پاکستان کی معاشی حالت مستحکم کرنا اولین ترجیح ہے اسحاق ڈار
آئندہ برس 10 ہزار میگا واٹ بجلی کی پیداوار ہمارا ہدف ہے، وفاقی وزیر خزانہ
RIYADH:
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ آئندہ برس 10 ہزار میگا واٹ بجلی کی پیداوار ہمارا ہدف اور پاکستان کی معاشی حالت مسحکم کرنا اولین ترجیح ہے۔
اسلام آباد میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈٓار کا کہنا تھا کہ بجٹ میں دوسرے شعبوں کی نسبت دفاع کو زیادہ اہمیت دی جب کہ زرعی شعبے پر خاص توجہ دی اور کسانوں کے لیے خصوصی اسیکموں کا اعلان کیا ہے، کسانوں کو بلا سود قرضے فراہم کئے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی بجٹ میں کوئی نیا بڑا ٹیکس نہیں لگایا گیا، اس لئے بجٹ کی مد میں اگر کوئی قیمت بڑھانا چاہے تو اس کو نہ بڑھانے دیں۔ بجٹ میں 3 کے بجائے 5 سال کا وسط مدتی میکرو اکنامک روڈ میپ تجویز کیا ہے جب کہ نان فائلرز کے لئے زندگی تنگ رکھی ہے اور رکھیں گے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: مالی سال 18-2017 کیلیے 53 کھرب 10 ارب کا بجٹ پیش
اسحاق ڈار نے کہا کہ آئندہ برس 10 ہزار میگا واٹ بجلی کی پیداوار ہمارا ہدف ہے جب کہ سی پیک سے اقتصادی ترقی میں بے پناہ اضافہ ہو گا، ملک کی معاشی حالت بہتر کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے جب کہ رواں مالی سال کے لئے ترقی کا ہدف 6 فیصد رکھا گیا ہے جس کا حصول بڑی کامیابی ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن سے قبل سب جماعتوں کا میثاق معیشت پر اتفاق ضروری ہے کیونکہ جب الیکشن کا وقت شروع ہوتا ہے تو کوئی کسی کی نہیں سنتا، آئندہ برس چھٹا بجٹ پیش کر کے تاریخ رقم کریں گے اور اگر 5 جون 2018 تک بجٹ منظور کر لیں تو کیا حرج ہے، چھٹا بجٹ پیش کرنے کے لئے کسی ترمیم کی ضرورت نہیں اور نگران حکومت کو یہ حق نہیں دینا چاہیئے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ آئندہ برس 10 ہزار میگا واٹ بجلی کی پیداوار ہمارا ہدف اور پاکستان کی معاشی حالت مسحکم کرنا اولین ترجیح ہے۔
اسلام آباد میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈٓار کا کہنا تھا کہ بجٹ میں دوسرے شعبوں کی نسبت دفاع کو زیادہ اہمیت دی جب کہ زرعی شعبے پر خاص توجہ دی اور کسانوں کے لیے خصوصی اسیکموں کا اعلان کیا ہے، کسانوں کو بلا سود قرضے فراہم کئے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی بجٹ میں کوئی نیا بڑا ٹیکس نہیں لگایا گیا، اس لئے بجٹ کی مد میں اگر کوئی قیمت بڑھانا چاہے تو اس کو نہ بڑھانے دیں۔ بجٹ میں 3 کے بجائے 5 سال کا وسط مدتی میکرو اکنامک روڈ میپ تجویز کیا ہے جب کہ نان فائلرز کے لئے زندگی تنگ رکھی ہے اور رکھیں گے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: مالی سال 18-2017 کیلیے 53 کھرب 10 ارب کا بجٹ پیش
اسحاق ڈار نے کہا کہ آئندہ برس 10 ہزار میگا واٹ بجلی کی پیداوار ہمارا ہدف ہے جب کہ سی پیک سے اقتصادی ترقی میں بے پناہ اضافہ ہو گا، ملک کی معاشی حالت بہتر کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے جب کہ رواں مالی سال کے لئے ترقی کا ہدف 6 فیصد رکھا گیا ہے جس کا حصول بڑی کامیابی ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن سے قبل سب جماعتوں کا میثاق معیشت پر اتفاق ضروری ہے کیونکہ جب الیکشن کا وقت شروع ہوتا ہے تو کوئی کسی کی نہیں سنتا، آئندہ برس چھٹا بجٹ پیش کر کے تاریخ رقم کریں گے اور اگر 5 جون 2018 تک بجٹ منظور کر لیں تو کیا حرج ہے، چھٹا بجٹ پیش کرنے کے لئے کسی ترمیم کی ضرورت نہیں اور نگران حکومت کو یہ حق نہیں دینا چاہیئے۔