ماہ صیام کے آغاز پر مہنگائی کا طوفان
رمضان المبارک میں مہنگائی کی ایک وجہ طلب و رسد میں تفاوت کا بڑھ جانا ہوتا ہے
رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ حسب روایت اشیائے ضروریہ خصوصاً کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں راتوں رات اضافہ ہو گیا ہے۔ سبزیوں اور پھلوں کے نرخوں میںرمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی پر لگ گئے ہیں۔
رمضان المبارک میں مہنگائی کی ایک وجہ طلب و رسد میں تفاوت کا بڑھ جانا ہوتا ہے' ان ایام میں لوگ عام دنوں سے زیادہ اشیا خور ونوش خریدتے ہیں جس کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے' رمضان میں لوگوں کو بھی اعتدال کی روش اپنانی چاہیے' اعتدال کے طرز عمل سے ہنگامی صورت حال پیدا نہیں ہو گی اور طلب ورسد میں تفاوت زیادہ نہیں ہوگا۔
ادھر یہ بات تو ہر موقع پر کی جاتی ہے کہ غیر مسلم ممالک میں ان کے اپنے تہواروں کے علاوہ اسلامی تہواروں پر بھی مسلمانوں کے لیے رعایتی نرخوں کا خصوصی اعلان کیا جاتا ہے لیکن ہمارے اسلام کے نام پر بنانے والے ملک میں آخر الٹی گنگا کیوں بہہ رہی ہے' یہ صرف اقتصادیات کا سوال نہیں بلکہ سماجیات، مذہبیات اور نفسیات کا سوال بھی ہے جس پر ہر نوع کے ماہرین کو سرجوڑ کر غور کرنا چاہیے اور اس کا حل تلاش کرنا چاہیے شاید ہمارے ارباب اختیار اس فلسفے کا انتظار کر رہے ہیں:
تنزل کی حد دیکھنا چاہتا ہوں
کہ شاید وہی ہو ترقی کا زینہ