ممکن نہیں جب کہ ہمارا مقصد دہشت گردی کے خلاف لڑائی کے لیے اتحاد کی تشکیل ہے اور یہ جنگ مذاہب، فرقوں یا تہذیبوں کے درمیان نہیں بلکہ وحشی مجرموں سے ہے جو خدا کو نہیں صرف دہشت گردی کو مانتے ہیں لیکن دشمن ہمیں جھکا نہیں سکتے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے عرب دنیا سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے اور سعودی عرب نے دہشت گردی کے خلاف ملکوں کو متحد کیا جب کہ ایران دہشت گردوں کو تربیت دے رہا ہے جو خطے میں دہشت گردی پھیلا رہے ہیں، ایران جب تک تعاون نہیں کرتا تمام ممالک اسے تنہاکرنے کے اقدامات اٹھائیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : ایران دہشت گردی کا مرکز بنا ہوا ہے، سعودی فرماں روا شاہ سلمان



امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی طرف سے میزبانی میرے لیے فخر ہے، آج ہم اپنے شہریوں کے مفاد میں نئی شراکت داری شروع کررہے ہیں جب کہ ہم یہاں پراعتماد پر مبنی شراکت داری شروع کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں، میں نے وعدہ کیا تھا کہ امریکا اپنا نظام زندگی دوسروں پر مسلط نہیں کرے گا تاہم امریکا کے لیے یہ بہت اہم وقت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی حکام کے ساتھ ہم نے 400 ارب ڈالر کے معاہدوں پردستخط کیے ہیں، ان معاہدوں میں 110 ارب ڈالر کا دفاعی معاہدہ بھی شامل ہے۔




ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مسلمان نوجوانوں کو ڈر سے آزاد زندگی جینے کا حق ہے، دہشت گردی نے سب سے زیادہ عرب اورخلیجی ممالک کے مسلمانوں کو متاثرکیا، انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں کسی مذہب یا فرقے کونشانہ بنانا نہیں بلکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا مقصد اچھے اور بروں میں فرق کرنا ہے، مشرق وسطیٰ میں مسلمانوں، یہودیوں اور عیسائیوں کو ایک دوسرے کا احترام کرنا ہو گا جب کہ ہمیں مل کر دہشت گردی اور دہشت گرد گروپوں کو ختم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی کو اکھاڑنے کے لیے ایسے ممالک کا اتحاد بنانا چاہتے ہیں جو اسے جڑ سے اکھاڑ پھینکنا چاہتے ہیں کیونکہ امن ترقی و خوشحالی کےلیے ضروری ہے لہذا اگر دہشت گردی پر قابو نہ پایا گیا تو ہماری نسلیں بھگتیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ شام میں انسانیت کے دشمنوں اور داعش کا خاتمہ کرنا ہوگا اور داعش کو تیل کی فروخت سے روکنے کے لیے مالیاتی ذرائع روکنے کی ضرورت ہے جب کہ ذمہ دار ممالک شام میں انسانی بحران ختم کرنے میں تعاون کریں۔



اس سے قبل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ امریکا اوراسلامی دنیا کے درمیان یہ سربراہ اجلاس انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اسلام امن کا پیغام دیتا ہے اور بے گناہ کو مارنا پوری انسانیت کو مارنے کی طرح ہے، دہشتگردوںنے مسلمانوں کے قبلے کو نشانہ بنانے کی سازش کی لیکن بدی کی طاقتیں جہاں بھی ہوں ان کے خلاف متحد رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایک سینٹر بنانے کا فیصلہ کیا اور اسلامی عسکری اتحاد دہشت گردی کو شکست دینے کے لیے بنایا گیا ہے، امید کرتے ہیں دیگرممالک بھی اس اتحاد میںٕ شامل ہوں گے۔



شاہ سلمان کا کہنا تھا کہ ایران دہشت گردی کا مرکز بنا ہوا ہے اور وہ دیگر ممالک کے معاملات میں مداخلت کر رہا ہے جو عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے جب کہ ایران نے ہماری خاموشی کو کمزوری سمجھا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کو دہشت گردی کا سامنا رہا ہے لیکن ہم نے دہشت گردوں کو شکست دینے میں کامیابی حاصل کی جب کہ داعش سمیت تمام دہشت گرد تنظیموں کا خاتمہ چاہتے ہیں، دہشت گردوں کی معاونت کرنے والوں کا مقابلہ کریں گے اور انہیں انجام تک پہنچائیں گے۔

Load Next Story