تیراہ کالعدم تنظیموں میں جھڑپیں جاری مزید 14جنگجو ہلاک
کالعدم تنظیموں انصار الاسلام اور طالبان کے مابین درہ کے مورچے پر قبضے کے لیے گھمسان کا رن ، 14 مراکز، 2 ڈپو مسمار
خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ میں دو کالعدم تنظیموں انصارالاسلام اور تحریک طالبان کے درمیان جھڑپ میں انصارالاسلام کے 2 رضاکاروں سمیت 14 شدت پسند جاں بحق ہو گئے۔
انصارالاسلام نے تحریک طالبا ن کے ایک مورچے کا دوبارہ قبضہ حاصل کر لیا اور ایک دوسرے مورچے پر قبضے کیلیے دونوں گروپوں کی لڑائی جاری ہے۔تیراہ سے آمدہ اطلاعات کے مطابق باڑہ کے دور افتادہ تیراہ کے علاقہ میدان میںتحریک طالبان نے جمعے کوانصار الاسلام کے کلاوچ ،انگوری مورچہ،تین ستانہ،بھوٹان شریف اور آدم خیل کے مورچوں پر اچانک حملہ کر دیاتھاحملے کے دوران دونوں جانب سے بھاری ہتھیاروں کے ذریعے فائرنگ شروع ہوئی جو آخری اطلاعات تک جاری ہے جھڑپ کے دوران کالعدم تحریک طالبان نے انصارالاسلام کے ان مورچوں پر قبضہ کر لیا ۔
ہفتے کو انصارالاسلام نے مورچوں کا دوبارہ قبضہ حاصل کر لیا جبکہ خیبر سنگر اور قسمت سنگر پر قبضے کیلیے لڑائی جاری ہے ۔ جھڑپ میں تحریک طالبان کے 12 شدت پسند ہلاک ہوگئے ۔انصار السلام کے ترجمان سعادت آفریدی نے جھڑپ کو وادیتیراہ کے عوام کی خود مختاری پر ضرب قرار دیتے ہوئے کہا کہ انصارالاسلام مظلوم عوام کے ساتھ ہے اور ملک کے خلاف ہونے والی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا ، ظالم و جابراور ملک کے خلاف سازشیں کرنے والوں کے خلاف جہاد جاری رہے گا۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ اتوار کی جھڑپ میں تحریک طالبان کے 12 شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں اور انصارالاسلام کے 2 رضا کار جان بحق ہوئے۔طالبان کو مورچوں سے بے دخل کردیا گیاہے جبکہ آدم خیل کے مورچہ پر قبضہ حاصل کرنے کیلیے جھڑپ جاری ہے ۔جھڑپ کے دوران طالبان کے14 مراکز اور 2 ڈپوئوں پر قبضہ حاصل کرکے انھیں مسمار کر دیا ہے اور ان کی آمدورفت کے راستے بند کردیے گئے ہیں ۔جھڑپ میں ہونے والے نقصانات کے بارے تحریک طالبان کے ترجمان سے رابطہ کی کوشش کی گئی تو رابطہ نہ ہوسکا۔
وادی تیراہ میں مواصلات کے فقدان کے باعث متضاد اطلاعات موصول ہو رہی ہیں جن کی تصدیق کیلیے رابطے ممکن نہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ آخری اطلاعات کے مطابق انصار الاسلام نے قسمت سنگر کامحاصرہ کرلیاہے اور تمام رضا کاروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ مورچے میں موجود طالبان کو زندہ گرفتار کیا جائے ۔ جس کے بعد انھیں سزا دی جائے گی تاکہ آئندہ کیلیے شدت پسند ان سے عبرت حاصل کر سکیں اور وہ وادی تیراہ کی سرزمین پر بری نظر نہ ڈال سکیں ۔
انصارالاسلام نے تحریک طالبا ن کے ایک مورچے کا دوبارہ قبضہ حاصل کر لیا اور ایک دوسرے مورچے پر قبضے کیلیے دونوں گروپوں کی لڑائی جاری ہے۔تیراہ سے آمدہ اطلاعات کے مطابق باڑہ کے دور افتادہ تیراہ کے علاقہ میدان میںتحریک طالبان نے جمعے کوانصار الاسلام کے کلاوچ ،انگوری مورچہ،تین ستانہ،بھوٹان شریف اور آدم خیل کے مورچوں پر اچانک حملہ کر دیاتھاحملے کے دوران دونوں جانب سے بھاری ہتھیاروں کے ذریعے فائرنگ شروع ہوئی جو آخری اطلاعات تک جاری ہے جھڑپ کے دوران کالعدم تحریک طالبان نے انصارالاسلام کے ان مورچوں پر قبضہ کر لیا ۔
ہفتے کو انصارالاسلام نے مورچوں کا دوبارہ قبضہ حاصل کر لیا جبکہ خیبر سنگر اور قسمت سنگر پر قبضے کیلیے لڑائی جاری ہے ۔ جھڑپ میں تحریک طالبان کے 12 شدت پسند ہلاک ہوگئے ۔انصار السلام کے ترجمان سعادت آفریدی نے جھڑپ کو وادیتیراہ کے عوام کی خود مختاری پر ضرب قرار دیتے ہوئے کہا کہ انصارالاسلام مظلوم عوام کے ساتھ ہے اور ملک کے خلاف ہونے والی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا ، ظالم و جابراور ملک کے خلاف سازشیں کرنے والوں کے خلاف جہاد جاری رہے گا۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ اتوار کی جھڑپ میں تحریک طالبان کے 12 شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں اور انصارالاسلام کے 2 رضا کار جان بحق ہوئے۔طالبان کو مورچوں سے بے دخل کردیا گیاہے جبکہ آدم خیل کے مورچہ پر قبضہ حاصل کرنے کیلیے جھڑپ جاری ہے ۔جھڑپ کے دوران طالبان کے14 مراکز اور 2 ڈپوئوں پر قبضہ حاصل کرکے انھیں مسمار کر دیا ہے اور ان کی آمدورفت کے راستے بند کردیے گئے ہیں ۔جھڑپ میں ہونے والے نقصانات کے بارے تحریک طالبان کے ترجمان سے رابطہ کی کوشش کی گئی تو رابطہ نہ ہوسکا۔
وادی تیراہ میں مواصلات کے فقدان کے باعث متضاد اطلاعات موصول ہو رہی ہیں جن کی تصدیق کیلیے رابطے ممکن نہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ آخری اطلاعات کے مطابق انصار الاسلام نے قسمت سنگر کامحاصرہ کرلیاہے اور تمام رضا کاروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ مورچے میں موجود طالبان کو زندہ گرفتار کیا جائے ۔ جس کے بعد انھیں سزا دی جائے گی تاکہ آئندہ کیلیے شدت پسند ان سے عبرت حاصل کر سکیں اور وہ وادی تیراہ کی سرزمین پر بری نظر نہ ڈال سکیں ۔