21 ویں صدی میں بھی پولیو کا خاتمہ نہ ہونا باعث شرم ہے

پاکستان دنیا کے ان 3 ممالک میں شامل ہے جہاں پولیو کا مرض ہے، ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ

ایم پی اے شاہ حسین شیرازی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شہروں کے ساتھ خصوصی طور پر دیہات میں بچو کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلانے کے لیے خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
پاکستان ان3 ممالک میں شامل ہے جہاں پولیو کا مرض ہے، یہ بڑے دکھ اور شرم کی بات ہے کہ 21 ویں صدی میں داخل ہونے کے باوجود ہم پولیو جیسے موذی مرض کا خاتمہ نہیں کرسکے۔

یہ بات ڈی سی ٹھٹھہ محمد نواز سوہو نے سجاول میں پولیو سے بچائو کے سلسلے میں نکالی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انھوں نے کہا کہ پولیو لا علاج مرض ہے اس لیے پولیو سے بچائو کے لیے 5 سال تک کے بچوں کو قطرے پلانا ضروری ہے، بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے بچانے کے لیے بھر پور کوششیں اور خصوصی توجہ دی جائے تاکہ پورے ملک سے پولیو کا مکمل خاتمہ ہوسکے۔ اس کے علائو نواز سوہو نے ضلع سے گٹکے کے مکمل خاتمے کے لیے باشعور افراد سے کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔




انھوں نے کہا کہ معاشرے سے جہالت ختم کرنے کے لیے والدین اپنے بچوں اور خصوصاً بچیوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں تاکہ وہ معاشی ترقی کا حصہ بن جائیں۔ انھوں نے صحافیوں اور شہریوں کی شکایات پر تعلقہ اسپتال میں گائنی سرجیکل وارڈ چلانے کیلیے ہفتہ میں 2 دن گائنا کولوجسٹ لیڈی ڈاکٹر کی ڈیوٹی تعلقہ اسپتال سجاول میں لگانے کا اعلان کیا جبکہ تجاوزات اور قبضہ مافیا کے خلاف بھی کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔

قبل ازیں ایم پی اے شاہ حسین شیرازی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شہروں کے ساتھ خصوصی طور پر دیہات میں بچو کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلانے کے لیے خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔
Load Next Story