ناک کی غدود کا بڑھنا کیا ہے
آج کل لوگوں کاایلو پیتھ حضرات کی طرف زیادہ رجحان ہونے کی ایک بڑی وجہ کوئیک رسپانس ہے۔
ناک کی غدود کے حوالے سے یہ بتانا بڑا ضروری ہے کہ یہ غدود بڑھتی نہیں بلکہ جب اس پہ سوزش طاری ہوتی ہے یہ پھیل کر نتھنے کی بندش کا سبب بن جاتی ہے اور کسی بھی ایکسرے وغیرہ میں اس کا سائز بڑا دکھائی دینے پر اسے بڑھا ہو ا کہہ دیا جاتا ہے۔ شاید یہی وجہ ہے جو لوگ اپنے معالج کے کہنے پر آپریٹ کروا کے اسے کٹوا دیتے ہیں، انہیں کچھ عرصے بعد ہی دوبارہ سے انہی علامات سے پالا پڑجاتا ہے۔
طبی لحاظ سے یہ غدود ایک جھلی نما پردہ ہے جسے نیزل ممبرین کہا جاتا ہے اور اس کا کام ناک کے رستے اندر کی طرف کھینچی جانے والی ہوا کو گرد و غبار اور ذرات سے صاف کرنا ہوتا ہے۔ ہم اکثر وبیشتر دیکھتے ہیں کہ سو کر اٹھنے کے بعد نتھنوں میں جمی ہوئی رطوبات نکالنی پڑتی ہیں۔ ان رطوبات میں گدلا پن اور ذرات بھی واضح دیکھے جا سکتے ہیں۔ اگر ناک کے رستے بذریعہ سانس کھینچی جانے والی ہوا کو فلٹر نہ کیا جائے تو انسان کے پھیپھڑوں میں غلاظت بھر جانے سے زندگی کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ جن افراد میں حساسیت زیادہ ہوتی ہے وہ اس جھلی کی سوزش کا شکار ہو کر کئی مسائل میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔
اگر مزاج کی حساسیت ختم کر دی جائے تو حامل کے ناک کی جھلی بھی اپنی مناسب کارکردگی کا مظاہرہ کرنے لگتی ہے۔ نیچرو پیتھی علاج بالضد ہے اور اس میں گرمی کو سردی،سردی کو گرمی،خشکی کو تری اور تری کوخشکی سے متوازن کیا جاتا ہے۔ دوا کی مثال مکینک کی سی ہے اور غذا کا درجہ ایندھن کے مترادف ہے ۔کسی بھی پرزے کی خرابی دور کرنے کے لیے مکینک ضروری ہے۔ اسی طرح جسمانی خرابی کو دور کرنے کے لیے دوا لازمی جز ہے۔ غذا تو تن درستی کو قائم رکھنے کی ضمانت ہے۔
آج کل لوگوں کاایلو پیتھ حضرات کی طرف زیادہ رجحان ہونے کی ایک بڑی وجہ کوئیک رسپانس ہے۔ وہ صرف دوا کا مشورہ دیتے ہیں اور غذا کے بارے میں کوئی پابندی نہیں کرتے، یوں دوا کھانا بڑا آسان لگتا ہے۔ ہماری تحریروں کا اولین مقصد ہی روز مرہ غذاؤں کے انتخاب میں مناسب اور متوازن خوراک کا استعمال کر کے عام بدنی مسائل سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے۔
ناک کی بڑھی ہوئی غدود کے مسائل سے چھٹکارا پانے کے لیے گھریلو تراکیب آبِ ترپھلہ نہار منہ پینے اورکھانے کے بعد سونف، زیرہ، بڑی الائچی اور چھوٹی الائچی کا قہوہ پینا مفید ہوا کرتا ہے۔بطورِ علاج حب کبد نوشادری کی دو گولیاں دن میں تین بار کھانا فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ رات سوتے وقت اطریفل اسطوخودوس ایک چمچی نیم گرم پانی میں حل کر کے استعمال کرنا بے حد فوائد کا سبب بنتی ہے۔
چاول، بینگن، دال مسور،تلی بھنی اور مرغن غذاؤں سے پرہیز کریں۔ بند نتھنے فوری کھولنے کے لیے روئی پر روغن زیتون لگا کر سونگھنے سے سانس کی روانی بحال ہو جایا کرتی ہے۔ اسی طرح مشک سونگھنے سے بھی بہت ہی افاقہ ہوتا ہے اور بند ناک ہمیشہ کے لیے کھل جاتی ہے۔
طبی لحاظ سے یہ غدود ایک جھلی نما پردہ ہے جسے نیزل ممبرین کہا جاتا ہے اور اس کا کام ناک کے رستے اندر کی طرف کھینچی جانے والی ہوا کو گرد و غبار اور ذرات سے صاف کرنا ہوتا ہے۔ ہم اکثر وبیشتر دیکھتے ہیں کہ سو کر اٹھنے کے بعد نتھنوں میں جمی ہوئی رطوبات نکالنی پڑتی ہیں۔ ان رطوبات میں گدلا پن اور ذرات بھی واضح دیکھے جا سکتے ہیں۔ اگر ناک کے رستے بذریعہ سانس کھینچی جانے والی ہوا کو فلٹر نہ کیا جائے تو انسان کے پھیپھڑوں میں غلاظت بھر جانے سے زندگی کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ جن افراد میں حساسیت زیادہ ہوتی ہے وہ اس جھلی کی سوزش کا شکار ہو کر کئی مسائل میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔
اگر مزاج کی حساسیت ختم کر دی جائے تو حامل کے ناک کی جھلی بھی اپنی مناسب کارکردگی کا مظاہرہ کرنے لگتی ہے۔ نیچرو پیتھی علاج بالضد ہے اور اس میں گرمی کو سردی،سردی کو گرمی،خشکی کو تری اور تری کوخشکی سے متوازن کیا جاتا ہے۔ دوا کی مثال مکینک کی سی ہے اور غذا کا درجہ ایندھن کے مترادف ہے ۔کسی بھی پرزے کی خرابی دور کرنے کے لیے مکینک ضروری ہے۔ اسی طرح جسمانی خرابی کو دور کرنے کے لیے دوا لازمی جز ہے۔ غذا تو تن درستی کو قائم رکھنے کی ضمانت ہے۔
آج کل لوگوں کاایلو پیتھ حضرات کی طرف زیادہ رجحان ہونے کی ایک بڑی وجہ کوئیک رسپانس ہے۔ وہ صرف دوا کا مشورہ دیتے ہیں اور غذا کے بارے میں کوئی پابندی نہیں کرتے، یوں دوا کھانا بڑا آسان لگتا ہے۔ ہماری تحریروں کا اولین مقصد ہی روز مرہ غذاؤں کے انتخاب میں مناسب اور متوازن خوراک کا استعمال کر کے عام بدنی مسائل سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے۔
ناک کی بڑھی ہوئی غدود کے مسائل سے چھٹکارا پانے کے لیے گھریلو تراکیب آبِ ترپھلہ نہار منہ پینے اورکھانے کے بعد سونف، زیرہ، بڑی الائچی اور چھوٹی الائچی کا قہوہ پینا مفید ہوا کرتا ہے۔بطورِ علاج حب کبد نوشادری کی دو گولیاں دن میں تین بار کھانا فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ رات سوتے وقت اطریفل اسطوخودوس ایک چمچی نیم گرم پانی میں حل کر کے استعمال کرنا بے حد فوائد کا سبب بنتی ہے۔
چاول، بینگن، دال مسور،تلی بھنی اور مرغن غذاؤں سے پرہیز کریں۔ بند نتھنے فوری کھولنے کے لیے روئی پر روغن زیتون لگا کر سونگھنے سے سانس کی روانی بحال ہو جایا کرتی ہے۔ اسی طرح مشک سونگھنے سے بھی بہت ہی افاقہ ہوتا ہے اور بند ناک ہمیشہ کے لیے کھل جاتی ہے۔