بھارت میں بجلی کابڑابریک ڈائونآدھے ملک کی بجلی غائب
مشرقی،شمالی اورشمالی مشرقی گرڈاسٹیشن نے کام کرناچھوڑدیا،22...
بھارت میں منگل کی دوپہر بجلی مہیاکرنے والے اہم مشرقی،شمالی اورشمال مشرقی گرڈاسٹیشن سے بجلی کی سپلائی بند ہونے سے آدھے ملک سے بجلی غائب ہوگئی۔جس سے تقریبا 60 کروڑشہری متاثرہوئے۔گزشتہ رات شمالی گرڈ اسٹیشن سے بجلی کی فراہمی بند ہوئی تھی جس سے نو ریاستیں کئی گھنٹے تک بجلی سے محروم رہیں تھیں۔
اس بار شمالی گرڈ اسٹیشن کے ساتھ ساتھ مشرقی اور شمال مشرقی گرڈ اسٹیشن بھی بند ہوگئے ہیں۔بجلی کی معطلی سے دارالحکومت دہلی میں میٹروریل سمیت ملک کے کئی حصوں میں ریل کا نظام متاثر ہوا ہے، ملک کی 22 ریاستوں میں بجلی نہ ہونے کے سبب تقریبا تین سوٹرینوں کی آمدورفت متاثر ہوئی،متعدد ٹرینیں منزل تک نہ پہنچ سکیں اور راستے میں ہی رکی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے مسافر مختلف اسٹیشنوں کے درمیان ہی پھنس گئے ۔ اسپتالوں میں بھی بجلی نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا جبکہ آپریشن نہ ہونے کے باعث کئی مریضوں کی زندگی خطرے میں پڑگئی ۔
بجلی کے بدترین بریک ڈائون کے باعث سیکڑوں مزدور کوئلے کی کانوں میں پھنس گئے، مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتاز بینرجی نے صحافیوں کو بتایا کہ تمام کان کنوں کو بچانے کی کوششیں کی جارہی ہیں تاہم اس کا انحصار بجلی کی بحالی پر ہے کیونکہ زیرزمین کانوں میں لفٹس چلانے کیلیے بجلی کی ضرورت ہے انھوں نے بتایا کہ کولکتا کے شمال مغربی علاقے بردوان میں سرکاری کانوں میں سیکڑوں مزدور کام کرتے ہیں جو بجلی کے تعطل کے باعث پھنس گئے ہیں۔
تمام سرکاری دفاترمیں ضروری کام متاثرہوا ہے۔دہلی اورکولکتاجیسے شہروں میں پاورنہ ہونے کی وجہ سے ٹریفک سگنلزبندپڑے ہیں جس سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔دہلی کی بیشترسڑکوں پرزبردست ٹریفک جام رہا۔ ملک کے شمالی علاقے میں دہلی،پنجاب، ہریانہ، اترپردیش، ہماچل پردیش اور مشرق میں مغربی بنگال، بہار اور جھارکھنڈ جیسی ریاستیں سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔بھارتی بجلی کے وزیر سشیل شندے نے کہاکہ بجلی کی رسد جلد بحال کردی جائیگی، انھوں نے کہاکہ اس تعطل کی وجہ معلوم کرنے کیلیے کمیٹی بنادی گئی ہے۔
اس بار شمالی گرڈ اسٹیشن کے ساتھ ساتھ مشرقی اور شمال مشرقی گرڈ اسٹیشن بھی بند ہوگئے ہیں۔بجلی کی معطلی سے دارالحکومت دہلی میں میٹروریل سمیت ملک کے کئی حصوں میں ریل کا نظام متاثر ہوا ہے، ملک کی 22 ریاستوں میں بجلی نہ ہونے کے سبب تقریبا تین سوٹرینوں کی آمدورفت متاثر ہوئی،متعدد ٹرینیں منزل تک نہ پہنچ سکیں اور راستے میں ہی رکی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے مسافر مختلف اسٹیشنوں کے درمیان ہی پھنس گئے ۔ اسپتالوں میں بھی بجلی نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا جبکہ آپریشن نہ ہونے کے باعث کئی مریضوں کی زندگی خطرے میں پڑگئی ۔
بجلی کے بدترین بریک ڈائون کے باعث سیکڑوں مزدور کوئلے کی کانوں میں پھنس گئے، مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتاز بینرجی نے صحافیوں کو بتایا کہ تمام کان کنوں کو بچانے کی کوششیں کی جارہی ہیں تاہم اس کا انحصار بجلی کی بحالی پر ہے کیونکہ زیرزمین کانوں میں لفٹس چلانے کیلیے بجلی کی ضرورت ہے انھوں نے بتایا کہ کولکتا کے شمال مغربی علاقے بردوان میں سرکاری کانوں میں سیکڑوں مزدور کام کرتے ہیں جو بجلی کے تعطل کے باعث پھنس گئے ہیں۔
تمام سرکاری دفاترمیں ضروری کام متاثرہوا ہے۔دہلی اورکولکتاجیسے شہروں میں پاورنہ ہونے کی وجہ سے ٹریفک سگنلزبندپڑے ہیں جس سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔دہلی کی بیشترسڑکوں پرزبردست ٹریفک جام رہا۔ ملک کے شمالی علاقے میں دہلی،پنجاب، ہریانہ، اترپردیش، ہماچل پردیش اور مشرق میں مغربی بنگال، بہار اور جھارکھنڈ جیسی ریاستیں سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔بھارتی بجلی کے وزیر سشیل شندے نے کہاکہ بجلی کی رسد جلد بحال کردی جائیگی، انھوں نے کہاکہ اس تعطل کی وجہ معلوم کرنے کیلیے کمیٹی بنادی گئی ہے۔