فیروزوالہ میں سرکاری اسکول ٹیچرز کے تشدد سے طالبہ معذور ہو گئی

صفائی سے انکار پر ٹیچرز نے پہلے فجر نور کو تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر سیڑھیوں سے دھکا دیدیا


ویب ڈیسک May 28, 2017
محکمہ تعلیم نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ اسکول انچارچ اور دونوں ٹیچرز کو معطل کر کے انکوائری شروع کردی۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

صفائی سے انکار کرنے پر سرکاری اسکول کی دو ٹیچرز نے نویں جماعت کی طالبہ پر بہیمانہ تشدد کر کے اسے معذور کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق فیروز والا میں سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ہائی اسکول شاہدرہ میں فجر نور معمول کی طرح ہنسی خوشی اسکول گئی تو اس کی دو اساتذہ بشریٰ اور ریحانہ نے طالبہ سے کہا کہ آپ نے کلاس روم کی صفائی کیوں نہیں کی، فجر نے جب صفائی سے انکار کیا تو دونوں ٹیچرز نے طالبہ پر تشدد کرنا شروع کردیا اور پھر اسے اسکول کی چھت پر لے گئیں۔

اسکول کی چھت پر لے جا کر دونوں سرکاری ٹیچرز نے ایک بار پھر فجر نور سے کہا کہ چھت کی صفائی کریں، طالبہ کے انکار پر درندہ صفت ٹیچرز نے اسے دھکا دے دیا جس پر نویں جماعت کی طالبہ سیڑھیوں سے گرتی ہوئی نیچے آن پہنچی اور اس کے بازو، ٹانگ اور ریڑھ کی ہڈی پر شدید چوٹیں آئیں۔ اساتذہ نے پہلے تو بچی کو خود اسپتال لے جا کر علاج معالجہ کرایا تاکہ بات آگے نہ بڑھے لیکن جب بات نہ بنی تو اساتذہ نے خوف کے مارے فجر نور کے والدین کو چوٹ سے آگاہ کیا۔

فجر نور کے والدین نے فوری طور پر اپنی بچی کو پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا جہاں اس کی ریڑھ کی ہڈی، بازو اور ٹانگ کا آپریشن ہوا۔

ایکسپریس نیوز نے معاملہ اٹھایا تو محکمہ تعلیم بھی حرکت میں آیا اور واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر متعلقہ اسکول انچارچ اور دونوں ٹیچرز کو معطل کر کے انکوائری شروع کردی جب کہ پولیس نے بھی 6 روز بعد واقعہ کی ایف آئی آر درج کر کے دونوں اساتذہ کی گرفتاریوں کے لئے چھاپے مارنے شروع کر دیئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں