بجلی بحرانبتادیاسسٹم مزید نہیں چل سکتاسیکریٹری پٹرولیم

سبسڈی ،نادہندگان اورصوبوںکے بقایاجات نہ دینے سے بحران سنگین...


Numainda Express August 01, 2012
سبسڈی ،نادہندگان اورصوبوںکے بقایاجات نہ دینے سے بحران سنگین ترہورہا ہے،بریفنگ۔ فائل فوٹو

ISLAMABAD: وفاقی سیکریٹری پٹرولیم ڈاکٹر وقارمسعود نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کوبتایا ہے کہ صدر آصف علی زرداری کو بتا دیا ہے کہ اب یہ سسٹم مزیدنہیں چل سکتا بجلی پر سبسڈی دینے اور نادہندگان سے اربوں روپے کے واجبات وصول نہ ہونے سے سرکلرڈیٹ بڑھتا جا رہا ہے صوبے بقایاجات نہیں دے رہے اس لئے توانائی کا بحران سنگین ترہوتا جارہا ہے۔

یہ بات انہوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کے اجلاس میں بتائی ہے کمیٹی کا اجلاس چیئرمین محمد یوسف کی زیر صدارت ہوا کمیٹی نے بڑھتے ہوئے سرکلر ڈیٹ پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا اور معاملہ پر بریفنگ کیلئے وزارت خزانہ اور وزارت پانی و بجلی کے حکام کو طلب کر لیا ۔

پی ایس او کے ایم ڈی نعیم یحیٰ امیر نے بتایا کہ پی ایس او کے پاور سیکٹر اور دیگر اداروں کے ذمہ واجبات 243 ارب روپے سے تجاوز کر گئے ہیں صرف پاور سیکٹر کے ذمہ 228 ارب روپے کے واجبات ہیں جو نہیں مل رہے اس وقت پی ایس او 149 ارب روپے کے خالص خسارہ سے دوچارہے بنک مزید پیسہ دینے کو تیار نہیں ایل سیز ڈیفالٹ ہونے کے قریب ہیں ادارہ مزید خسارے کی متحمل نہیں ہو سکتا ان حالات میں پاور پلانٹس کو تیل کی سپلائی جاری رکھنا ممکن نہیں۔

مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم نے کمیٹی کو بتایا کہ اس وقت تھرمل سے مہنگی بجلی پیدا کی جا رہی ہے عالمی مارکیٹ میں تیل مہنگا ہو گیا ہے گیس کی ملک میں قلت ہے سرکلر ڈیٹ بڑھتا جا رہا ہے اس پر وزارت خزانہ اور وزارت پانی و بجلی کو بلایا جائے کمیٹی کو بتایا گیا کہ کے ای ایس سی میں بھاری تنخواہوں پر لوگ کام کر رہے ہیں بجلی کی سپلائی بہتر نہیں کی جا رہی کے ای ایس سی کی نجکاری کا کیا فائدہ ہے جب اس کی کارکردگی مایوس کن ہے کمیٹی نے پی ایس او میں بھرتیوں اور خلاف ضابطہ منظور نظر افراد کو پے در پے ترقیاں دینے کے معاملہ پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور پی ایس او سے بھرتیوں اور ترقیوں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں