پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بہت بھاری قیمت چکائی ہے وزیراعظم

پاکستان نے دہشت گردی سمیت دیگر چیلنجز سے نمٹنے کے لئے سخت فیصلے کیے، وزیراعظم نوازشریف


ویب ڈیسک May 22, 2017
دوسرے بہت سے ممالک کی طرح پاکستان نے بھی ان چیلنجز سے نمٹنے کے لئے سخت فیصلے کئے،نوازشریف . فوٹو : فائل

وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بہت بھاری قیمت چکائی ہے تاہم انسانی جانوں اورمالی نقصانات نے ہمارے عزم کو مزید مضبوط کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم نوازشریف پہلے امریکی عرب اسلامک سربراہ اجلاس میں شریک ہوئے ، اس موقع پر وزیراعظم نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اورمسلم رہنماؤں سے ملاقات کی جب کہ وزیراعظم نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور صدرٹرمپ سمیت عالمی رہنماؤں سے تبادلہ خیال کیا اورعالمی رہنماؤں کو دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی کاوشوں سے آگاہ کیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں :انتہا پسندی اور دہشت گردی کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بے شمارقربانیاں دی اور بھاری قیمت چکائی ہے جب کہ دہشتگرد حملوں میں ہمارے اہلکار شہید اورزخمی بھی ہوئے تاہم انسانی جانوں اورمالی نقصانات نے ہمارے عزم کو مزید مضبوط کیا، ہم نے دہشتگردی کا جرات اورجوانمردی سے مقابلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ممالک کی طرح پاکستان نے بھی ان چیلنجز سے نمٹنے کے لئے سخت فیصلے کیے جس سے گزشتہ چند سال میں دہشتگردی کے واقعات کم ترین سطح پر آئے اور دہشتگردی کے خلاف مسلح افواج نے منظم کارروائیاں کیں جب کہ پاک فوج کی بھرپور کارروائیوں سے مطلوبہ نتائج حاصل ہوئے، دہشتگردی کے خلاف ہماری کاوشیں سیاسی اور قومی اتفاق کی مثال ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں :ایران دہشت گردی کا مرکز بنا ہوا ہے

وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ امریکی عرب اسلامک سربراہ اجلاس کا سعودی عرب میں انعقاد خوش آئند ہے اور اس اجلاس کا حصہ بننا ہمارے لئے باعث مسرت ہے کیوں کہ پاکستان مذاہب ہم آہنگی، مکالمے اور مسلم امہ کے اتحاد پر پختہ یقین رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کا پہلے غیر ملکی دورے کے لئے سعودی عرب کا انتخاب قابل تعریف ہے اورصدر ٹرمپ کے اس اقدام کی بہت اہم علامتی حیثیت ہے۔ وزیراعظم نے ملائیشین ہم منصب اور تاجکستان کے صدر سے بھی ملاقات کی انہوں نے امیر قطر، بحرین کے شاہ اور آذربائیجان کے صدر سے بھی گفتگو کی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں