دبئی میں ہالی ووڈ اداکار کا نادیہ خان کی بیٹی پر تشدد

ٹیلنٹ ہنٹ آڈیشن میں بطور جج موجود ہالی ووڈ اداکار نے نادیہ خان کی بیٹی کو نوچ کھسوٹ کر دھکا دے دیا


ویب ڈیسک May 25, 2017
ٹیلنٹ ہنٹ آڈیشن میں بطور جج ہالی ووڈ اداکار نے نادیہ خان کی بیٹی کو نوچ کھسوٹ کردھکا دے دیا۔ فوٹو: فائل

پاکستانی مارننگ شو ہوسٹ نادیہ خان نے ایک امریکی اداکار اور پروڈیوسر پر الزام لگایا ہے کہ اس نے دبئی میں ہونے والے آڈیشنز میں ان کی 14 سالہ بیٹی کو بری طرح جھنجھوڑ ڈالا اور تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔

نادیہ خان کا کہنا ہے کہ 20 مئی کے روز وہ اپنی بیٹی کو دبئی میں ایک ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کے آڈیشن میں لے گئیں جس کا اشتہار سوشل میڈیا پر چل رہا تھا۔ وہاں ان کے علاوہ بھی سیکڑوں دوسرے والدین موجود تھے جو اپنے بچوں کو وہاں لے کر آئے تھے۔ دوسرے ٹیلنٹ شوز کی طرح یہاں بھی مشہور اداکار بطور جج موجود تھے۔ لیکن جب نادیہ خان کی بیٹی آڈیشن کےلیے ججز کے سامنے پہنچی تو ان میں سے ایک جج نے، جو ہالی ووڈ کا ایک اداکار بھی ہے (جس کا نام قانونی وجہ سے ظاہر نہیں کیا گیا) ان کی بیٹی کو کندھوں سے پکڑ کر جھنجھوڑا، اس کے بال نوچے اور ناخنوں سے اس کے دونوں بازوؤں پر خراشیں ڈال دیں۔



اس واقعے کے فوراً بعد نادیہ خان اپنی بیٹی کو لے کر قریبی اسپتال پہنچیں جہاں ڈاکٹروں نے اس بچی پر تشدد کی باضابطہ تصدیق کردی۔ نادیہ خان نے اس امریکی اداکار کے خلاف دبئی کے البشرہ پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کرادی ہے اور اب وہ کارروائی کی منتظر ہیں۔

نادیہ خان کا کہنا ہے کہ اس موقعے پر 30 سے 40 دوسرے والدین بھی موجود تھے لیکن یہ سب اتنی تیزی سے ہوا کہ کسی کو کچھ بھی کرنے کا موقعہ ہی نہیں ملا۔ ان کی بیٹی کو دو سطروں کا ایک اسکرپٹ پڑھنے کےلیے دیا گیا لیکن اس سے پہلے کہ وہ ڈائیلاگ بولتی، ایک جج نے اسے کندھوں سے پکڑ کر جھنجھوڑا اور نوچنے کھسوٹنے کے بعد دھکا دے دیا جس سے وہ قریب کھڑے ہوئے والدین میں سے ایک پر جا گری۔

نادیہ خان نے بتایا کہ وہ جج صرف یہیں پر نہیں رکا بلکہ اس نے آڈیشن کےلیے آئے ہوئے ایک اور لڑکے کے چہرے پر تھپڑوں کی بھی برسات کردی لیکن وہ لڑکا زیادہ دیر تک برداشت نہ کرپایا اور اس نے بھی جج کو جوابی تھپڑ رسید کردیا۔ نادیہ خان کے مطابق، جس جج نے ان کی بیٹی کو تشدد کا نشانہ بنایا وہ بچوں کی ٹیلنٹ ہنٹ ایجنسی کا سی ای او بھی ہے اور انہیں امید ہے کہ دبئی پولیس اسے قرار واقعی سزا دے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں