عالمی منڈی میں تیل مہنگاہونے پرقیمتیں بڑھاناپڑیںوزیرپٹرولیم
بجلی بحران کی وجہ حکومت کی بدنیتی ہے،عمرایوب’’کل تک‘‘میں جاویدچوہدری سے گفتگو
KARACHI:
خصوصی مشیر برائے پٹرولیم و سینیٹر ڈاکٹر عاصم نے کہاہے کہ تیل کی قیمتوں میں عالمی منڈی میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے ہمیں بھی مجبوراً قیمتیں بڑھاناپڑی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''کل تک'' میں اینکر پرسن جاوید چوہدری سے گفتگو میں ڈاکٹر عاصم نے کہاکہ اس اضافے میں 17 فی صد سیلزٹیکس 9روپے پٹرولیم لیوی ملا کر کل 22فی صد ٹیکس بنتاہے جس کا 70فیصد صوبوں کو جاتا ہے جبکہ پٹرولیم لیوی فیڈریشن کو جاتی ہے اگرکوئی بھی صوبہ یہ اعلان کردے کہ ہم پٹرول پرسیلز ٹیکس نہیں لے رہے تو قیمتوں میں کمی آسکتی ہے۔ملک میں اس وقت لوڈشیڈنگ کی وجہ سے بحران ہے تمام سیاسی دھڑوں پر دبائو ہے لیکن یہ بحران استعفے دینے دفاتر جلانے یا احتجاج کرنے سے حل نہیں ہوگا۔
سی این جی سیکٹر کو اگلے تین سال میں مرحلہ وار ختم کررہے ہیں اگر ایل این جی جلد آگئی تو یہ مدت کم ہوسکتی ہے ۔سابق وزیر مملکت برائے اقتصادی امورعمر ایوب خان نے کہاکہ موجودہ حکومت کی ٹیم میں ہی بحران ہے تمام لوگ نااہل اور بدنیتی کا شکار ہیں ۔وزارت خزانہ کو چاہیے کہ وہ مرحلہ وار آئی پی پیز کو ادائیگی کرے تاکہ عوام کی پریشانیوں میں کمی ہو ۔حکومت نے چار سالوں میں جتنے قرضے لئے کبھی کسی حکومت نے نہیں لیے ۔اگر سی این جی سیکٹر کو بند کرنا تھا تو حکومت آتے ہی کردیتی انھوں نے 600 سی این جی لائسنس کیوں جاری کیے۔
خصوصی مشیر برائے پٹرولیم و سینیٹر ڈاکٹر عاصم نے کہاہے کہ تیل کی قیمتوں میں عالمی منڈی میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے ہمیں بھی مجبوراً قیمتیں بڑھاناپڑی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''کل تک'' میں اینکر پرسن جاوید چوہدری سے گفتگو میں ڈاکٹر عاصم نے کہاکہ اس اضافے میں 17 فی صد سیلزٹیکس 9روپے پٹرولیم لیوی ملا کر کل 22فی صد ٹیکس بنتاہے جس کا 70فیصد صوبوں کو جاتا ہے جبکہ پٹرولیم لیوی فیڈریشن کو جاتی ہے اگرکوئی بھی صوبہ یہ اعلان کردے کہ ہم پٹرول پرسیلز ٹیکس نہیں لے رہے تو قیمتوں میں کمی آسکتی ہے۔ملک میں اس وقت لوڈشیڈنگ کی وجہ سے بحران ہے تمام سیاسی دھڑوں پر دبائو ہے لیکن یہ بحران استعفے دینے دفاتر جلانے یا احتجاج کرنے سے حل نہیں ہوگا۔
سی این جی سیکٹر کو اگلے تین سال میں مرحلہ وار ختم کررہے ہیں اگر ایل این جی جلد آگئی تو یہ مدت کم ہوسکتی ہے ۔سابق وزیر مملکت برائے اقتصادی امورعمر ایوب خان نے کہاکہ موجودہ حکومت کی ٹیم میں ہی بحران ہے تمام لوگ نااہل اور بدنیتی کا شکار ہیں ۔وزارت خزانہ کو چاہیے کہ وہ مرحلہ وار آئی پی پیز کو ادائیگی کرے تاکہ عوام کی پریشانیوں میں کمی ہو ۔حکومت نے چار سالوں میں جتنے قرضے لئے کبھی کسی حکومت نے نہیں لیے ۔اگر سی این جی سیکٹر کو بند کرنا تھا تو حکومت آتے ہی کردیتی انھوں نے 600 سی این جی لائسنس کیوں جاری کیے۔