آئٹم نمبرز پسند نہیں ’’پرچی‘‘ میں بطور ولن نظر آؤں فائزہ سلیم
فلم ’پرچی‘ کے ساتھ فلم کے میدان میں قدم رکھ رہی ہوں، اداکارہ
پاکستانی اسٹینڈ اپ کامیڈین فائزہ سلیم عمران رضا کاظمی فلمز کی نئی فلم''پرچی'' کے ساتھ ڈیبیو کریں گی۔
فائزہ سلیم وکالت کی گریجویٹ ہیں تاہم انھوں نے اسٹینڈ اپ کامیڈی کو اپنے کیرئیر کے طور پر اپنایا، ان کی وڈیوز کو فیس بک پر بہت پسند کیا جاتا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اس فلم کے لیے فلم کے پروڈیوسر عمران اور حریم فاروق نے مجھے آفر کی، وہ مجھے کافی وقت سے فلم کرنے کے لیے رضا مند کررہے تھے آخرکار میں نے فلم کے لیے حامی بھر لی، پرچی کے ساتھ فلم کے میدان میں قدم رکھ رہی ہوں، اس سے قبل بھی کئی فلموں کی آفرز تھیں لیکن یا تو مجھے کردار اپنے لیے مناسب نہ لگتا تھا یا فلم کی ٹیم اپیل نہیں کرتی تھی جو کہ اس ٹیم کے ساتھ نہیں بلکل تھا، اسی لیے میں نے ان کے ساتھ کام کرنے پر رضامندی ظاہر کی، مجھے اس ٹیم کے ساتھ کام کرنے بے حد اچھا لگا، مجھے معلوم ہے کہ ان کا کام بولتا ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ فلم پرچی، گزشتہ برس ریلیز ہونے والی فلم جانان کے پروڈیوسرز کی پیش کش ہے جس کی ہدایات جانان جیسی کامیاب فلم کے ہدایت کار اظفر جعفری نے دی ہیں جب کہ اس کی کہانی شفقت خان نے لکھی ہے۔فلم کی کاسٹ میں حریم فاروق، علی رحمان خان، عثمان مختار، احمد علی، ماہ نور ودیگر شامل ہیں۔
فائزہ سلیم نے کہا کہ فی الوقت میں اپنے کردار کے بارے میں زیادہ کچھ نہیں بتاسکتی تاہم فلم میں ولن جیسے کردار میں نظرآؤں گی۔انھوں نے بتایا کہ فلم کی عکسبندی مکمل ہوچکی ہے، فلم کے پروڈیوسر عمران رضا کاظمی اور پوری ٹیم کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ انتہائی خوشگوار رہا، وہ بے حد عزت دیتے ہیں اور میرے کام کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، مجھے خوشی ہے کہ میں فلم پرچی کا حصہ ہوں، مجھے یقین ہے کہ جس طرح جانان باکس آفس پر کامیاب ہوئی تھی یہ فلم بھی انشاء اللہ باکس آفس اور شائقین کے دل پرراج کرنے میں کامیاب ہوگی۔
اداکارہ نے کہا کہ پاکستانی سینما اور فلمیں ترقی کررہی ہیں اوراب معیار کے مطابق بھی فلمیں بن رہی ہیں، کئی پاکستانی فلمیں فلاپہ بھی ہوئی ہیں لیکن مجھے پورا یقین ہے کہ پاکستان فلم انڈسٹری کا مستقبل کافی روشن ہے، مجھے بالو ماہی دیکھنے کا اتفاق نہیں ہوا لیکن مجھے عثمان خالد بٹ کا کام بہت پسند ہے تو مجھے نہیں معلوم کہ فلم پاکس آفس پر رنگ کیوں نہ جما سکی۔ مجھے فلم چلے تھے ساتھ اچھی لگی تھی لیکن شاید ابھی تک لوگوں کا مائنڈ سیٹ یہ ہے فلم میں مصالحہ اور آئٹم نمبرز ضروری ہے جس سے میں متفق نہیں ہوں۔
فائزہ نے کہا کہ خواتین کے لیے کامیڈی کرنا مشکل اور نہ مشکل دونوں ہے لیکن اس کی پروا کون کرتا ہے، مجھے اپنے کام سے محبت ہے اور میرے لیے یہی کافی ہے، مشکلات ضرور آتی ہیں لیکن انھیں پار کرکے ہی کامیابی ملتی ہے، میں اپنی وکالت کو فی الحال آگے نہیں بڑھا رہی اور گزشتہ دو سال سے تمام تر توجہ اور وقت اپنے کامیڈی کے شعبہ پر ہی دے رہی ہوں۔
فائزہ سلیم وکالت کی گریجویٹ ہیں تاہم انھوں نے اسٹینڈ اپ کامیڈی کو اپنے کیرئیر کے طور پر اپنایا، ان کی وڈیوز کو فیس بک پر بہت پسند کیا جاتا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اس فلم کے لیے فلم کے پروڈیوسر عمران اور حریم فاروق نے مجھے آفر کی، وہ مجھے کافی وقت سے فلم کرنے کے لیے رضا مند کررہے تھے آخرکار میں نے فلم کے لیے حامی بھر لی، پرچی کے ساتھ فلم کے میدان میں قدم رکھ رہی ہوں، اس سے قبل بھی کئی فلموں کی آفرز تھیں لیکن یا تو مجھے کردار اپنے لیے مناسب نہ لگتا تھا یا فلم کی ٹیم اپیل نہیں کرتی تھی جو کہ اس ٹیم کے ساتھ نہیں بلکل تھا، اسی لیے میں نے ان کے ساتھ کام کرنے پر رضامندی ظاہر کی، مجھے اس ٹیم کے ساتھ کام کرنے بے حد اچھا لگا، مجھے معلوم ہے کہ ان کا کام بولتا ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ فلم پرچی، گزشتہ برس ریلیز ہونے والی فلم جانان کے پروڈیوسرز کی پیش کش ہے جس کی ہدایات جانان جیسی کامیاب فلم کے ہدایت کار اظفر جعفری نے دی ہیں جب کہ اس کی کہانی شفقت خان نے لکھی ہے۔فلم کی کاسٹ میں حریم فاروق، علی رحمان خان، عثمان مختار، احمد علی، ماہ نور ودیگر شامل ہیں۔
فائزہ سلیم نے کہا کہ فی الوقت میں اپنے کردار کے بارے میں زیادہ کچھ نہیں بتاسکتی تاہم فلم میں ولن جیسے کردار میں نظرآؤں گی۔انھوں نے بتایا کہ فلم کی عکسبندی مکمل ہوچکی ہے، فلم کے پروڈیوسر عمران رضا کاظمی اور پوری ٹیم کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ انتہائی خوشگوار رہا، وہ بے حد عزت دیتے ہیں اور میرے کام کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، مجھے خوشی ہے کہ میں فلم پرچی کا حصہ ہوں، مجھے یقین ہے کہ جس طرح جانان باکس آفس پر کامیاب ہوئی تھی یہ فلم بھی انشاء اللہ باکس آفس اور شائقین کے دل پرراج کرنے میں کامیاب ہوگی۔
اداکارہ نے کہا کہ پاکستانی سینما اور فلمیں ترقی کررہی ہیں اوراب معیار کے مطابق بھی فلمیں بن رہی ہیں، کئی پاکستانی فلمیں فلاپہ بھی ہوئی ہیں لیکن مجھے پورا یقین ہے کہ پاکستان فلم انڈسٹری کا مستقبل کافی روشن ہے، مجھے بالو ماہی دیکھنے کا اتفاق نہیں ہوا لیکن مجھے عثمان خالد بٹ کا کام بہت پسند ہے تو مجھے نہیں معلوم کہ فلم پاکس آفس پر رنگ کیوں نہ جما سکی۔ مجھے فلم چلے تھے ساتھ اچھی لگی تھی لیکن شاید ابھی تک لوگوں کا مائنڈ سیٹ یہ ہے فلم میں مصالحہ اور آئٹم نمبرز ضروری ہے جس سے میں متفق نہیں ہوں۔
فائزہ نے کہا کہ خواتین کے لیے کامیڈی کرنا مشکل اور نہ مشکل دونوں ہے لیکن اس کی پروا کون کرتا ہے، مجھے اپنے کام سے محبت ہے اور میرے لیے یہی کافی ہے، مشکلات ضرور آتی ہیں لیکن انھیں پار کرکے ہی کامیابی ملتی ہے، میں اپنی وکالت کو فی الحال آگے نہیں بڑھا رہی اور گزشتہ دو سال سے تمام تر توجہ اور وقت اپنے کامیڈی کے شعبہ پر ہی دے رہی ہوں۔