بھارت میں مسلمان ہونا جرم بن چکا ہےشاہ رخ

کبھی ملک کا وفادار نہیں سمجھا جاتا،میرے خلاف ریلیاں نکلیں، پاکستان جانے کو کہا گیا


News Agencies January 27, 2013
مستقبل سے پریشان ہوکر اپنے بچوں کے نام بھی ایسے رکھے جو سب کو قبول ہوں۔ فوٹو: آئی اے این ایس

بالی ووڈ کے معروف اداکار اور ''کنگ خان'' کہلائے جانے والے شاہ رخ خان نے دنیاکی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے دعویداربھارت کاسیکولرچہرہ بے نقاب کردیا ہے۔

بھارتی میگزین ''آئوٹ لک '' میں اپنے خصوصی مضمون میں شاہ رخ خان نے کہا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کو کبھی ملک کا وفادار نہیں سمجھا جاتا۔ میں خود بھی اسی سوچ کا نشانہ اکثر بنتا رہتا ہوں، نائن الیون کے بعدکئی سیاستدانوں نے تو مجھ پر بھارت چھوڑ کر پاکستان منتقل ہونے کیلیے دباؤ ڈال۔ میرے خلاف ریلیاں نکالی جاتی ہیں جس میں ہندو لیڈرز مجھے میری جائے پیدائش واپس جانے کا کہتے ہیں۔

شاہ رخ لکھتے ہیں کہ میں نے اپنے بچوں کے مستقبل کے بارے میں فکر مند ہو کر ان کے نام (آریان اور سوہانا) بھی ایسے رکھے ہیں جو کہ عام لوگوں کے لیے قابل قبول ہوں۔ آرٹیکل میں شاہ رخ خان نے مسلمان پیدا ہونے کی حیثیت سے خودکوپیش آنے والی مشکلات کا اظہارکیا۔ انھوں نے کہاکہ مسلمان ہونے کی وجہ سے مجھ پر تنقید کے نشتر چلائے جاتے ہیں۔

4

انڈیا کے علاوہ پاکستان میں بھی شائقین فلم میں بے حد پسند کیے جانے شاہ رخ کا کہنا ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ پر پختہ یقین رکھتے ہیں لیکن ان کی اہلیہ چونکہ ہندو ہیں اس لیے وہ ان کے عقیدے کو نہیں چھیڑتے۔ باوجود اس کے کہ میرے والد نے بھارت کی آزادی کی جنگ میں حصہ لیا ، میری زندگی میں ایسے بھی مواقع آئے ہیں جب میری وفاداری میرے ملک کے بجائے پڑوسی ملک کے ساتھ لگائی جاتی ہے۔

آرٹیکل میں شاہ رخ نے لکھا ہے کہ اپنے اوپر اسی قسم کے مظالم سے زچ ہو کر ہی میں نے فلم ''مائی نیم اِز خان'' بنائی تاکہ میرے مذہب کو میری حب الوطنی سے جوڑا نہ جائے اور اتفاق سے اسی فلم کی مشہوری کے لیے مجھے ایئرپورٹ پر پوچھ گچھ کے لیے روکا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں