خانہ کعبہ کو غسل کیسے دیا جاتا ہے  

خانہ کعبہ کو ہر سال آب ِزم زم سے غسل دیا جاتا ہے اور اس پر مشک عود کا چھڑکاؤ کیا جاتا ہے

خانہ کعبہ کو ہر سال آب ِزم زم سے غسل دیا جاتا ہے اور اس پر مشک عود کا چھڑکاؤ کیا جاتا ہے۔ فوٹو: فائل

خانہ کعبہ کو غسل دینے سے تو سبھی مسلمان واقف ہیں لیکن بہت کم لوگ اس بات کو جانتے ہوں گے کہ خانہ کعبہ کو غسل کیسے دیا جاتا ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق اللہ کے گھر کو غسل دینے کا طریقہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کو بتایا تھا جس میں خانہ کعبہ کو ہر سال آب ِزم زم سے غسل دیا جاتا ہے اور اس پر مشک عود کا چھڑکاؤ کیا جاتا ہے اور گزشتہ چودہ صدیوں سے زیادہ عرصے سے بالکل اسی انداز میں کعبۃ اللہ کو غسل دیا جارہا ہے۔


سعودی عرب کے شاہی خاندان کی شخصیات کعبۃ اللہ کو غسل دیتی ہیں اور آب زم زم میں کپڑوں کو بھگو کر کعبہ کی اندرونی دیواروں کو صاف کیا جاتا ہے، پھر اسی انداز میں بیرونی دیواریں دھوئی جاتی ہیں جب کہ کعبے کو غسل دینے کے لیے مقررہ تاریخ سے ایک روز قبل ہی تیاریاں شروع کر دی جاتی ہیں اور زم زم کے پانی میں طائف کے گلاب کے عرق ،عود اور دیگر بیش قیمت عطریات کو ملایا جاتا ہے۔

خانہ کعبہ کو غسل دینے کے بعد کعبہ کی دیواروں کو تولیوں سے خشک کیا جاتا ہے اور معزز مہمانوں کی رخصتی کے بعد اس کے دھلے ہوئے ماربل کے فرش کو ڈھانپ دیا جاتا ہے جب کہ کعبے کی اندرونی دیواروں پر عرقِ گلاب اور دیگر خوشبو میں بھگو کر سفید رنگ کا کپڑا پھیرا جاتا ہے، آب ِزم زم میں بھی گلاب سمیت دوسری خوشبوؤں کو ملایا جاتا ہے اور اس کو فرش پر گرا کر کھجور کے پتوں سے صاف کیا جاتا ہے۔ کعبہ کی اندرونی دیواریں تین میٹر لمبی ہیں اور اس کی چھت کے اندرونی حصے کو سبز رنگ کی ریشم سے ڈھانپا گیا ہے جب کہ عام طور پر کعبۃ اللہ کے غسل کا یہ تمام عمل قریباً 2 گھنٹے میں مکمل ہوجاتا ہے
Load Next Story