کابل کے سفارتی علاقے میں بم دھماکے سے 90 افراد ہلاک 350 سے زائد زخمی

طالبان نے دھماکے میں ملوث ہونے سے انکار کرتے ہوئے واقعے کی مذمت کی ہے۔

سوشل میڈیا پر افغان بم دھماکے سے متعلق گردش کرنے والی تصاویر میں جائے وقوعہ پر دھویں کے بادل دکھائی دے رہے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

افغان دارالحکومت کابل میں غیر ملکی سفارت خانوں کے علاقے میں دھماکے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد بڑھ کر 90 ہوگئی ہے جبکہ 350 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق افغانی طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ طالبان یا کسی بھی ذیلی گروپ نے یہ دھماکا نہیں کیا ہے بلکہ وہ اس دھماکے کی پرزور مذمت کرتے ہیں جبکہ دوسری جانب داعش کی جانب سے بھی اب تک اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔



دھماکا کابل کے علاقے وزیر اکبر خان کے نزدیک ایک ٹرک میں اس مقام پر ہوا جہاں متعدد غیر ملکی سفارت خانے موجود ہیں جبکہ کابل صدارتی محل بھی قریب ہی واقع ہے۔ عام افغانی شہریوں کے علاوہ سفارتی عملے کے بھی کئی افراد اس حملے میں شدید زخمی ہوئے ہیں جن میں پاکستانی عملہ بھی شامل ہے۔



کابل میں جرمن سفارت خانے کے قریب آج صبح مقامی وقت کے مطابق 8 بجکر 20 منٹ پر ہونے والے اس بم دھماکے میں مرنے اور زخمی ہونے والوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ مختلف خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق دھماکا بہت ہی شدید تھا جس کی آواز بہت دور تک سنی گئی جب کہ سفارت خانوں سے لے کر اس جگہ سے سیکڑوں میٹر فاصلے پر مکانات تک کے شیشے ٹوٹ گئے۔




افغان سیکیورٹی حکام نے دھماکے میں اب تک 90 ہلاکتوں اور 350 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے اور مقامی اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ فی الحال کسی دہشت گرد گروپ نے اس بم دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی جب کہ تحریکِ طالبان نے اس واقعے پر اپنا مذمتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے میں ان کا کوئی ہاتھ نہیں۔



دوسری جانب پاکستان نے بھی کابل دھماکے کی شددید مذمت کی ہے۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں افغانستان میں ہونے والے خود کش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف ہے اور دکھ کی اس گھڑی میں افغان بھائیوں کے ساتھ ہیں۔ پاکستان ایسے حملوں سے ہونے والے دکھ اور تکلیف کو سمجھتا ہے، پاکستانی حکومت اور عوام افغان عوام اور متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لئے دعا گو ہیں۔



پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغانستان کے دارالحکومت کابل دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم افغان بھائیوں اورسکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑے ہیں۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستان سمیت سفارتخانوں کی عمارتوں کو نقصان پر بھی اظہار افسوس کیا۔

اس واقعے کو اس سال افغانستان میں ہونے والی سب سے بڑی دہشت گردی کی کارروائی بھی قرار دیا جارہا ہے اور خدشہ ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں آنے والے گھنٹوں کے دوران مزید اضافہ ہوسکتا ہے کیونکہ اب بھی کئی زخمیوں کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

Load Next Story