رائٹ آف وے نہیں مل سکا لیاری ایکسپریس وے کی تعمیر میں مزید تاخیر

50ہزار روپے اورپلاٹ نہیں دیاگیا،متاثرین لیاقت آباد اے ایریا کی جانب سے اسٹے آرڈر لیے جانے کے باعث کام تیز نہ ہوسکا

تین ہٹی سے سندھی ہوٹل تک 60فیصد حصہ خالی کرایاجاچکا، تین ہفتوں کے دوران رائٹ آف وے این ایچ اے کے حوالے کردی جائیگی،ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی. فوٹو ایکسپریس/فائل

صدر آصف علی زرداری کی ہدایت کے باوجود لیاری ایکسپریس وے منصوبے پر رائٹ آف وے نہ ملنے کے باعث بھرپور طریقے سے تعمیراتی کام ابھی تک شروع نہیں ہوا۔

کراچی انتظامیہ کی انفرااسٹرکچر انہدامی مہم میں غفلت اور لیاقت آباد اے ایریا کے لیز مکانات کے متاثرین کی جانب سے اسٹے آرڈر لیے جانے کے باعث لیاری ایکسپریس وے کا تعمیراتی کام تیزی نہیں پکڑسکا اور اندیشہ ہے کہ منصوبے میں ایک بار پھر تاخیر ہوجائیگی، ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی نے کہا ہے کہ تین ہفتوں کے دوران لیاقت آباد میں رائٹ آف وے این این اے کو پل کی تعمیر کیلیے حوالے کردی جائیگی۔

تفصیلات کے مطابق صدر آصف علی زرداری نے 30 نومبر2012 کو لیاری ایکسپریس کے تعمیراتی کام کے دوبارہ آغاز کے افتتاح کے موقع پر این ایچ اے کو لیاری ایکسپریس منصوبہ جو دوسال سے تاخیر کا شکار تھا مکمل کرنے کیلئے 30دسمبر 2013حتمی تاریخ دی تھی ، اس موقع پر این ایچ اے کی درخواست پر کراچی انتظامیہ نے 15دسمبر 2012تک 5.3کلومیٹر کا علاقہ تجاوزات اور لیز مکانات منہدم کرکے متعلقہ تعمیراتی ادارے کے سپرد کرنے کا وعدہ کیا تھا تاہم دوماہ گزرجانے کے باوجود کراچی انتظامیہ کو رائٹ آف وے کے حصول میں کوئی خاطر خواہ کامیابی نہیں ہوئی۔




ذرائع نے بتایا کہ صدر پاکستان نے کمشنر کراچی کو ہدایت کی تھی کہ رائٹ آف وے بروقت خالی کرکے این ایچ اے کے حوالے کردی جائے تاہم دو ماہ کا عرصہ گزرجانے کے باوجود این ایچ اے کو صرف 500 میٹر جگہ الیاس گوٹھ پر دی گئی جہاں تعمیراتی کام جاری ہے، لیاقت آباد اے ایریا، بی ایریا کے لیز مکانات کے چند رہائشیوں نے عدلیہ سے اسٹے آرڈر حاصل کرلیا جس کے باعث کراچی انتظامیہ یہاں مکانات منہدم کرنے سے قاصر ہے، سندھی ہوٹل سے تین ہٹی برج تک چند مقامات پر زمین خالی کراکے این ایچ اے کے حوالے کردی گئی تاہم صرف ٹیسٹنگ اور پائلنگ کا کام ہی کیا جاسکتا ہے۔

تین ہٹی برج سے سرشاہ سلیمان روڈ تک لیاقت آباد اے ایریا، بی ایریا، بی ون ایریا، انگارہ گوٹھ ، جنگ گیان گوٹھ اور ناگمان گوٹھ تک زمین خالی کرانی ہے، اس علاقے میں نان لیز مکانات کے متاثرین کو50ہزار روپے اور 80گز پلاٹ کا ابھی تک اجرا نہیں کیا گیا جس کے باعث انہدامی کارروائی سست روی کا شکار ہے، این ایچ اے کے ذرائع نے بتایا کہ منصوبے میں منظور کردہ ترمیم کے تحت سندھی ہوٹل سے تین ہٹی تک 1.7کلومیٹر کا پل تعمیر کرنا ہے جس کیلیے دستیاب رائٹ آف وے درکار ہے۔

سائٹ ایریا تک اصلی ڈیزائن پر تعمیرات کرنی ہیں جس کیلیے الیاس گوٹھ پر زمین مل چکی ہیں اور وہاں تعمیراتی کام جاری ہے بقیہ حصے پر میانوالی کالونی سے حسن اولیا کالونی تک 1.8کلومیٹر پل تعمیر کرنا ہے ،تاہم یہاں بھی متاثرین کونقد رقم اور پلاٹ کا اجرا نہیں کیا گیا ہے، ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی ڈاکٹر سیف الرحمن نے نمائندہ ایکسپریس کو بتایا کہ تین ہٹی سے سندھی ہوٹل تک مجموعی طور پر 60فیصد حصہ خالی کراچکے ہیں۔

بقیہ حصہ متاثرین کو ادائیگی کرکے تین ہفتوں میں خالی کرالیا جائے گا اور پل کے لیے دستیاب زمین 1.7کلومیٹر این ایچ اے کے حوالے کردی جائیگی، انھوں نے کہاکہ کراچی انتظامیہ نہایت شفاف طریقے سے کام کررہی ہے جس کیلیے متاثرین کی اسکروٹنی کی جاتی ہے اور کافی احتیاط برتی جاتی ہے کہ کوئی حقدار محروم نہ رہ جائے جس کے باعث کچھ تاخیر ہوئی۔
Load Next Story