بھارتی ریاست کیرالہ کا گائے کی خریدو فروخت پر پابندی کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان

مودی حکومت نے کا یہ اقدام نہ صرف غیر آئینی بلکہ سیکیولر ریاست کے اصولوں کے بھی خلاف ہے، ریاستی وزیر کیرالہ


ویب ڈیسک May 28, 2017
مودی حکومت نے کا یہ اقدام نہ صرف غیر آئینی بلکہ سیکیولر ریاست کے اصولوں کے بھی خلاف ہے، ریاستی وزیر کیرالہ۔ فوٹو : فائل

بھارتی ریاست کیرالہ نے مودی حکومت کی جانب سے ملک بھر میں گائے کی خریدو فروخت پر پابندی کے فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مودی حکومت نے چند روز قبل ملک بھر میں گائے کی خریدو فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے حکم نامہ جاری کیا جس میں کہا گیا تھا کہ گائے، بیل یا بھینس کی خرید و فروخت صرف زرعی مقاصد کے لیے ہوگی اور خریدنے والے کو حلف نامہ بھی جمع کرانا پڑے گا کہ وہ ان جانوروں کو ذبح کرنے کے لیے نہیں بلکہ زرعی مقاصد کیلیے خرید رہا ہے تاہم مودی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف خود بھارتی ریاست کیرالہ نے سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : بھارت میں گائے، بیل، بھینس، اونٹ ذبح کرنے پر پابندی

ریاست کیرالہ کے وزیر زراعت سنیل کمار کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ بھارتی حکومت کے فیصلے کے خلاف قانونی ماہرین کی ٹیم نے درخواست تیار کرلی ہے جسے اگلے ہفتے سپریم کورٹ میں جمع کرایا جائے گا، وزیر زراعت نے حکومت کو تنقید کا نشانا بناتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے انتہا پسند ہندوؤں کے ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے ملک میں گائے پر پابندی لگائی ہے جوکہ نہ صرف غیر آئینی ہے بلکہ سیکولر ریاست کے بھی خلاف ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں