پارلیمانی کمیشن نے جنوبی پنجاب کیلئے نئے صوبے کی سفارشات پردستخط کردیئے

نئے صوبے کی سینیٹ میں 23اورقومی اسملبی کی 47 جب کہ خواتین کی 12مخصوص نشستیں ہوں گی،پارلیمانی کمیشن کی سفارشات


ویب ڈیسک January 26, 2013
کمیشن نے صوبے کا دارالخلافہ بہاولپوراوصوبائی اسمبلی ملتان میں رکھنے کی تجویزپراتفاق کیا ، فوٹو : فائل

نئے صوبے سے متعلق قائم پارلیمانی کمیشن نے جنوبی پنجاب کو علیحدہ صوبہ بنانے کی سفارشات پردستخط کردیئے ہیں۔

اسلام آباد میں صوبوں کےقیام کے حوالے سے قائم پارلیمانی کمیشن کا اجلاس سینیٹر فرحت اللہ بابر کی زیرصدارت ہوا، اجلاس میں نئے صوبے سے متعلق سفارشات کو حتمی شکل دے کر تمام ارکان نے اس پردستخط کردیئے،امکان ہے کہ ان سفارشات کو قومی اسمبلی کے منگل کوہونے والے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

سفارشات کے مطابق نئے صوبے کی سینیٹ میں 23نشستیں ہوں گی جب کہ قومی اسملبی کی 47عام نشستیں اورخواتین کی 12نشستیں ہوں گی،نئے صوبے کی عام نشستیں 101 جب کہ خواتین کی مخصوص نشستیں ملاکر کل تعداد 124ہوگی۔

کمیشن نے بہاولپوراورملتان کوملا کرنئے صوبے کا نام ''بہاولپورجنوبی پنجاب'' جب کہ ان علاقوں سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ سے مشاورت کے بعدصوبے کا دارالخلافہ بہاولپوراورصوبائی اسمبلی ملتان میں رکھنے کی تجویزپراتفاق کیا۔

اس موقع پر پارلیمانی کمیشن کے رکن جمشید دستی نے ایکسپریس نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئے صوبے سے متعلق جو سفارشات کمیشن نے پیش کی ہیں اس میں جانبداری کا مظاہرہ نہیں کیا گیا،کمیشن نے تاریخی کام انجام دیا۔ انہوں نے کہا کہ امیدہے مسلم لیگ(ن) اس مسئلے پرسیاست چمکانے کے بجائے جنوبی پنجاب کےعوام کے حقوق کے لئے ان کے ساتھ کھڑی ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں