بجٹ کل پیش ہوگا تنخواہوں میں 10 سے 15 فیصد اضافے کا امکان
وزیر خزانہ اسحاق ڈار اپنی ٹیم کے ہمراہ آج رواں مالی سال کی اقتصادی کارکردگی پر مشتمل اکنامک سروے جاری کرینگے۔
وزیر خزانہ سینیٹراسحق ڈار آج جمعرات کو رواں مالی سال کی اقتصادی جائزہ رپورٹ جبکہ کل جمعہ کوآئندہ مالی سال کابجٹ پیش کرینگے۔
اکنامک سروے کے اعداد وشمار کے مطابق رواں مالی سال کے دوران جی ڈی پی گروتھ 5.28 فیصد رہی ہے جو گذشتہ دس سال میںسب سے زیادہ گروتھ ہے مگر5.7 فیصد کے مقررہ ہدف سے کم ہے اسی طرح زرعی ترقی3.48 فیصدہدف کے مقابلے میں 3.46فیصد رہی۔ صنعتی شعبے کی ترقی 7.69 فیصد ہدف کے مقابلے میں5.02فیصد رہی جبکہ سرمایہ کاری 17.8 فیصد ہدف کے مقابلے میں15.8فیصد رہی۔ رواں مالی سال 2016-17 لائیو اسٹاک کی ترقی کاہدف چار فیصد مقررکیا گیا مگر اس شعبے کی ترقی 3.4 رہی، لارج اسکیل مینوفیکچرنگ شعبے کا5.9 فیصد ہدف بھی حاصل نہ ہوسکا اور ایل ایس ایم شعبے کی ترقی 4.9 فیصد رہی ہے۔
علاوہ ازیں وفاقی کابینہ کل 5.5ٹریلین روپے حجم پر مشتمل آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کی منظوری دیگی جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 15 فیصد اضافہ، پچاس فیصدایڈہاک الاونس تنخواہوں میں ضم کرنے اور ملازمین کیلئے منجمد شدہ ہاؤس رینٹ الاونس بھی بحال کئے جانیکا امکان ہے۔
''ایکسپریس'' کودستیاب دستاویز کے مطابق وفاقی کابینہ اجلاس کے شیڈول کے بعدایف بی آر انتظامیہ نے دو دن کیلئے ہیڈکوارٹر کومعمول کے سرکاری کاموں کیلئے بند کردیا اور صرف وہ ہی افسران اور اسٹاف ایف بی آرہیڈ کوارٹر آئیں گے جن کے نام بجٹ ڈیوٹی کیلیے منظور ہوئے۔
وفاقی حکومت رواںمالی سال کے دوران 5.28 فیصد کی جی ڈی پی گروتھ کے باوجود اہم اقتصادی اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی، جبکہ آئندہ مالی سال کیلیے جی ڈی پی گروتھ کاہدف چھ فیصد مقرر کرنیکا فیصلہ کیاہے تاہم وزیر خزانہ اسحاق ڈار اپنی ٹیم کے ہمراہ آج رواں مالی سال کی اقتصادی کارکردگی پر مشتمل اکنامک سروے جاری کرینگے۔
اکنامک سروے کے اعداد وشمار کے مطابق رواں مالی سال کے دوران جی ڈی پی گروتھ 5.28 فیصد رہی ہے جو گذشتہ دس سال میںسب سے زیادہ گروتھ ہے مگر5.7 فیصد کے مقررہ ہدف سے کم ہے اسی طرح زرعی ترقی3.48 فیصدہدف کے مقابلے میں 3.46فیصد رہی۔ صنعتی شعبے کی ترقی 7.69 فیصد ہدف کے مقابلے میں5.02فیصد رہی جبکہ سرمایہ کاری 17.8 فیصد ہدف کے مقابلے میں15.8فیصد رہی۔ رواں مالی سال 2016-17 لائیو اسٹاک کی ترقی کاہدف چار فیصد مقررکیا گیا مگر اس شعبے کی ترقی 3.4 رہی، لارج اسکیل مینوفیکچرنگ شعبے کا5.9 فیصد ہدف بھی حاصل نہ ہوسکا اور ایل ایس ایم شعبے کی ترقی 4.9 فیصد رہی ہے۔
علاوہ ازیں وفاقی کابینہ کل 5.5ٹریلین روپے حجم پر مشتمل آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کی منظوری دیگی جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 15 فیصد اضافہ، پچاس فیصدایڈہاک الاونس تنخواہوں میں ضم کرنے اور ملازمین کیلئے منجمد شدہ ہاؤس رینٹ الاونس بھی بحال کئے جانیکا امکان ہے۔
''ایکسپریس'' کودستیاب دستاویز کے مطابق وفاقی کابینہ اجلاس کے شیڈول کے بعدایف بی آر انتظامیہ نے دو دن کیلئے ہیڈکوارٹر کومعمول کے سرکاری کاموں کیلئے بند کردیا اور صرف وہ ہی افسران اور اسٹاف ایف بی آرہیڈ کوارٹر آئیں گے جن کے نام بجٹ ڈیوٹی کیلیے منظور ہوئے۔