پاناما کیس جے آئی ٹی پرحسین نوازکے اعتراضات پر سماعت 29 مئی کو ہوگی
جن 2ارکان پر اعتراض اٹھایا گیا ان میں بلال رسول کا تعلق اسٹیٹ بینک اورعامرعزیزکا تعلق ایس ای سی پی سے ہے
پاناما کیس کی جے آئی ٹی پر حسین نواز کے اعتراضات کے حوالے سے سماعت 29 مئی کو ہوگی۔
ایکیسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسین نواز کی جانب سے پاناما کیس کی جے آئی ٹی میں شامل دو ارکان بلال رسول اور عامر عزیز کی شمولیت پر اعتراض اٹھائے گئے تھے، حسین نواز نے سپریم کورٹ میں جے آئی ٹی کے ان دو ارکان کے حوالے سے درخواست جمع کرائی جس میں کہا گیا کہ ان دونوں کی سیاسی جماعت سے وابستگی ہےلہٰذا خدشہ ہے کہ یہ کیس میں غیرجانبدار نہیں رہیں گے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ پاناما کیس :پہلی رپورٹ عدالت کے رو برو پیش
سپریم کورٹ کے خصوصی بینچ کے تینوں ججز نے متفقہ طور پر حسین نواز کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے جے آئی ٹی ارکان پر اعتراضات کے حوالے سے سماعت 29 مئی کو مقرر کردی۔
واضح رہے کہ پاناما کیس کی جے آئی ٹی میں شامل بلال رسول اسٹیٹ بینک اورعامرعزیز سیکیورٹی ایکس چینچ کمپنی پاکستان (ایس ای سی پی) کے نمائندے ہیں۔
ایکیسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسین نواز کی جانب سے پاناما کیس کی جے آئی ٹی میں شامل دو ارکان بلال رسول اور عامر عزیز کی شمولیت پر اعتراض اٹھائے گئے تھے، حسین نواز نے سپریم کورٹ میں جے آئی ٹی کے ان دو ارکان کے حوالے سے درخواست جمع کرائی جس میں کہا گیا کہ ان دونوں کی سیاسی جماعت سے وابستگی ہےلہٰذا خدشہ ہے کہ یہ کیس میں غیرجانبدار نہیں رہیں گے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ پاناما کیس :پہلی رپورٹ عدالت کے رو برو پیش
سپریم کورٹ کے خصوصی بینچ کے تینوں ججز نے متفقہ طور پر حسین نواز کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے جے آئی ٹی ارکان پر اعتراضات کے حوالے سے سماعت 29 مئی کو مقرر کردی۔
واضح رہے کہ پاناما کیس کی جے آئی ٹی میں شامل بلال رسول اسٹیٹ بینک اورعامرعزیز سیکیورٹی ایکس چینچ کمپنی پاکستان (ایس ای سی پی) کے نمائندے ہیں۔