الیکشن سے قبل جنوبی پنجاب صوبے کا قیام چاہتے ہیںفاروق ستار

سیاسی جماعتیں اختلافات سے بالاترہوکر نئے صوبے کے قیام کی آئینی ترمیم منظورکروالیں


Express Desk January 28, 2013
انتخابی اتحادپریقین نہیں رکھتے،ووٹرلسٹوںکی تصدیق،حلقہ بندیاں پورے ملک میں ہونی چاہئیں۔فوٹو: اے ایف پی/فائل

متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینرڈاکٹرفاروق ستارنے کہاہے کہ ایم کیوایم الیکشن سے قبل جنوبی پنجاب کے صوبے کاقیام چاہتی ہے اورہم یہ سمجھتے ہیںکہ تمام سیاسی جماعتوں کواختلافات سے بالاترہوکرالیکشن سے قبل پارلیمنٹ سے نئے صوبے کے قیام کی آئینی ترمیم منظورکروالینی چاہیے۔

ایم کیو ایم پنجاب ہائوس واقع نیومسلم ٹائون لاہورمیں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے فاروق ستار نے کہاکہ الطاف حسین نے سب سے پہلے دسمبر2011 کوملتان میں ہونے والے جلسہ عام میں جنوبی پنجاب کے عوام کے حقوق کیلیے آواز بلند کی اورپھر ایم کیو ایم نے فروری2012 میں صوبے کے قیام کیلیے پارلیمنٹ میں بل پیش کیا۔

فاروق ستارنے کہاکہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ اورسیاست میں فائدے اورنقصان کی پرواہ کیے بغیر جنوبی پنجاب کے صوبے کا آئینی مسودہ پارلیمنٹ میں منظورکرایا جائے،تمام سیاسی جماعتوں کانئے صوبے پراتفاق رائے ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ کسی کی انا کی تسکین کے لیے جنوبی پنجاب کے عوام کوان کے حقوق سے محروم نہیں رکھاجاناچاہیے اور پنجاب اسمبلی میں نئے صوبے کے قیام کے بل کو منظور کروایا جائے ۔

15

انھوں نے کہاکہ ایم کیو ایم آئندہ انتخابات میں پورے ملک سے بھرپورحصہ لے گی اورانتخابات کی تیاریوں کا آغازکردیاگیاہے،بہت جلد پنجاب میں تنظیمی ڈھانچے اورتنظیم نو کی ازسر تشکیل کااعلان کیا جائے گا۔

آئی این پی کے مطابق خصوصی گفتگوکرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا ہے کہ متحدہ انتخابی اتحاد پر یقین نہیں رکھتی،نئی حلقہ بندیاں وووٹرزکاتصدیقی عمل پورے ملک میں ہونا چاہیے، طاہر القادری کے ساتھ معاہدہ حکمراں اتحاد نے کیاہے اپوزیشن نے نہیں ہم معاہدہ پوراکرینگے،اے این پی کی جانب سے بلائی گئی آل پارٹیزکانفرنس میں بھرپورشرکت کرینگے،کراچی میں بھتہ مافیا،منشیات مافیا ،لینڈ مافیااورجرائم مافیانے گٹھ جوڑ کرلیاہے،ٹارگٹڈآپریشن کے ذریعے ان کی بیخ کنی کرنی ہوگی،یہ صرف ایم کیو ایم کے نہیں بلکہ ساری سیاسی جماعتوں اورپاکستان کے دشمن ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔