وزیراعظم نے غیر ذمہ دارانہ بیان پر نہال ہاشمی کی پارٹی رکنیت معطل کردی

نہال ہاشمی نے سینیٹ کی رکنیت سے بھی استعفیٰ دیدیا۔


ویب ڈیسک May 31, 2017
وزیراعظم نے پارٹی پالیسی اور ڈسپلن کی خلاف ورزی پر نہال ہاشمی کے خلاف انضباطی کارروائی کا حکم بھی دے دیا۔ فوٹو: فائل

JOHANNESBURG: وزیراعظم نے غیر ذمہ دارانہ بیان پر سینیٹر نہال ہاشمی کی پارٹی رکنیت معطل کردی جب کہ انہوں نے سینیٹ کی رکنیت سے بھی استعفیٰ دے دیااور چیف جسٹس نے بھی بیان پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے نہال ہاشمی کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹر نہال ہاشمی نے غیر ذمہ درانہ بیان پر اپنی سینیٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ نہال ہاشمی نے اپنا استعفیٰ چیرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کو جمع کرایا جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ ناگزیر وجوہات کی بنا پر ذمہ داریاں پوری نہیں کرسکتا لہذا میں فوری اپنی سینیٹ رکنیت سے مستعفیٰ ہوتا ہوں۔



چیف جسٹس ثاقب نثار نے سینیٹر نہال ہاشمی کی تقریر کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں کل دوپہر ایک بجے ذاتی حیثیت میں سپریم کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سینیٹر نہال ہاشمی کے خلاف ارخود نوٹس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں پاناما کیس کی سماعت کرنے والا 3 رکنی بینچ کرے گا۔



اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف نے سینیٹر نہال ہاشمی کی پارٹی رکنیت معطل کر دی ہے اور انہیں وزیراعظم ہاؤس طلب کر کے غیر ذمہ دارانہ بیان کی وضاحت مانگ لی ہے۔ اس کے علاوہ وزیراعظم نے پارٹی پالیسی اور ڈسپلن کی خلاف ورزی پر نہال ہاشمی کے خلاف انضباطی کارروائی کا حکم بھی دیا ہے۔

دوسری جانب وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وزیراعظم نے نہال ہاشمی کے بیان کا نوٹس لیتے ہوئے بطور پارٹی صدر ان کی رکنیت معطل کر دی ہے اور ان سے سینیٹر شپ کا استعفیٰ بھی طلب کیا ہے۔



وزیراعظم کے معاون خصوصی آصف کرمانی اور خواجہ سعد رفیق نے بھی سینیٹر نہال ہاشمی کے بیان کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے اسے پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ نہال ہاشمی کی تقریر ان کی ذاتی رائے تھی جس پر پارٹی قیادت نے ان سے وضاحت طلب کر لی ہے۔ تحفظات کے باوجود اداروں کے کام میں کسی کو مداخلت کی اجازت دیں گے نہ برداشت کریں گے، پر امن جمہوری رویے اور جماعتی ڈسپلن کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ نہال ہاشمی کے بیان کی آڑ میں عمران ستی ساوتری بننے کی کوشش نہ کریں، عمران اپنے ساتھیوں کو پوری ڈھٹائی سے آئے روز اداروں اور مخالفین پر حملوں پر اکساتے ہیں، عمران خان نے پارلیمنٹ ہاؤس اور پی ٹی وی پر دھاوے کی خود قیادت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ اور جے آئی ٹی کو دباؤ میں لانے کے لیے پی ٹی آئی کا رویہ شرمناک رہا ہے، دوسروں پر انگلی اٹھانے سے پہلے پی ٹی آئی کے بے لگام سربراہ اپنے گریبان میں جھانکیں۔



ادھر چیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے نہال ہاشمی کی تقریر کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی تقریر مسلم لیگ (ن) کے کلچر کا حصہ ہے جب کہ پہلی بار ملک میں حکمرانوں سے پوچھ گچھ ہو رہی ہے اور حکومت کے خلاف جے آئی ٹی کا راؤنڈ چل رہا ہے، وزیراعظم کے گھر والے خود کو شہزادے اور قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں اس لئے ان سے پوچھ گچھ ہونے پر خوشی ہے، آئندہ لوگ کرپشن کرتے ہوئے ڈریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نہال ہاشمی کے بیان پر کوئی حیرت نہیں ہوئی کیونکہ اس طرح کی قابل مذمت اور شرمناک دھمکیاں (ن) لیگ کے کلچر کا حصہ ہیں، ایک چیف جسٹس سجاد علی شاہ کو خرید نہ سکے تو نوازشریف کے غنڈوں نے پہلے بھی سپریم کورٹ پر حملہ کر دیا تھا جس کا تذکزہ انہوں نے اپنی کتاب میں بھی کیا ہے۔

واضح رہے کہ سینیٹر نہال ہاشمی نے 28 مئی کو یوم تکبیر کی مناسبت سے منعقد ایک تقریب کے دوران جوشیلے انداز میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ وزیراعظم نواز شریف کا احتساب کر رہے ہیں وہ کل ریٹائر ہو جائیں گے اور پھر ہم ان پر اور ان کے اہلخانہ پر پاکستان کی زمین تنگ کر دیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں