10 کروڑ ڈالر یا زائد کے قرضے پارلیمانی اجازت لازمی کر نیکی سفارش
حکومت و اپوزیشن ارکان پر مشتمل خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی تجویزدیدی گئی
قومی اسمبلی کی ملکی و غیر ملکی قرضوں کے استعمال کی تحقیقات کیلیے قائم خصوصی کمیٹی نے 10 کروڑ ڈالر یا اس سے زائد کے قرضے کے حصول کو خصوصی پارلیمانی کمیٹی کی اجازت سے مشروط کر نے کی سفارش کر دی۔
کمیٹی کا اجلاس چیئر پرسن شہناز وزیر علی کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ کمیٹی نے اس حوالے سے حکومت و اپوزیشن پر مشتمل خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی تجویز دی ہے۔
کمیٹی نے قرار دیا کہ اگرچہ اٹھارہویں ترمیم کے تحت صوبوں کو قرضے حاصل کرنے کا اختیار حاصل ہو گیا ہے تاہم وفاق کی آزاد و خود مختار ضمانت کے بغیر صوبے اس حوالے سے کچھ نہیں کر سکتے۔ اس لیے صوبوں پر لازم ہے کہ وہ مالیاتی نظم و ضبط پیدا کریں۔ اس بارے میں کمیٹی نے مشترکہ مفادات کونسل کو صوبوں کے لیے مالیاتی ضابطے تشکیل دینے کی سفارش کی ہے۔
کمیٹی کا اجلاس چیئر پرسن شہناز وزیر علی کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ کمیٹی نے اس حوالے سے حکومت و اپوزیشن پر مشتمل خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی تجویز دی ہے۔
کمیٹی نے قرار دیا کہ اگرچہ اٹھارہویں ترمیم کے تحت صوبوں کو قرضے حاصل کرنے کا اختیار حاصل ہو گیا ہے تاہم وفاق کی آزاد و خود مختار ضمانت کے بغیر صوبے اس حوالے سے کچھ نہیں کر سکتے۔ اس لیے صوبوں پر لازم ہے کہ وہ مالیاتی نظم و ضبط پیدا کریں۔ اس بارے میں کمیٹی نے مشترکہ مفادات کونسل کو صوبوں کے لیے مالیاتی ضابطے تشکیل دینے کی سفارش کی ہے۔