انکم ٹیکس چھوٹ ختم ہونے سے غیر ملکی سرمایہ کاری متاثر ہونیکا خدشہ

پاکستان میں جوائنٹ ونچرز کے تحت کام کرنیو الی غیر ملکی کمپنیوں کیلیے قانونی پیچیدگیاں بڑھ گئیں۔


Irshad Ansari January 28, 2013
سرکلر میں جس جگہ کم ازکم ٹیکس رجیم کے الفاط استعمال کیے گئے ہیں وہاں فائینل ٹیکس رجیم کے الفاظ اور کلاز استعمال ہونا تھی۔ فوٹو: فائل

KARACHI: فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی طرف سے انکم ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا سرکلر جاری کرنے سے پاکستان میں جوائنٹ ونچرز کے تحت کام کرنیو الی غیر ملکی کمپنیوں کے لیے قانونی پیچیدگیاں بڑھ گئی ہیں جس سے پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری متاثر ہونیکا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

اس ضمن میں ایف بی آر کے سینئر افسر نے ''ایکسپریس،،کو بتایا کہ ایف بی آر کی طرف سے پاکستانیوں اور پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ جوائنٹ کرنے والے غیرملکیوں اور غیر ملکی کمپنیوں کو انکم ٹیکس سے چھوٹ دینے پر پابندی عائد کی گئی ہے اوراس کے لیے (ایف بی آر) کی طرف سے جو سرکلر جاری کیا گیا ہے اس میں بڑے پیمانے پر ابہام پائے جاتے ہیں اور ایسی شقیں(کلازز) شامل کی گئی ہیں جو غیر متعلقہ ہیں۔ حکام نے بتایا کہ مذکورہ سرکلر میں جس جگہ کم ازکم ٹیکس رجیم کے الفاط استعمال کیے گئے ہیں وہاں فائینل ٹیکس رجیم کے الفاظ اور کلاز استعمال ہونا تھی اور جہاں فائنل ٹیکس رجیم کے الفاظ اور کلاز استعمال کی گئی ہے وہاں کم ازکم ٹیکس رجیم کے الفاظ اور شق استعمال ہونا تھی۔

ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانیوں اور پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ جوائنٹ ونچر کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں کو انکم ٹیکس سے چھوٹ واپس لینے کے لیے جاری کردہ مذکورہ سرکلر سے ان غیر ملکی جوائنٹ ونچرز کے لیے مزید قانونی پیچیدگیاں پیدا ہوگئی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ انکم ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کے لیے جاری ہونے والے سرکلر میں کہا گیا ہے کہ آئندہ ایف بی آر کا کوئی کمشنران لینڈ ریونیو پاکستان میں پاکستانیوں اور پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ جوائنٹ ونچر کے تحت کام کرنے والے غیر ملکیوں اور غیر ملکی کمپنیوں کے جوائنٹ ونچرز کو ایگزمشن سرٹیفکیٹ جاری نہیں کرسکے گا۔

1

اس کے علاوہ اس سے قبل جن پاکستانیوں اور پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ جوائنٹ ونچرکرنے والے غیر ملکیوں و غیر ملکی کمپنیوں کو ایگزمشن سرٹیفکیٹس جاری کیے گئے ہیں، انکی فہرستیں طلب کرلی گئی ہیں۔ اس بارے میں جب ایف بی آر کے سینئر افسر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ایف بی آر کے کمشنرز ان لینڈ ریونیو غیر ملکی جوائنٹ ونچرز کو ایگزمشن سرٹیفکیٹس جاری کرنے کے حوالے سے کنفیوژن کا شکار تھے اور بعض کمشنرز کی طرف سے غیر ملکی جوائنٹ ونچرز کو ایگزمشن سرٹیفکیٹس جاری کیے جارہے تھے اور بعض کمشنرز کی طرف سے ایگزمشن سرٹیفکیٹس جاری نہیں کیے جارہے تھے۔

مذکورہ افسر نے بتایا کہ اب اس کنفیوژن کو ختم کردیا گیا ہے اور تمام کمشنرز ان لینڈ ریونیو پر پاکستان میں پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ قائم غیر ملکی جوائنٹ ونچرز کو ایگزمشن سرٹیفکیٹس جاری کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے، اب غیر ملکی جوائنٹ ونچرز اور ایسوسی ایشن آف پرسنز(اے او پیز) کو ٹیکس جمع کروانا ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں