بھارت مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کو بدنام کرنے کیلئے داعش بنا رہا ہے پاکستان
بھارت مظلوم کشمیریوں پر اپنے مظالم سے توجہ ہٹانے کے لئے ایل او سی پرتناؤ بڑھا رہا ہے، ترجمان دفترخارجہ
ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ کشمیری رہنما آغا روح اللہ کے مطابق بھارت مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی کو بدنام کرنے کے لئے داعش بنا رہا ہے۔
ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی میں ملوث ہے اور معصوم کشمیریوں کو انسانی ڈھال کے طورپر استعمال کیا جارہاہے جو قابل مذمت ہے، وادی میں مسلمانوں کو مذہبی فرائض کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا ہے سری نگر کی جامع مسجد کے باہر ہر جمعہ کو بھارتی افواج تعینات کی جاتی ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی کی جارہی ہے
ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیر کی تحریک آزادی کوبدنام کرنےکے لیےدہشت گردی کےالزامات لگا رہا ہے اور کشمیری رہنما آغا روح اللہ کے مطابق بھارت جدوجہد آزادی کو بدنام کرنےکے لیے داعش بنارہا ہے۔ بھارت مظلوم کشمیریوں پر اپنے مظالم سے توجہ ہٹانے کے لئے ایل او سی پرتناؤ بڑھا رہا ہے جب کہ کلبھوشن کےاعترافی بیان سے پاکستان کے اندر بھی بھارتی مداخلت کے ثبوت ملتے ہیں اس کا بیان پاکستان میں بھارتی تخریب کاری اور دہشت گردوں کو مالی امداد کا ثبوت ہے اس تمام صورتحال پر عالمی برادری اور اقوام متحدہ کو نوٹس لینا چاہئے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: بھارتی فوج کی ایل اوسی پریواین فوجی مبصرین کی گاڑی پر فائرنگ
مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر نفیس زکریا نے کہا کہ بھارت کی مقبوضہ کشمیرمیں ریاستی دہشتگردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں حقیقت ہیں مسئلہ کشمیراقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ گزشتہ 70 برس سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ہے اور اب تو اقوام متحدہ کے مبصرین بھی بھارتی فوج کے نشانے پر ہیں گزشتہ روز ایل او سی کے دورے میں اقوام متحدہ کے مبصرین پر فائرنگ کی گئی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: دشمن افغانستان کی زمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کررہا ہے
نفیس زکریا نے پاک افغان چمن بارڈر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چمن میں پاک افغان سرحد پر مشترکہ سروے مکمل کرلیا گیا ہے جب کہ دونوں ممالک کے حکام کی فلیگ میٹنگ جاری ہے میٹنگ کے بعد ہی باب دوستی کھولنے کا سوچا جائے گا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: کلبھوشن کے خلاف شفاف انداز میں تحقیقات کی گئیں
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وقت کی کمی کے باعث 30 ممالک کے رہنما سعودی عرب میں منعقدہ اجلاس سے خطاب نہیں کرسکے اور اس پر شاہ سلمان نے ذاتی طور پر تمام شرکا سے معذرت بھی کی۔
ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی میں ملوث ہے اور معصوم کشمیریوں کو انسانی ڈھال کے طورپر استعمال کیا جارہاہے جو قابل مذمت ہے، وادی میں مسلمانوں کو مذہبی فرائض کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا ہے سری نگر کی جامع مسجد کے باہر ہر جمعہ کو بھارتی افواج تعینات کی جاتی ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی کی جارہی ہے
ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیر کی تحریک آزادی کوبدنام کرنےکے لیےدہشت گردی کےالزامات لگا رہا ہے اور کشمیری رہنما آغا روح اللہ کے مطابق بھارت جدوجہد آزادی کو بدنام کرنےکے لیے داعش بنارہا ہے۔ بھارت مظلوم کشمیریوں پر اپنے مظالم سے توجہ ہٹانے کے لئے ایل او سی پرتناؤ بڑھا رہا ہے جب کہ کلبھوشن کےاعترافی بیان سے پاکستان کے اندر بھی بھارتی مداخلت کے ثبوت ملتے ہیں اس کا بیان پاکستان میں بھارتی تخریب کاری اور دہشت گردوں کو مالی امداد کا ثبوت ہے اس تمام صورتحال پر عالمی برادری اور اقوام متحدہ کو نوٹس لینا چاہئے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: بھارتی فوج کی ایل اوسی پریواین فوجی مبصرین کی گاڑی پر فائرنگ
مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر نفیس زکریا نے کہا کہ بھارت کی مقبوضہ کشمیرمیں ریاستی دہشتگردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں حقیقت ہیں مسئلہ کشمیراقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ گزشتہ 70 برس سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ہے اور اب تو اقوام متحدہ کے مبصرین بھی بھارتی فوج کے نشانے پر ہیں گزشتہ روز ایل او سی کے دورے میں اقوام متحدہ کے مبصرین پر فائرنگ کی گئی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: دشمن افغانستان کی زمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کررہا ہے
نفیس زکریا نے پاک افغان چمن بارڈر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چمن میں پاک افغان سرحد پر مشترکہ سروے مکمل کرلیا گیا ہے جب کہ دونوں ممالک کے حکام کی فلیگ میٹنگ جاری ہے میٹنگ کے بعد ہی باب دوستی کھولنے کا سوچا جائے گا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: کلبھوشن کے خلاف شفاف انداز میں تحقیقات کی گئیں
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وقت کی کمی کے باعث 30 ممالک کے رہنما سعودی عرب میں منعقدہ اجلاس سے خطاب نہیں کرسکے اور اس پر شاہ سلمان نے ذاتی طور پر تمام شرکا سے معذرت بھی کی۔