بھارت کا شکار کرنے کیلیے پاکستان ہتھیار چمکانے لگا
برمنگھم میں بھرپور سیشن کے دوران پلیئرز صلاحیتیں نکھارنے کیلیے سرگرم رہے
برمنگھم میں بھرپور سیشن کے دوران پلیئرز صلاحیتیں نکھارنے کیلیے سرگرم رہے، گرانٹ فلاور نے ماربل سلیب پر بیٹنگ کی مشق کرائی۔
بھارت کا شکار کرنے کیلیے پاکستان ہتھیار چمکانے لگا، باہر جاتی گیندوں سے چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے محتاط رہنے کا مشورہ دیا گیا،احمد شہزاد اور فخر زمان کے بعد شعیب ملک اور سرفراز احمد نے بھی پچ پر پڑنے کے بعد تیزی سے اٹھتی ہوئی گیندوں پر اسٹروکس کھیلنے کی پریکٹس جاری رکھی،فہیم اشرف کو پاور ہٹر کے طور استعمال کرنے کی منصوبہ بندی ہو رہی ہے، بولنگ کوچ اظہر محمود کی توجہ محمد عامر اور حسن علی پر مرکوز رہی۔
دریں اثنا حارث سہیل کا کہنا ہے کہ اچھی ٹریننگ انگلش کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے میں مددگار ثابت ہوئی،روایتی حریف کیخلاف عمدہ کارکردگی دکھانے کیلیے پُرعزم ہیں، جنید خان کے مطابق اضافی دباؤ لینے کے بجائے نیچرل کھیل دکھانا ہوگا۔تفصیلات کے مطابق چیمپئنز ٹرافی کی تیاری کیلیے پاکستانی کرکٹرز نے قبل ازوقت ہی برمنگھم میں ڈیرے ڈال دیے تھے لیکن موسم کی مداخلت کے سبب آؤٹ ڈور پریکٹس کے کم مواقع ملے، بنگلہ دیش کیخلاف وارم اپ میچ میں بولنگ بے اثر نظر آئی،بیٹنگ بھی ڈگمگا گئی لیکن فہیم اشرف اور حسن علی نے جارحانہ انداز اختیار کرتے ہوئے غیر یقینی کامیابی دلائی،دوسرا پریکٹس میچ پیر کو آسٹریلیا کیخلاف تھا لیکن 10.2اوورز کا کھیل ہی ممکن ہوسکا، میگا ایونٹ کا آغاز یکم جون کو انگلینڈ اوربنگلہ دیش کے درمیان میچ سے ہوگا۔
پاکستان کو اپنی مہم کا آغاز روایتی حریف بھارت کیخلاف 4 جون کو شیڈول مقابلے سے کرنا ہے، مشکل آزمائش سے قبل گرین شرٹس کی تیاریوں میں تیزی آگئی ہے، منگل کو طویل پریکٹس سیشن کے دوران بیٹسمینوںاپنی صلاحیتیں بہتر بنانے کی کوشش کرتے نظر آئے، احمد شہزاد اور فخر زمان کے بعد شعیب ملک اور سرفراز احمد نے بھی پچ پر پڑنے کے بعد تیزی سے اٹھتی ہوئی گیندوں پر اسٹروکس کھیلنے کی مشق جاری رکھی،بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے ٹاپ آرڈر کو ماربل سلیب پر تھرو کی گئی گیندیں کھیلنے کا چیلنج دیا،بیٹسمینوں کو خاص طور پر ہدایت کی گئی کہ باہر جاتی ہوئی بالزسے چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے محتاط رہیں۔دوسری جانب بولنگ کوچ اظہر محمود نے محمد عامر اور حسن علی پر خاص توجہ دی،جنیدخان نے بھی طویل سیشن کیا،ٹیم مینجمنٹ نے ممکنہ پلیئنگ الیون کے انتخاب پر بھی غور کیا، بنگلہ دیش کیخلاف وارم اپ میچ میں فتح گر اننگز کھیلنے والے فہیم اشرف کو بطورپاور ہٹر استعمال کرنے کی منصوبہ بندی ہو رہی ہے۔
دریں اثنا غیر معیاری فٹنس کی بنیاد پر انگلینڈ سے وطن واپس بھجوائے جانے والے عمر اکمل کی جگہ سنبھالنے والے حارث سہیل نے کہا ہے کہ بھارت کیخلاف اہم میچ کیلیے اچھی تیاری کررہے ہیں، ابھی مزید وقت بھی میسر ہے،روایتی حریف سے مقابلہ ہمیشہ ہی بڑا ہوتا لیکن اضافی دباؤ لینے کے بجائے اسے ایک میچ ہی سمجھنا چاہیے،انھوں نے کہا کہ بولنگ اور فیلڈنگ ہماری قوت ہیں،ان شعبوں میں مزید بہتری لانے کیلیے کوچز کی رہنمائی میں کام کررہے ہیں،انگلش کی کنڈیشنز ہمیشہ مشکل ہوتی ہیں لیکن یہاں خاصا وقت گزارنے اور پریکٹس کا موقع مل گیا،اس کا فائدہ بھی ہوگا،حارث نے کہا کہ اگلے چند دنوں میں مزید محنت کرتے ہوئے مسائل پر قابو پانے کی کوشش کرینگے۔
بھارت کیخلاف عمدہ کارکردگی دکھانے کیلیے پُرعزم ہیں۔ پیسر جنید خان نے کہا کہ روایتی حریف سے میچ میں جوش و جذبہ عروج پر ہوتا ہے،کھلاڑی بھی فتح کیلیے بے تاب نظر آتے ہیں،پاکستانی ٹیم میں صلاحیت ہے لیکن کوئی اضافی دباؤ لینے کے بجائے اسے بھی ایک میچ کے طور پر لیتے ہوئے نیچرل کھیل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔انھوں نے کہا کہ مجھ سمیت تمام بولرز کی کوشش ہوگی کہ مضبوط بھارتی بیٹنگ لائن کو جلد از جلد پویلین بھیج کر فتح کا راستہ بنائیں،اچھی بولنگ اور بہتر فیلڈنگ سے اپنا ہم مقصد حاصل کرسکتے ہیں۔
بھارت کا شکار کرنے کیلیے پاکستان ہتھیار چمکانے لگا، باہر جاتی گیندوں سے چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے محتاط رہنے کا مشورہ دیا گیا،احمد شہزاد اور فخر زمان کے بعد شعیب ملک اور سرفراز احمد نے بھی پچ پر پڑنے کے بعد تیزی سے اٹھتی ہوئی گیندوں پر اسٹروکس کھیلنے کی پریکٹس جاری رکھی،فہیم اشرف کو پاور ہٹر کے طور استعمال کرنے کی منصوبہ بندی ہو رہی ہے، بولنگ کوچ اظہر محمود کی توجہ محمد عامر اور حسن علی پر مرکوز رہی۔
دریں اثنا حارث سہیل کا کہنا ہے کہ اچھی ٹریننگ انگلش کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے میں مددگار ثابت ہوئی،روایتی حریف کیخلاف عمدہ کارکردگی دکھانے کیلیے پُرعزم ہیں، جنید خان کے مطابق اضافی دباؤ لینے کے بجائے نیچرل کھیل دکھانا ہوگا۔تفصیلات کے مطابق چیمپئنز ٹرافی کی تیاری کیلیے پاکستانی کرکٹرز نے قبل ازوقت ہی برمنگھم میں ڈیرے ڈال دیے تھے لیکن موسم کی مداخلت کے سبب آؤٹ ڈور پریکٹس کے کم مواقع ملے، بنگلہ دیش کیخلاف وارم اپ میچ میں بولنگ بے اثر نظر آئی،بیٹنگ بھی ڈگمگا گئی لیکن فہیم اشرف اور حسن علی نے جارحانہ انداز اختیار کرتے ہوئے غیر یقینی کامیابی دلائی،دوسرا پریکٹس میچ پیر کو آسٹریلیا کیخلاف تھا لیکن 10.2اوورز کا کھیل ہی ممکن ہوسکا، میگا ایونٹ کا آغاز یکم جون کو انگلینڈ اوربنگلہ دیش کے درمیان میچ سے ہوگا۔
پاکستان کو اپنی مہم کا آغاز روایتی حریف بھارت کیخلاف 4 جون کو شیڈول مقابلے سے کرنا ہے، مشکل آزمائش سے قبل گرین شرٹس کی تیاریوں میں تیزی آگئی ہے، منگل کو طویل پریکٹس سیشن کے دوران بیٹسمینوںاپنی صلاحیتیں بہتر بنانے کی کوشش کرتے نظر آئے، احمد شہزاد اور فخر زمان کے بعد شعیب ملک اور سرفراز احمد نے بھی پچ پر پڑنے کے بعد تیزی سے اٹھتی ہوئی گیندوں پر اسٹروکس کھیلنے کی مشق جاری رکھی،بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے ٹاپ آرڈر کو ماربل سلیب پر تھرو کی گئی گیندیں کھیلنے کا چیلنج دیا،بیٹسمینوں کو خاص طور پر ہدایت کی گئی کہ باہر جاتی ہوئی بالزسے چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے محتاط رہیں۔دوسری جانب بولنگ کوچ اظہر محمود نے محمد عامر اور حسن علی پر خاص توجہ دی،جنیدخان نے بھی طویل سیشن کیا،ٹیم مینجمنٹ نے ممکنہ پلیئنگ الیون کے انتخاب پر بھی غور کیا، بنگلہ دیش کیخلاف وارم اپ میچ میں فتح گر اننگز کھیلنے والے فہیم اشرف کو بطورپاور ہٹر استعمال کرنے کی منصوبہ بندی ہو رہی ہے۔
دریں اثنا غیر معیاری فٹنس کی بنیاد پر انگلینڈ سے وطن واپس بھجوائے جانے والے عمر اکمل کی جگہ سنبھالنے والے حارث سہیل نے کہا ہے کہ بھارت کیخلاف اہم میچ کیلیے اچھی تیاری کررہے ہیں، ابھی مزید وقت بھی میسر ہے،روایتی حریف سے مقابلہ ہمیشہ ہی بڑا ہوتا لیکن اضافی دباؤ لینے کے بجائے اسے ایک میچ ہی سمجھنا چاہیے،انھوں نے کہا کہ بولنگ اور فیلڈنگ ہماری قوت ہیں،ان شعبوں میں مزید بہتری لانے کیلیے کوچز کی رہنمائی میں کام کررہے ہیں،انگلش کی کنڈیشنز ہمیشہ مشکل ہوتی ہیں لیکن یہاں خاصا وقت گزارنے اور پریکٹس کا موقع مل گیا،اس کا فائدہ بھی ہوگا،حارث نے کہا کہ اگلے چند دنوں میں مزید محنت کرتے ہوئے مسائل پر قابو پانے کی کوشش کرینگے۔
بھارت کیخلاف عمدہ کارکردگی دکھانے کیلیے پُرعزم ہیں۔ پیسر جنید خان نے کہا کہ روایتی حریف سے میچ میں جوش و جذبہ عروج پر ہوتا ہے،کھلاڑی بھی فتح کیلیے بے تاب نظر آتے ہیں،پاکستانی ٹیم میں صلاحیت ہے لیکن کوئی اضافی دباؤ لینے کے بجائے اسے بھی ایک میچ کے طور پر لیتے ہوئے نیچرل کھیل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔انھوں نے کہا کہ مجھ سمیت تمام بولرز کی کوشش ہوگی کہ مضبوط بھارتی بیٹنگ لائن کو جلد از جلد پویلین بھیج کر فتح کا راستہ بنائیں،اچھی بولنگ اور بہتر فیلڈنگ سے اپنا ہم مقصد حاصل کرسکتے ہیں۔