مسئلہ كشميرحل کیے بغیربھارتی معیشت مستحکم نہیں ہوسکتیعالمی کمپنیاں

مذہبی تنازعات بھی بھارت میں غیر ملکی سرمايہ كاری کے لیے خطرہ قرار

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی اپنے عروج پر ہے، فوٹو فائل

عالمی كمپنيوں نے خبردار کیا ہے کہ مسئلہ كشمير اور مذہبی تنازعات بھارت میں غیر ملکی سرمايہ كاری کے لیے خطرہ ہیں جس کے نتیجے میں اس کی معيشت غير مستحكم ہو سكتی ہے۔


بھارتی میڈیا کی رپورٹس كے مطابق 17 كھرب ڈالر ماليت كی دنيا كی صف اول كی كمپنی جے پی مورگن نے رواں ماہ اپنی 8 دستاویزات میں مذہبی اور سرحدی تنازعات كو بھارت ميں اپنی سرمايہ كاری کے لیے خطرناک قرارديا۔ 380ارب ڈالر سے زائد كے اثاثے ركھنے والی ابردين اسيٹ منيجمنٹ كمپنی نے بھی امریکی سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کو جمع کرائی گئی رپورٹس میں ان ہی خدشات کا اظہار کیا۔

ايٹن وينس گريٹر انڈيا فنڈ، ميتھيوز انٹرنيشنل فنڈز، الپس فنڈز، فرينكلن ٹيمپ ٹيشن انٹرنيشنل ٹرسٹ، گلوبل ايكس فنڈز اور آئی شيئر ٹرسٹ ، آرتھر جے گالا گر اينڈ كو اور كاز وے كيپيٹل منيجمنٹ ٹرسٹ نے بھی مسئلہ کشمیر و دیگر تنازعات پر تشويش کا اظہار كیا ہے ۔ ان كمپنيوں اور ٹرسٹس كے اعلیٰ حكام كا كہنا ہے كہ بھارت ميں مذہبی اور سرحدی تنازعات جاری ہیں جن ميں پاکستان کے ساتھ كشمير کا تنازع سب سے پرانا ہے ۔ اس کے علاوہ متعدد ریاستوں میں علیحد گی کی تحریکیں بھی چل رہی ہیں۔ ان مسائل کو حل نہ کیا تو بھارتی معيشت کو شدید نقصان پہنچے گا۔
Load Next Story