رمضان میں گیسٹرو سے بچنے کیلیے کھانے پینے میں احتیاط کی جائے طبی ماہرین
تشخیص میں تساہل نہ برتیں، ڈاکٹر ارشد، ڈاکٹر اسرارالحق، معدے کا السر گیسٹرو کی وجہ سے ہوتا ہے، ڈاکٹر ناصر، ڈاکٹر غیاث
ایکسپریس میڈیا گروپ اور گیٹز فارما اینڈ پاکستان سوسائٹی آف گیسٹرانٹرالوجی پنجاب چپٹر(GETZ PHARMA AND PAKISTAN SOCIETY OF GESTROENTEROTOGY( PUNJABCHAPER) کے زیراہتمام گزشتہ روز یہاں مقامی ہوٹل میں عالمی ڈائجیسٹیو ہیلتھ ڈے کے حوالے سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر ارشد کمال بٹ اور ڈاکٹر اسرار الحق طور نے کی جبکہ ماہرین ''گیسٹرو''، میڈیکل کے طلبہ وطالبات اور دیگر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
گیسٹرو بیماری کے حوالے سے تشخیص، علاج، تشخیصی ٹیسٹ اور آگہی و احتیاط کے حوالے سے بین الاقوامی شہرت یافتہ ماہرین پروفسیر ڈاکٹر ارشد کمال بٹ (شیخ زاید میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج /شیخ زاید ہسپتال)، ایسوسی ایٹ پروفیسر اور پاکستان سوسائٹی فار گیسٹروانٹرالوجی کے نائب صدر ڈاکٹر اسرار الحق طور، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹرغیاث الحسن، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر بلال ناصر، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹرآصف گل (پی جی ایم آئی /لاہورجنرل ہسپتال) نے طبی مشورے دیئے۔
سیمینار کی میزبانی کے فرائض روزنامہ ایکسپریس کے ایڈیٹر فورم اجمل ستارملک نے انجام دیئے۔ خطبہ استقبالیہ دیتے ہوئے گیٹز فارما کے مینجر میڈیکل افیئرز جعفر بن باقر کہا کہ یہ سیمینار نہ صرف میڈیکل کے طلبہ وطالبات کے لیے گیسٹرو کے علاج معالجہ میں ایک بہترین معلوماتی اضافہ ثابت ہوگا بلکہ ڈاکٹرز کیلئے علاج معالجہ اور تشخیص کے عمل پر غور وفکر کا باعث بھی بنے گا۔
سیمینار میں جونیئر ڈاکٹرز کو گیسٹرو کے علاج وتشخیص کے حوالے سے خصوصی لیکچرز بھی دیئے گئے جبکہ سوال وجواب کا سیشن بھی ہوا۔ پروفیسر ڈاکٹر ارشد کمال بٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ گیسٹرو اور اس سے متعلقہ بیماریوں سے محفوظ رہنے کیلئے بالخصوص رمضان المبارککے موقع پر سحر وافطار کے اوقات کار میں ایسی تمام آفرز سے بچیں جو فری ہوم ڈیلیوری کی صورت میں ایسی مصنوعات خوردونوش عوام کو فراہم کرتے ہیں جو سو فیصد گیسٹرو اور اس سے وابستہ امراض کے پھیلاؤ کا باعث بنتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ نے سیمینار کا انعقاد کرکے نہ صرف ماہرین طب کو متحرک کیا ہے بلکہ عوام میں گیسٹرو اور اس سے متعلقہ بیماریوں سے بچنے اور علاج معالجہ کرانے کی بھی بہترین کوشش کی ہے۔ ڈاکٹر اسرار الحق طور نے کہا کہ ملک میں گیسٹرو کی تشخیص کا عمل خاطر خواہ موجود نہیں ہے تاہم گیسٹرو ایسی بیماری ہے جس کا شعور معاشرہ میں بیدارکیا جائے تو اس سے یقینی طورپر محفوظ رہا جا سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ کی وساطت سے عوام کو یہ پیغام پہنچا رہے ہیں کہ کسی بھی بیماری بالخصوص گیسٹرو سے وابستہ شکایات کی صورت میں فوری طور پر تشخیصی ٹیسٹ کرائے جائیں اور تساہل نہ برتا جائے۔ عوام افطار و سحر کے دوران کھانے پینے پر کنٹرول رکھیں اور یہ سمجھ کر سحر اور افطار نہ کریں کہ یہ انکا آخری کھانا ہے۔
ڈاکٹر غیاث الحسن نے کہا گیسٹرو کی بڑی وجوہات میں نکوٹین، الکوحل اور تیز مصالحہ جات کا استعمال ہے، مصنوعی کولڈ ڈرنکس، مشروبات اور غیر متوازن خوراک بھی گیسٹرو کا سبب بنتی ہے۔ گیسٹرو کی تشخیص کیلئے سٹول ٹیسٹ اہمیت رکھتا ہے، رمضان المبارک کے موقع پر ہر قسم کے سوشل پریشر سے بچیں جس کے تحت دعوت دینے والا یہ کہہ کر کھانا زیادہ کھلا دیتا ہے کہ ابھی تو آپ نے کچھ کھایا ہی نہیں۔ خوراک کا غیر متوازن استعمال گیسٹرو کا باعث بنتا ہے۔
گیسٹروکی نشانیاں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اکثر اوقات سینے میں درد یا بھاری پن محسوس ہوتا ہے مگراس کا مقصد ہرگز یہ نہیں کہ یہ گیسٹرو ہی ہے، متعدد مرتبہ امراض قلب میں بھی درد محسوس ہوتا ہے اس لئے ضروری ہے کہ پہلے کارڈیک پھر گیسٹرو کا ٹیسٹ کیا جائے۔
ڈاکٹر ناصر بلال نے بتایا کہ معدے اور آنتوں کا السر دراصل گیسٹرو کی ہی وجہ سے ہوتا ہے جس کا بروقت علاج نہ کیاجائے تو مرض کینسر کی حد تک بھی جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر آصف گل نے کہا کہ لوگ گیسٹروکو معمولی سمجھ کر اس کا علاج یا تشخیصی ٹیسٹ کرانے سے کتراتے ہیں جس سے مرض بڑھ جاتا ہے، گیسٹرو کے باعث سٹول میں خون آنے سے مریض میں سرخ سیلز کی کمی واقع ہو جاتی ہے اس لئے اس کے تمام تشخیصی ٹیسٹ کرانے چاہئیں۔ گیسٹروجیسی بیماریوں سے بچنے کیلئے معمول کے دنوں میں کم ازکم آٹھ گلا س پانی اور ہر تین سے چار گھنٹے بعد تھوڑا تھوڑا کرکے مناسب خوراک استعمال کی جائے جس میں پھل شامل کئے جائیں تو بہتر ہے۔
مقررین نے کہا گیسٹروایک سنجیدہ مرض ہے جس کا عوامی شعورنہ ہونے کے برابر ہے تاہم اس کی وقتا فوقتا آگہی انتہائی ضروری امر ہے۔ اس ضمن میں سیمینار کا انعقاد سود مند ثابت ہوتا ہے۔ ایڈیٹر فورم روزنامہ ایکسپریس اجمل ستارملک نے مندوبین کا شکریہ ادا کیا اور عزم کیا کہ ایکسپریس میڈیا گروپ عوام کو صحت مند بنانے کیلئے ہر طبی میدان میں اپنا کردار بھرپورانداز میں اداکرتا رہیگا۔ اس موقع پر مندوبین کو قیمتی انعامات دینے کی غرض سے قرعہ اندازی بھی کی گئی جس میں متعدد میڈیکل کے طلبہ وطالبات کے انعامات نکلے۔
سیمینار کے اختتام پر گیٹز فارما کے بزنس مینجر ڈاکٹر راشد مجید نے مندوبین کا شکریہ ادا کیا اورآئندہ بھی اس نوعیت کے آگہی سیمینارز اور لیکچررز کرانے کا عزم کیا۔
گیسٹرو بیماری کے حوالے سے تشخیص، علاج، تشخیصی ٹیسٹ اور آگہی و احتیاط کے حوالے سے بین الاقوامی شہرت یافتہ ماہرین پروفسیر ڈاکٹر ارشد کمال بٹ (شیخ زاید میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج /شیخ زاید ہسپتال)، ایسوسی ایٹ پروفیسر اور پاکستان سوسائٹی فار گیسٹروانٹرالوجی کے نائب صدر ڈاکٹر اسرار الحق طور، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹرغیاث الحسن، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر بلال ناصر، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹرآصف گل (پی جی ایم آئی /لاہورجنرل ہسپتال) نے طبی مشورے دیئے۔
سیمینار کی میزبانی کے فرائض روزنامہ ایکسپریس کے ایڈیٹر فورم اجمل ستارملک نے انجام دیئے۔ خطبہ استقبالیہ دیتے ہوئے گیٹز فارما کے مینجر میڈیکل افیئرز جعفر بن باقر کہا کہ یہ سیمینار نہ صرف میڈیکل کے طلبہ وطالبات کے لیے گیسٹرو کے علاج معالجہ میں ایک بہترین معلوماتی اضافہ ثابت ہوگا بلکہ ڈاکٹرز کیلئے علاج معالجہ اور تشخیص کے عمل پر غور وفکر کا باعث بھی بنے گا۔
سیمینار میں جونیئر ڈاکٹرز کو گیسٹرو کے علاج وتشخیص کے حوالے سے خصوصی لیکچرز بھی دیئے گئے جبکہ سوال وجواب کا سیشن بھی ہوا۔ پروفیسر ڈاکٹر ارشد کمال بٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ گیسٹرو اور اس سے متعلقہ بیماریوں سے محفوظ رہنے کیلئے بالخصوص رمضان المبارککے موقع پر سحر وافطار کے اوقات کار میں ایسی تمام آفرز سے بچیں جو فری ہوم ڈیلیوری کی صورت میں ایسی مصنوعات خوردونوش عوام کو فراہم کرتے ہیں جو سو فیصد گیسٹرو اور اس سے وابستہ امراض کے پھیلاؤ کا باعث بنتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ نے سیمینار کا انعقاد کرکے نہ صرف ماہرین طب کو متحرک کیا ہے بلکہ عوام میں گیسٹرو اور اس سے متعلقہ بیماریوں سے بچنے اور علاج معالجہ کرانے کی بھی بہترین کوشش کی ہے۔ ڈاکٹر اسرار الحق طور نے کہا کہ ملک میں گیسٹرو کی تشخیص کا عمل خاطر خواہ موجود نہیں ہے تاہم گیسٹرو ایسی بیماری ہے جس کا شعور معاشرہ میں بیدارکیا جائے تو اس سے یقینی طورپر محفوظ رہا جا سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ کی وساطت سے عوام کو یہ پیغام پہنچا رہے ہیں کہ کسی بھی بیماری بالخصوص گیسٹرو سے وابستہ شکایات کی صورت میں فوری طور پر تشخیصی ٹیسٹ کرائے جائیں اور تساہل نہ برتا جائے۔ عوام افطار و سحر کے دوران کھانے پینے پر کنٹرول رکھیں اور یہ سمجھ کر سحر اور افطار نہ کریں کہ یہ انکا آخری کھانا ہے۔
ڈاکٹر غیاث الحسن نے کہا گیسٹرو کی بڑی وجوہات میں نکوٹین، الکوحل اور تیز مصالحہ جات کا استعمال ہے، مصنوعی کولڈ ڈرنکس، مشروبات اور غیر متوازن خوراک بھی گیسٹرو کا سبب بنتی ہے۔ گیسٹرو کی تشخیص کیلئے سٹول ٹیسٹ اہمیت رکھتا ہے، رمضان المبارک کے موقع پر ہر قسم کے سوشل پریشر سے بچیں جس کے تحت دعوت دینے والا یہ کہہ کر کھانا زیادہ کھلا دیتا ہے کہ ابھی تو آپ نے کچھ کھایا ہی نہیں۔ خوراک کا غیر متوازن استعمال گیسٹرو کا باعث بنتا ہے۔
گیسٹروکی نشانیاں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اکثر اوقات سینے میں درد یا بھاری پن محسوس ہوتا ہے مگراس کا مقصد ہرگز یہ نہیں کہ یہ گیسٹرو ہی ہے، متعدد مرتبہ امراض قلب میں بھی درد محسوس ہوتا ہے اس لئے ضروری ہے کہ پہلے کارڈیک پھر گیسٹرو کا ٹیسٹ کیا جائے۔
ڈاکٹر ناصر بلال نے بتایا کہ معدے اور آنتوں کا السر دراصل گیسٹرو کی ہی وجہ سے ہوتا ہے جس کا بروقت علاج نہ کیاجائے تو مرض کینسر کی حد تک بھی جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر آصف گل نے کہا کہ لوگ گیسٹروکو معمولی سمجھ کر اس کا علاج یا تشخیصی ٹیسٹ کرانے سے کتراتے ہیں جس سے مرض بڑھ جاتا ہے، گیسٹرو کے باعث سٹول میں خون آنے سے مریض میں سرخ سیلز کی کمی واقع ہو جاتی ہے اس لئے اس کے تمام تشخیصی ٹیسٹ کرانے چاہئیں۔ گیسٹروجیسی بیماریوں سے بچنے کیلئے معمول کے دنوں میں کم ازکم آٹھ گلا س پانی اور ہر تین سے چار گھنٹے بعد تھوڑا تھوڑا کرکے مناسب خوراک استعمال کی جائے جس میں پھل شامل کئے جائیں تو بہتر ہے۔
مقررین نے کہا گیسٹروایک سنجیدہ مرض ہے جس کا عوامی شعورنہ ہونے کے برابر ہے تاہم اس کی وقتا فوقتا آگہی انتہائی ضروری امر ہے۔ اس ضمن میں سیمینار کا انعقاد سود مند ثابت ہوتا ہے۔ ایڈیٹر فورم روزنامہ ایکسپریس اجمل ستارملک نے مندوبین کا شکریہ ادا کیا اور عزم کیا کہ ایکسپریس میڈیا گروپ عوام کو صحت مند بنانے کیلئے ہر طبی میدان میں اپنا کردار بھرپورانداز میں اداکرتا رہیگا۔ اس موقع پر مندوبین کو قیمتی انعامات دینے کی غرض سے قرعہ اندازی بھی کی گئی جس میں متعدد میڈیکل کے طلبہ وطالبات کے انعامات نکلے۔
سیمینار کے اختتام پر گیٹز فارما کے بزنس مینجر ڈاکٹر راشد مجید نے مندوبین کا شکریہ ادا کیا اورآئندہ بھی اس نوعیت کے آگہی سیمینارز اور لیکچررز کرانے کا عزم کیا۔