جامعہ اردوسینیٹ کا گزشتہ اجلاس کالعدم کیے جانے کا امکان

من پسند وی سی کی تقرری کیلیے نکالے گئے امیدوار کیلیے اجلاس دوبارہ بلانے کی تیاری

من پسند وی سی کی تقرری کیلیے نکالے گئے امیدوار کیلیے اجلاس دوبارہ بلانے کی تیاری فوٹو: فائل

وفاقی اردویونیورسٹی میں من پسند وائس چانسلرکی تقرری کے لیے مقتدرحلقوں کی جانب سے گزشتہ ماہ منعقدہ سینیٹ کااجلاس کالعدم کیے جانے کا امکان پیدا ہوگیا ہے اورسینیٹ کے گزشتہ ماہ منعقدہ اجلاس میں وائس چانسلرکے امیدواروں کی حتمی فہرست سے نکالے گئے امیدوار کانام دوبارہ شامل کروانے کے لیے سینیٹ کااجلاس آئندہ چند روزمیں ایک بار پھر بلانے کی تیاری کی جارہی ہے۔

جس کے لیے سینیٹ میں ڈپٹی چیئرمین کے عہدے پر پہلے ہی تبدیلی کی جاچکی ہے ''ایکسپریس'' کو اردو یونیورسٹی کے باخبرذرائع نے بتایاکہ ایوان صدر میں موجود مقتدر حلقہ سینیٹ کے گزشتہ اجلا س میں فتح محمد ملک کانام بحیثیت امیدواروائس چانسلرکے ناموں کی فہرست سے نکالے جانے پرخوش نہیں ہیں اور فتح محمد ملک کا نام امیدواروں کی فہرست میں شامل کروانے کے لیے سینیٹ کے گزشتہ اجلاس کی کارروائی کالعدم کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں اس سلسلے میں سینیٹ میں ڈپٹی چیئرمین کے عہدے پر پہلے ہی تبدیلی کی جاچکی ہے۔




یاد رہے کہ وفاقی اردویونیورسٹی کی سینیٹ کا اجلاس 29 دسمبر 2012 کو کراچی میں ہواتھا جس میں ''تلاش کمیٹی''کی جانب سے بھجوائے گئے 4 ناموں میں پروفیسر ڈاکٹر ظفر اقبال، پروفیسرڈاکٹرشمس الدین اور پروفیسر ڈاکٹر قمرالحق کے نام انتخاب کے بعد ایوان صدربھجوادئے گئے تھے، پی ایچ ڈی نہ ہونے پرفتح محمد ملک کانام فہرست سے خارج کردیا گیا تھا،واضح رہے کہ سینیٹ سے 4 سینیٹرز اپنی مدت پوری کرچکے اوران نشستوں پرنئے اراکین کی تقرری باقی ہے،''ایکسپریس''نے جب اس حوالے سے یونیورسٹی کی سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین مشتاق احمد یوسفی سے رابطہ کیاتوان کاکہناتھاکہ گزشتہ اجلاس کوکالعدم کرنے یا نیا اجلاس بلائے جانے کے حوالے سے انھیں ابھی علم نہیں ہے۔
Load Next Story