سپر لیگ پی سی بی کو بڑے ناموں کی شرکت کا یقین

بنگلہ دیش نہ جانے والے قومی کرکٹرز نے پی ایس ایل میں بہتر معاوضوں کی آس لگا لی۔


Sports Reporter/Abbas Raza January 25, 2013
زائد معاوضہ دیں تو بعض سپر اسٹار دوستوں کو بلا لیں گے، پلیئرز کی بورڈ کو پیشکش۔ فوٹو: فائل

فیکا اور انگلینڈ کی پروفیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن کی مخالفت کے باوجود پی سی بی کو یقین ہے کہ سپر لیگ میں چند بڑے نام ضرور شامل ہوں گے۔

دوسری طرف بورڈ کی جانب سے این او سی نہ ملنے کے سبب بنگلہ دیش نہ جانے والے قومی کرکٹرز نے پی ایس ایل میں بہتر معاوضوں کی آس لگا لی۔ تفصیلات کے مطابق مارچ کے آخری ہفتے میں شروع ہونے والی پاکستان کی اولین کرکٹ لیگ کی تیاریاں شروع ہوتے ہی حوصلہ شکن اطلاعات سامنے آنے لگیں۔

بنگلہ دیش اور بھارت کی طرف سے کھلاڑیوں کو اجازت ملنے کا تو پہلے ہی کوئی امکان نہیں تھا، بعد ازاں انگلش ایسوسی ایشن نے مقابلوں میں شرکت کو سیکیورٹی رسک قرار دیا تو فیکا بھی ہمنوائی کرتے ہوئے مخالفت پر اتر آئی، ان مسائل کے باوجود پی سی بی کو چند سپر اسٹارز کی شمولیت کا یقین ہے،سری لنکا سے کھلاڑیوں کے تبادلے کا معاہدہ ہونے کی بدولت چند بڑے کھلاڑی پاکستانی میدانوں کی رونقیں بڑھائیں گے۔



ذرائع نے انکشاف کیا کہ بورڈ حکام کے ساتھ میٹنگ میں مصباح الحق، محمد حفیظ اور سعید اجمل نے یقین دہانی کرائی تھی کہ ایک لاکھ ڈالر سے زائد معاوضہ دینے کا وعدہ کیا جائے تو ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے کم از کم 2،2 نامور کرکٹرز کو پاکستان آنے کیلیے راضی کرلیں گے،ذرائع کے مطابق موجودہ سپر اسٹارز کے ساتھ پی سی بی دوسرے آپشن کے طور پر ایک، دو سال قبل ریٹائر ہونے بڑے کرکٹرز کو بھی بلانے میں دلچسپی رکھتا ہے۔

دریں اثنا بورڈ کی طرف سے این او سی نہ ملنے کے بعد بنگلہ دیش میں کمائی سے محروم رہنے والے قومی کرکٹرز کی بڑی تعداد دبے لفظوں میں زرتلافی کا مطالبہ کرنے کے بعد مایوس ہوکر اب سپر لیگ کی طرف دیکھنے لگی ہے، چند متاثرہ کرکٹرز نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پی سی بی کو ملک و قوم کے مفاد میں فیصلہ کرنے کا حق تھا جس پر عمل کرنے کے بعد کوئی پچھتاوا نہیں، فی الحال تو نقصان کی تلافی کے حوالے سے بورڈ کوئی پیش رفت نہیں کررہا، تاہم امید ہے کہ ہوم ایونٹ پی ایس ایل کی کیٹیگریز طے کرتے ہوئے ہمارا خیال رکھا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں