جنوبی پنجاب صوبہ بن بھی گیا تو ایک مخدوم وزیراعلیٰ اور گیلانی گورنر ہوگا چوہدری نثار

کمیشن کی تشکیل وفاقی حکومت نے نہیں بلکہ صدر زرداری نے خود کی جس کے سربراہ ایوان صدر کے عہدیدار ہیں۔


ویب ڈیسک January 27, 2013
کمیشن میں ایم کیو ایم اور اے این پی کو شامل کیا گیا جو کبھی جنوبی پنجاب میں اپنا کونسلر تک منتخب نہیں کراسکیں ،چوہدری نثار۔ فوٹو: فائل

مسلم لیگ ن کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب صوبہ بنانا مذاق نہیں،اگر بن بھی گیا تو ایک مخدوم وزیر اعلیٰ اور گیلانی گورنر بن جائے گا جس کا فائدہ عوام کو نہیں ہوگا۔


اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران قائد حزب اختلاف چوہدری نثار حسین کا کہنا تھا کہ پنجاب میں نئے صوبے کی تشکیل کے حوالے سے مسلم لیگ ن میں واضح اختلاف تھا لیکن پارٹی کے سربراہ میاں نواز شریف کے فیصلے پر تمام رہنما متفق ہوئے تاکہ وفاق اور ملک کو مضبوط کیا جاسکے۔ صوبے بنانے کا عملی کام مسلم لیگ ن نےکیا،پنجاب اسمبلی میں بہاولپوراورجنوبی پنجاب صوبے کے حوالے سے قرارداد منظورکی اور قومی اسمبلی میں بھی اس قرارداد کی حمایت کی۔


چوہدری نثارعلی خان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت کو جنوبی پنجاب صوبے کی تشکیل کے حوالے سے کئی تحفظات ہیں۔ کمیشن کی تشکیل وفاقی حکومت نے نہیں بلکہ صدر آصف علی زرداری نے خود کی جس کے سربراہ ایوان صدر کے عہدیدار ہیں۔ اس سلسلے میں مسلم لیگ ن سے مشاورت ہی نہیں کی گئی۔ کمیشن میں ارکان کی شمولیت کا مینڈیٹ سیاسی جماعت کو ہوتا ہے لیکن پارلیمانی کمیشن میں جس صوبے کو تقسیم کیا جارہا ہے اس کے دو تہائی حصے کا کوئی رکن شامل ہی نہیں۔ کمیشن میں ایم کیو ایم اور اے این پی کے ارکان کو شامل کیا گیا جو کبھی جنوبی پنجاب میں اپنا کونسلر تک منتخب نہ کراسکیں۔


مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ ملک کا مسئلہ نیا صوبہ تشکیل دینا نہیں اگر نئے صوبوں کی تشکیل ہی مسائل کا حل ہے تو دیگر صوبوں میں بھی اس سلسلے میں بڑی واضح تحریکیں چل رہی ہیں۔ پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب صوبہ بنانا ہی نہیں چاہتی، ایک ایسے وقت میں پیپلز پارٹی اس کا بل اسمبلی میں پیش کررہی ہے جب اس کی آئینی مدت ہی ختم ہورہی ہے، اس بل کی منظوری کے لئے حکومت کو مسلم لیگ ن کی ضرورت ہے اور اس بل کو پیش کرنے کا مقصد بھی یہی ہے کہ پیپلز پارٹی عام انتخابات میں ووٹ مانگنے کا جواز پیدا کرسکے اور اگر جنوبی پنجاب الگ صوبہ بن بھی گیا تواس کا فائدہ عوام کو نہیں ہوگا۔ صوبے میں ایک مخدوم وزیر اعلیٰ اور ایک گیلانی گورنر بن جائے گا۔ ڈیڑھ برس سے زائد وقت گزر گیا لیکن حکومت نے جنوبی پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ افراد بے یار و مددگار ہیں۔


تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں