جے آئی ٹی کی حسن نواز سے 7 گھنٹے تک پوچھ گچھ
جے آئی ٹی نے حسین نواز کے ساتھ اسحاق ڈار کو بھی آج طلب کیا ہے
جے آئی ٹی نے حسین نواز کے بعد وزیراعظم کے دوسرے صاحبزادے حسن نواز سے بھی 7 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔
جے آئی ٹی نے حسن نواز کو 31مئی کو طلب کیا تھا لیکن حسن نواز نے مناسب تیاری اور متعلقہ دستاویزات اکھٹا کرنے کے لئے وقت مانگا تھا جس پر انہیں جمعہ کو پیش ہونے کی اجازت دی گئی تھی۔ حسن نواز فیڈرل جوڈیشل اکیڈیمی میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے لئے پہنچنے تو وہاں موجود مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے نعروں سے ان کا استقبال کیا اور انھوں نے ہاتھ ہلا کر نعروں کو جواب دیا۔ حسن نواز جے آئی ٹی کی ہدایت کے مطابق اپنے ہمراہ کئی دستاویزات بھی لائے تھے جب کہ ان سے 7 گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: تعصب کیا گیا تو عوام کی عدالت جائیں گے
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے حسن نواز شریف سے آف شور کمپنی فلیگ شپ انوسٹمنٹ لمٹیڈ اور اس سے ملحقہ جائدادوں کےعلاوہ پارک لین مے فئیر فلیٹس اور آف شور کمپنیوں نیلسن اور نیسکول کے بارے سوالات کئے جب کہ ان سے یہ بھی پوچھا گیا کہ جس وقت وہ لندن میں زیر تعلیم تھے تو انھیں اخراجات کہاں سے اور کیسے ملتے تھے۔ حسن نواز جے آئی ٹی میں اپنا بیان ریکارڈ کرانے کے بعد جوڈیشل اکیڈمی سے باہر آئے اور لیگی کارکنوں کے نعروں کا ہاتھ ہلا کر جواب دیا اور میڈیا سے بات کئے بغیر روانہ ہو گئے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: اراضی حلال کے پیسوں سے خریدی
دوسری جانب وزیراعظم کے بڑے صاحبزادے حسین نواز ہفتے کو چوتھی بار جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے جب کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بھی ہفتہ کو طلب کیا گیا۔
جے آئی ٹی نے حسن نواز کو 31مئی کو طلب کیا تھا لیکن حسن نواز نے مناسب تیاری اور متعلقہ دستاویزات اکھٹا کرنے کے لئے وقت مانگا تھا جس پر انہیں جمعہ کو پیش ہونے کی اجازت دی گئی تھی۔ حسن نواز فیڈرل جوڈیشل اکیڈیمی میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے لئے پہنچنے تو وہاں موجود مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے نعروں سے ان کا استقبال کیا اور انھوں نے ہاتھ ہلا کر نعروں کو جواب دیا۔ حسن نواز جے آئی ٹی کی ہدایت کے مطابق اپنے ہمراہ کئی دستاویزات بھی لائے تھے جب کہ ان سے 7 گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: تعصب کیا گیا تو عوام کی عدالت جائیں گے
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے حسن نواز شریف سے آف شور کمپنی فلیگ شپ انوسٹمنٹ لمٹیڈ اور اس سے ملحقہ جائدادوں کےعلاوہ پارک لین مے فئیر فلیٹس اور آف شور کمپنیوں نیلسن اور نیسکول کے بارے سوالات کئے جب کہ ان سے یہ بھی پوچھا گیا کہ جس وقت وہ لندن میں زیر تعلیم تھے تو انھیں اخراجات کہاں سے اور کیسے ملتے تھے۔ حسن نواز جے آئی ٹی میں اپنا بیان ریکارڈ کرانے کے بعد جوڈیشل اکیڈمی سے باہر آئے اور لیگی کارکنوں کے نعروں کا ہاتھ ہلا کر جواب دیا اور میڈیا سے بات کئے بغیر روانہ ہو گئے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: اراضی حلال کے پیسوں سے خریدی
دوسری جانب وزیراعظم کے بڑے صاحبزادے حسین نواز ہفتے کو چوتھی بار جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے جب کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بھی ہفتہ کو طلب کیا گیا۔