مصر میں جھڑپیں 9 افراد ہلاک 200 سے زائد زخمی

مصری صدر نے قوم سے اپیل کی کہ وہ انقلاب کے دن کو پرامن طریقے سے منائیں۔

مظاہرین نے اخوان المسلمین اور مصر کے صدر محمد مرسی پر انقلاب کے وعدوں سے غداری کا الزام عائد کیا جسے صدر محمد مرسی رد کرتے ہیں۔ فوٹو: رائٹرز

مصر کے شہر سوئز میں سابق صدر حسنی مبارک کے اقتدار کے خاتمے کے دو سال مکمل ہونے پر موجودہ صدر مرسی کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں 9 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔


مصر کے دارالحکومت قاہرہ کے تحریر اسکوائر میں انقلاب کی دوسری سالگرہ کے موقع پر پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں ہوئیں، گزشتہ روز قاہرہ میں مظاہرے اس وقت شروع ہوئے جب مظاہرین نے تحریر اسکوائر کی جانب جانے والی سٹرک سے رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی، اس دوران اخوان المسلمین کا ہیڈ کوارٹر بھی حملوں کی زد میں رہا اور چار اضلاع میں ان کے دفاتر پر حملے کیے گئے۔



دارالحکومت قاہرہ کے التحریر اسکوائرمیں سیکڑوں افراد کے حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں جب کہ سوئز شہر میں فوج تعینات کر دی گئی ہے، مظاہرین نے اخوان المسلمین اور مصر کے صدر محمد مرسی پر انقلاب کے وعدوں سے غداری کا الزام عائد کیا جب کہ ان الزامات کو مصری صدر محمد مرسی نے مسترد کر دیا۔


دوسری جانب مصری صدر نے قوم سے اپیل کی کہ وہ انقلاب کے دن کو پرامن طریقے سے منائیں۔


Recommended Stories

Load Next Story