پانچوں اضلاع کی ماتحت عدالتوں میں مقدمات کا بوجھ بڑھ گیا

بوجھ بڑھنے کا سبب پولیس کی لاپروائی،صوبائی چھٹیاں، شہر میں کشیدگی، گواہوں کی عدم حاضری اور وکلا کے احتجاج ہیں

بوجھ بڑھنے کا سبب پولیس کی لاپروائی،صوبائی چھٹیاں، شہر میں کشیدگی، گواہوں کی عدم حاضری اور وکلا کے احتجاج ہیں فوٹو: فائل

پولیس کی غفلت لاپرائی ، صوبائی رخصت کراچی میں آئے دن کشیدگی ، گواہوں کی عدم حاضری اور وکلا کے احتجاج کے باعث کراچی کے پانچوں اضلاع کی ماتحت عدالتوں میں مقدمات کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔

ماتحت عدالتوں کو مقدمات نمٹانے میں شدید دشواری کا سامنا ہے ، جوڈیشل پالیسی کے تحت سیکڑوں زیر التوا مقدمات بھی نہیںنمٹائے جاسکے ، تفصیلات کے مطابق کراچی کے پانچوں اضلاع کی ماتحت عدالتوں کو تقریباً 57 ہزار115مقدمات کا سامنا ہے رواں سال کے پہلے25روز میں صرف 12روز ہی عدالتی امور پر کام ہوسکا کیونکہ ہفتہ وار تعطیلات ، صوبائی رخصت ، کراچی میں کشیدگی اور ہڑتال کے علاوہ کراچی بار کے نومنتخب عہدیداروں کی حلف برداری اور وکلا کے احتجاج کے باعث ماتحت عدالتوں میں کام متاثر رہا، فروری2012کو 49ہزار8سو73مقدمات التوا کا شکار تھے۔

2012کے 11 ماہ میں23ہزار سے زاید مقدمات کا ریکارڈ توڑ اضافہ ہوا تھا، سپریم کورٹ نے جوڈیشل پالیسی کے تحت زیر التوا مقدمات کو دسمبر2012تک نمٹانے کے احکامات جاری کیے تھے تاہم عدالتوں نے تقریباً17ہزار 787کے قریب مقدمات نمٹائے دیگر مقدمات پولیس کی غفلت لاپروائی ، گواہوں کی عدم حاضری اور مذکورہ دیگر معاملات کے باعث نمٹائے نہ جاسکے۔


 



حساس نوعیت کے درجنوں مقدمات جس میںگل جی قتل کیس ، جج شائستہ حامد قتل کیس ، خانانی اینڈ کالیا مالیاتی اسکینڈل ، محمد علی حاجانو کے خلاف درجنوں کیس سمیت دیگر درجنوں مقدمات جنھیں پانچ برس سے زائد عرصہ گزرچکا ہے۔

ان مقدمات کو بھی جوڈیشل پالیسی کے تحت نمٹانا تھا لیکن مقدمات کے بوجھ بڑھ جانے کے باعث انھیں نہیں نمٹایا جاسکا ، موجودہ صورت حال اور عدالتی ذرائع کے مطابق ضلع وسطی کی ماتحت عدالتوں میں9ہزار ،386ضلع شرقی میں 15ہزار96ضلع جنوبی کی عدالتوں میں 12ہزارایک سو ، ضلع غربی کی عدالتوں میں 14ہزار 224اور ضلع ملیر کی 12عدالتوں میں 6ہزار دس مقدمات زیر سماعت اور التوا کا شکار ہیں۔
Load Next Story