پاکستان کو مذاکرات کیلیے دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کرنا ہوگی سشما سوراج
پاکستان دہشتگردی کوہوا دے رہا ہے، ایل او سی کے بعد اب بین الاقوامی بارڈر پربھی بندوقوں کے دہانے کھول دیے گئے ہیں، خطاب
پاکستان پر ایک بار پھر بھارت میں دہشت گردی کو ہوا دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے وزیر خارجہ سشما سوراج نے واضح کہا ہے کہ پاکستان کی ایسی کوشش کو کسی بھی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائیگا، ہمسایہ ملک کو دہشت گردی کے خلاف پوری قوت کے ساتھ کارروائی کرنا ہوگی تاکہ پاک بھارت مذاکرات کیلیے پرامن ماحول فراہم ہو سکے۔
نئی دہلی میں ایک تقریب کے بعد صحافیوں سے بات چیت کے دوران وزیر سشما سوراج نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو دہشت گردی کیخلاف مشترکہ کوشش کرنا ہوگی اور یہ کام پاکستان کو ترجیحی بنیادوں پرکرنا ہوگا۔ جب دونوں ممالک کے درمیاں خوشگوار تعلقات قائم ہو جاتے ہیں تو ایسے عناصر ان حالات کو خراب کرنے کی کوشش شروع کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے صورتحال پھر سے مکدر ہوجاتی ہے۔ کچھ طاقتیں ایسی ہے جو بھارت اور پاکستان کو ایک دوسرے کے قریب آنے نہیں دینگی۔
سشما سوراج نے کہا کہ دہشت گردی کو پاکستان ہوا دے رہا ہے اور بھارت میں دہشت گردی کو بھڑکانے کی کوشش کر رہا ہے۔ حالات چاہے کچھ بھی ہو ہمیں ایک دوسرے کیساتھ ملنا ہی ہے لیکن امن کی باتین خاموش اور پرامن ماحول میں ہوسکتی ہیں جبکہ تشدد کے ماحول میں امن کی باتین نہیں ہو سکتی ہیں۔ بھارت کی موجودہ حکومت پاکستان کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتی ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بھارت سے کئی وعدے کئے مگر حقیقت میں وہ آج بھی دہشت گردی کو بھارت کے خلاف استعمال کر رہا ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان برابر بھارت مخالف کارروائیوں کا مرتکب ہو رہا ہے اب اپنا وطیرہ بدلنا ہو گا۔ پاکستان کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں معمول بن گئی ہے کیونکہ جہاں پہلے صرف ایل او سی پر فائرنگ ہو رہی تھی لیکن اب بین الاقوامی بارڈر پر بھی بندوقوںکے دہانے کھول دیے گئے ہیں۔
نئی دہلی میں ایک تقریب کے بعد صحافیوں سے بات چیت کے دوران وزیر سشما سوراج نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو دہشت گردی کیخلاف مشترکہ کوشش کرنا ہوگی اور یہ کام پاکستان کو ترجیحی بنیادوں پرکرنا ہوگا۔ جب دونوں ممالک کے درمیاں خوشگوار تعلقات قائم ہو جاتے ہیں تو ایسے عناصر ان حالات کو خراب کرنے کی کوشش شروع کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے صورتحال پھر سے مکدر ہوجاتی ہے۔ کچھ طاقتیں ایسی ہے جو بھارت اور پاکستان کو ایک دوسرے کے قریب آنے نہیں دینگی۔
سشما سوراج نے کہا کہ دہشت گردی کو پاکستان ہوا دے رہا ہے اور بھارت میں دہشت گردی کو بھڑکانے کی کوشش کر رہا ہے۔ حالات چاہے کچھ بھی ہو ہمیں ایک دوسرے کیساتھ ملنا ہی ہے لیکن امن کی باتین خاموش اور پرامن ماحول میں ہوسکتی ہیں جبکہ تشدد کے ماحول میں امن کی باتین نہیں ہو سکتی ہیں۔ بھارت کی موجودہ حکومت پاکستان کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتی ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بھارت سے کئی وعدے کئے مگر حقیقت میں وہ آج بھی دہشت گردی کو بھارت کے خلاف استعمال کر رہا ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان برابر بھارت مخالف کارروائیوں کا مرتکب ہو رہا ہے اب اپنا وطیرہ بدلنا ہو گا۔ پاکستان کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں معمول بن گئی ہے کیونکہ جہاں پہلے صرف ایل او سی پر فائرنگ ہو رہی تھی لیکن اب بین الاقوامی بارڈر پر بھی بندوقوںکے دہانے کھول دیے گئے ہیں۔