برآمدات میں وسیع البنیاد کمی مشینری خوراک اور پٹرولیم درآمدات میں نمایاں اضافہ

چاول پھل کم برآمداوردالیں پام آئل زیادہ خریدنے سے فوڈٹریڈ میں 2ارب ڈالرخسارہ


Business Desk May 24, 2017
ٹیکسٹائل برآمد1فیصدنیچے،قالین،کھیلوں کے سامان، چمڑے،طبی آلات،انجینئرنگ گڈز، سیمنٹ کی بیرون ملک فروخت کم،مشینری پونے3ارب ڈالرکی زیادہ منگوائی گئی فوٹو: فائل

پاکستان سے اہم برآمدی شعبوں کی ایکسپورٹ کم اور خوراک، مشینری، ٹرانسپورٹ، پٹرولیم، دھاتوں اور دیگراشیا کی درآمدات بڑھ گئیں۔

پاکستان بیوروشماریات (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 10ماہ کے دوران اشیائے خوراک کی ایکسپورٹ8.57 فیصدکمی سے 3ارب 7 کروڑ 68 لاکھ 63 ہزار ڈالر تک محدود ہوگئی جبکہ درآمدات 16.68 فیصد گھٹ کر 5 ارب 9 کروڑ 74 لاکھ 81 ہزار ڈالر تک بڑھ گئیں، اس طرح صرف خوراک کی تجارت میں پاکستان کو 2ارب 2کروڑ 6لاکھ 18 ہزار ڈالر کا خسارہ ہوا جس میں نمایاں کردار چاول 13.11، پھل 10.15 فیصد، سبزیوں15.82 فیصداورگوشت کی برآمدات میں 21.73 فیصد کمی جبکہ خشک میوے16.33 فیصد، چائے2.95 فیصد، پام آئل12.71 فیصد، دالیں 72.03 فیصد اور دیگر اشیائے خوراک17.88 فیصد زیادہ منگوانے کا رہا۔

اعدادوشمار کے مطابق ٹیکسٹائل گروپ کی ایکسپورٹ جولائی تا اپریل 0.92 فیصد گھٹ کر 10ارب 29کروڑ 65لاکھ 55 ہزار ڈالر تک محدود رہی، دوسری طرف اسی شعبے میں درآمدات 2.66 فیصد بڑھ کر 2 ارب 73 کروڑ 53 لاکھ 39 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں۔ ٹیکسٹائل گروپ کی ایکسپورٹ کے حوالے سے خام روئی47.10، سوتی دھاگے3.68 فیصد، سوتی کپڑے 5.73 فیصد،نٹ ویئر0.17 فیصد، ٹاولز4.38 اور آرٹ سلک وسنتھیٹک ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 29.70 فیصد کمی آئی جبکہ بیڈویئر5.01 فیصد،خیمے و تارپولین 56.22 فیصد، ریڈی میڈگارمنٹس 5.34 فیصد اورمیڈاپس کی ایکسپورٹ میں 1.18 فیصد کا اضافہ ہوا۔

پٹرولیم گروپ کی برآمدات 12.62 فیصد بڑھ کر14کروڑ 77لاکھ 88 ہزار ڈالر ہوگئی جبکہ قالین کی ایکسپورٹ 18.74 فیصد گھٹ کر 6کروڑ 70لاکھ 91 ہزار ڈالر، کھیلوں کے سامان کی 3.78 فیصد کمی سے 25کروڑ 62لاکھ 86 ہزار ڈالر، خام چمڑے کی 5.45 فیصد کمی سے 28کروڑ 27لاکھ 45 ہزار ڈالر، چمڑے کی مصنوعات 7.72 فیصد کمی سے 40کروڑ 67لاکھ 13 ہزار ڈالر،سامان جراحی وطبی آلات6.84 فیصد کمی سے 27 کروڑ77لاکھ 65 ہزار ڈالر،انجینئرنگ گڈز5.05 کمی سے14کروڑ 46لاکھ 77 ہزار ڈالر اورسیمنٹ کی برآمدات 25.27 فیصد کمی سے 20کروڑ 50لاکھ 9 ہزار ڈالر رہیں، جیمز18.98 فیصد، جیولری 15.26 فیصد، فرنیچر13.83 فیصد، شیرا12.73 فیصد اور فٹ ویئر کی ایکسپورٹ بھی 11.31 فیصد گری تاہم کیمیکل وفارما پروڈکٹس کی برآمدات14.33 فیصد اضافے سے 72کروڑ 89 لاکھ 94 ہزار ڈالر، ہینڈی کرافٹس 21,838.46 فیصد کے اضافے سے 28لاکھ 52 ہزار ڈالر اور گڑ وگڑ کی مصنوعات کی ایکسپورٹ13.07 فیصد کے اضافے سے 2کروڑ 37لاکھ 86ہزار ڈالر جبکہ دیگر آئٹمزکی برآمدات 7.92 فیصد بڑھ کر 83کروڑ 26لاکھ 62 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں۔

پی بی ایس کے مطابق مشینری گروپ کی درآمدات 39فیصد یا 2ارب 77کروڑ 70لاکھ 33 ہزار ڈالر کے اضافے سے 9ارب 85کروڑ 15لاکھ 88 ہزار ڈالر ہو گئی، بجلی کی پیداواری مشینری کی درآمدات 70.83 فیصد کے اضافے سے 2ارب 63کروڑ 43لاکھ 24 ہزار ڈالر رہی، آفس مشینری کی درآمدات51فیصدبڑھنے کے باعث 27.50کروڑ سے 41.64کروڑ ڈالر، ٹیکسٹائل مشینری 37کروڑ 50لاکھ 81 ہزار ڈالر کے مقابل22.66 فیصد بڑھ کر 46کروڑ ڈالر، تعمیراتی ومائننگ مشینری کی درآمدات24کروڑ 76لاکھ ڈالر سے 68.78 فیصد بڑھ کر 41کروڑ 79لاکھ 13 ہزار ڈالر، الیکٹریکل مشینری وآپریٹس کی درآمدات23.09 فیصد بڑھ کر1ارب 52کروڑ 93لاکھ 65 ہزار ڈالر سے 1ارب 88کروڑ 24لاکھ 55 ہزار ڈالر، زرعی مشینری کی درآمدات 36.85 فیصد کے اضافے سے 6کروڑ 79لاکھ 64 ہزار ڈالر سے 9کھروڑ 30لاکھ 10 ہزار ڈالراور دیگر مشینری کی درآمدات49.57 فیصد کے اضافے سے 2ارب 81کروڑ 19لاکھ ڈالر ہوگئی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 1ارب 88کروڑ ڈالر تھی۔

اعدادوشمار کے مطابق ٹرانسپورٹ گروپ کی درآمدات 22.97 فیصد بڑھ کر2ارب 65کروڑ 17لاکھ 54 ہزار ڈالر ہوگئیں۔ پی بی ایس کے مطابق پٹرولیم گروپ کی درآمدات 31.33 فیصد کے اضافے سے 8ارب 76کروڑ 56لاکھ 13 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ مالی سال کے ابتدائی 10ماہ کے دوران 6ارب 67کروڑ 46لاکھ 64 ہزار ڈالر تھیں، پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات4ارب 14کروڑ 62لاکھ 20 ہزار ڈالر کے مقابلے میں 32.42 فیصد کے اضافے سے 5ارب 49کروڑ 5لاکھ 57 ہزار ڈالر، پٹرولیم کروڈ کی 6.63 فیصد بڑھ کر 2ارب 7 کروڑ 73لاکھ 5 ہزار ڈالر، ایل این جی129.17 فیصد کے اضافے سے 1ارب 73لاکھ 90 ہزار ڈالر، ایل پی جی کی درآمدات 35.59 فیصد بڑھ کر 19کروڑ 15 ہزار ڈالر ہو گئیں، دھاتوں کی درآمدات6.34 فیصد کے اضافے سے 3ارب 57کروڑ 55لاکھ 63 ہزار ڈالر جبکہ متفرق اشیا کی درآمدات 12.88 فیصد کے اضافے سے 1ارب 1کروڑ 57لاکھ 98 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں