بالوں کو بھی غذا چاہیے ورنہ یہ گر جائیں گے

خالی پیٹ ورزش خاص کر یوگا ورزشیں جو بالوں سے مخصوص ہوں کا کرنا بے حد مفید ثابت ہوتا ہے۔


خالی پیٹ ورزش خاص کر یوگا ورزشیں جو بالوں سے مخصوص ہوں کا کرنا بے حد مفید ثابت ہوتا ہے۔ فوٹو : فائل

بال انسانی شخصیت کو خوبصورت اور پر کشش بنانے میں بنیادی اہمیت کے حامل ہیں.

بالوں کی مضبوطی، لمبائی، چمک اور حفاطت کا دارو مدار ہماری روز مرہ خوراک پر ہوا کرتا ہے جس طرح کسی بھی پودے کی نشوونما کے لیے زمین کی زرخیزی،اندرونی طور پر غذائی اجزا کی ترسیل اور مناسب ماحول کا ہونا ضروری ہے بالکل اسی طرح ہمارے بالوں کو مطلوبہ غذا ئی اجزاء کیرو ٹونن اور میلانن کی ضرورت ہوتی ہے۔ فولاد، کاپر، زنک، آئیو ڈین اور آکسیجن وغیرہ کی مخصوص مقدار بھی بالوں کی نشو ونما، چمک، ملائمت اور مضبوطی کے لیے لازمی خیال کی جاتی ہیں۔

نئی نسل شیمپو پر انحصار کیے ہوئے ہے لیکن جب اندر ہی خالی ہوگا تو بیرونی طور پر لگائے گئے شیمپو بالوں کی رونق، لمبائی اور مضبوطی میں خاک اضافہ کر سکیں گے۔ دھیان رہے صرف شیمپو کا استعمال کرنے سے بال لمبے،مضبوط اور گھنے نہیں ہو سکتے ہیں۔ جب تک بالوں کی نشو ونما کے لیے درکار غذائی عناصر خون میں شامل ہوکر بالوں کو تراوت کا سبب نہیں بنتے تب تک بال صحت مند نہیں رہ سکتے۔ بالوں کے مسائل میں گرفتا افراد سب سے پہلے اپنی خوراک پر دھیان دیں۔

مذکورہ غذائی عناصر سے بھرپورغذائیں روز مرہ خوراک میں لازمی شامل کریں۔ دودھ، مکھن، دیسی گھی، گوشت، مچھلی، انڈہ، سبزیاں اوردالوں وغیرہ کی مناسب مقدار روز مرہ خوراک میں شامل کریں۔ بیرونی طور پر بالوں کو بارونق، نرم و ملام اور خوبصورت بنانے کے لیے دہی ،انڈہ اور بادام روغن کا مرکب جڑوں سمیت پورے بالوں پر لیپ کریں اور دو گھنٹے لگا رہنے کے بعد دھو ڈالیں۔ بالوں میں تیل کا مساج لازمی کیا کریں۔

مساج کے لیے سرسوں کا تیل، بادام روغن اور کیسٹر آئل کو باہم ملا کردوسرے چوتھے روز بالوں میں انگلیوں کے پوروں سے ہلکا ہلکا مساج کرنا بالوں کی رنگت، چمک، مضبوطی اور نشوونما کو ہمیشہ قائم اور بحال رکھتا ہے۔ خالی پیٹ ورزش خاص کر یوگا ورزشیں جو بالوں سے مخصوص ہوں کا کرنا بے حد مفید ثابت ہوتا ہے۔ میٹابولزم خراب کرنے والی غذاؤں،غیر معیاری شیمپوؤں ،بازاری اور اشتہاری تیلوں اور سنے سنائے ٹوٹکوں کے اندھادھند استعمال سے مکمل طو رپر بچنے کی کوشش کی کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں