ہفتہ رفتہ دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں اضافہ

وجہ چائنا کی جانب سے سوتی دھاگے کی ریکارڈ خریداری ہے، آرڈرز پورے نہ ہونے سے آئندہ خریداری بھارت سے ہوگی، احسان الحق


Ehtisham Mufti January 28, 2013
احسان الحق نے بتایا کہ عالمی مارکیٹوں میں روئی کی قیمتوں میں تیزی کے رحجان کے باعث توقع ہے کہ پاکستان میں روئی کی درآمدات میں کمی کا رحجان سامنے آئے گا۔ فوٹو: فائل

امریکا اور بھارت کی جانب سے کپاس کی پیداوار پہلے تخمینوں کے مقابلے میں کافی کم ہونے اور امریکا کی جانب سے کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار کا 75سے80فیصد تک حصہ ایڈوانس فروخت ہونے بارے رپورٹ جاری ہونے بعد نیو یارک کاٹن ایکسچینج اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کی قیمتوں میں زبر دست تیزی کا رحجان سامنے آیا جس کے باعث گزشتہ دو سال کے دوران پہلی مرتبہ نیو یارک کاٹن ایکسچینج میں مسلسل سات دن تک تیزی کا رحجان جاری رہا۔

مگر پرافٹ ٹیکنگ کے چکر میں گزشتہ کاروباری ہفتے کے آخری روز تیزی کا یہ رحجان جاری نہ رہ سکا۔ پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن( پی سی جی اے ) کے سابق ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے '' ایکسپریس'' کو بتایاکہ امریکہ اور بھارت کی جانب سے کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار پہلے تخمینوں سے کم ہونے بارے حتمی رپورٹس جاری ہونے کے بعد سٹے بازوں کے وہ پلان اب کھل کر سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں جس میں ان کی جانب سے مختلف اداروں سے دنیا کی کپاس کی پیداوار پہلے کے مقابلے میں زیادہ ہونے کے باعث کاٹن مارکیٹس میں مندی کا رحجان غالب کرانے کی کوششیں کی گئی تھیں لیکن اب دنیا بھر میں کپاس کی قیمتوں میں تیزی کا زبر دست رحجان شروع ہونے کے بعد خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سٹے باز کپاس کی قیمتوں میں دوبارہ کمی کا رحجان پیداکرنے کے لیے اب کوئی نئی گیم پلان کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رحجان چائنا کی جانب سے سوتی دھاگے کی ریکارڈ خریداری ہے ۔ ذرائع کے مطابق چائنا نے صرف دسمبر 2012کے دوران 136.62میٹرک ٹن سوتی دھاگہ درآمد کیا ہے جو چائنا کی تاریخ میں ایک ماہ کے دوران درآمد کیا جانے والا سب سے بڑا حجم ہے جس کے باعث 2012 کے دوران چائنا کی جانب سے درآمد کیے جانے والے سوتی دھاگے کاحجم 1.277ملین ٹن تک پہنچ گیا ہے جو سال 2011کے مقابلے میں ریکارڈ 87فیصد زائد ہے۔

5

انہوں نے بتایا کہ 2012کے دوران چائنا کی جانب سے درآمد کیے جانے والے سوتی دھاگہ 42فیصد پاکستان سے 24فیصد بھارت سے 12فیصد ویت نام سے جبکہ تائیوان سے 7فیصد درآمد کیا گیا ہے تاہم اب خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پاکستان میں توانائی کے غیر معمولی بحران کے باعث پاکستانی ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے سوتی دھاگے کے برآمدی آرڈرز بروقت پورے نہ ہونے کے باعث چائنا نے اب پاکستان کی بجائے بھارت سے زیادہ مقدار میں سوتی دھاگہ درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس لیے پاکستانی حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ ملز کے لیے بجلی اور گیس فوری طور پر بحال کرے تا کہ پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدات دوبارہ بھرپور طریقے سے شروع ہو سکیں۔

احسان الحق نے بتایا کہ عالمی مارکیٹوں میں روئی کی قیمتوں میں تیزی کے رحجان کے باعث توقع ہے کہ پاکستان میں روئی کی درآمدات میں کمی کا رحجان سامنے آئے گا کیونکہ بھارت میں بھی روئی کی قیمتیں 2سے3سینٹ فی پائونڈ اضافے کے بعد 82سے 87سینٹ تک پہنچ گئی ہیں اور ابھی ان میں مزید تیزی کا رحجان بھی متوقع ہے جبکہ بھارتی حکام کی جانب سے جاری ہونے والے اعداو شمار کے مطابق بھارت میں 20جنوری 2013تک کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار 7فیصد کمی کے بعد 1کروڑ 34لاکھ 46ہزار بیلز تک محدود ہو گئی ہے جبکہ جاری ہونے والے اعدادو شمار کے مطابق کپاس کی پیداوار میں سب سے زیادہ کمی بھارتی ریاستوں گجرات، مدھیا پردیش اور مہاراشٹرا میں سامنے آئی ہے جہاں کپاس کی پیداوار میں پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں تقریبا26فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان میں روئی کی قیمتیں 6ہزار250روپے فی من تک پہنچ گئی ہیں جبکہ نیو یارک کاٹن ایکسچینج میں حاضر ڈیلوری روئی کے سودے 4سینٹ فی پائونڈ اضافے کے ساتھ 89.50سینٹ فی پائونڈ تک ، مارچ ڈیلوری روئی کے سودے 1.97سینٹ فی پائونڈ اضافے کے ساتھ 80.52سینٹ فی پائونڈ ، چائنا میں مارچ ڈیلوری روئی کے سودے 185یو آن فی ٹن اضافے کے ساتھ 20 ہزار 165یو آن فی ٹن جبکہ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں روئی کے سپاٹ ریٹ 150روپے فی من اضافے کے ساتھ 6ہزار 50روپے فی من تک پہنچ گئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں