65 ہزار افراد پھر سے ایکٹو ٹیکس پیئر بن گئے
گوشوارے جمع نہ کرانے پرمارچ میں 2 لاکھ 17 ہزار کو ایکٹوٹیکس پیئرلسٹ سے نکالا گیا تھا، ذرائع
KARACHI:
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی جانب سے ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ سے نکالے جانیوالے 2 لاکھ 17ہزار سے زائد ٹیکس دہندگان میں سے 65 ہزار لوگوں نے ٹیکس گوشوارے جمع کرادیے ہیں۔
ایف بی آر کے سینئر افسر نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ مارچ 2017 میں ٹیکس ایئر 2016 کے انکم ٹیکس گوشوارے نہ جمع کرانیوالے 2 لاکھ 17ہزار سے زائد ٹیکس دہندگان کے نام ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ سے خارج کیے گئے تھے اور ان پر ٹیکس کی شرح میں بھی اضافہ کردیا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ٹیکس ایئر 2015 کے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کراکر اپنے نام ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ میں شامل کرالیے تھے مگر اس کے بعد ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے جس پرایف بی آر نے فروری 2017 میں فیصلہ کیا تھا کہ انھیں ایک موقع دیاجائے اور پھر گوشوارے جمع نہ کرانے پرنام یکم مارچ 2017 سے ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ سے نکال دیے جائیں گے لیکن موقع ملنے کے باوجود 2 لاکھ 17ہزار سے زائد ٹیکس دہندگان نے ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے جنہیں نان فائلر قرار دے دے کرسزا کے طورپران پرٹیکس ریٹس بڑھادیے گئے اور ان کی بینکنگ ٹرانزیکشن، اے ٹی ایم کے ذریعے بینکوں سے رقوم نکلوانے، جائیداد کی خرید و فروخت سمیت ہر قسم کے لین دین پر معمول کی شرح سے زیادہ ٹیکس عائد کردیا گیا اور ہر لین دین پر ان سے نان فائلرز کے لیے متعارف کرائی جانے والی ٹیکس کی اضافی شرح کے حساب سے ٹیکس وصولی کی جا رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ سے نکالے جانے والے 2 لاکھ 17 ہزار سے زائد ٹیکس دہندگان میں سے 65 ہزار افراد نے گزشتہ 3 ماہ (مارچ تا مئی) کے دوران ٹیکس گوشوارے جمع کرا دیے ہیں اور انہیں دوبارہ ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ میں شامل کرلیا گیا ہے تاہم اب بھی 1 لاکھ 52 ہزار سے زائد ایسے لوگ ہیں جنہوں نے ٹیکس ایئر 2016 کے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے جن پر نان فائلرز کیلیے تجویز کردہ سزا کے طور پر معمول سے زیادہ ٹیکس لاگو ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی جانب سے ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ سے نکالے جانیوالے 2 لاکھ 17ہزار سے زائد ٹیکس دہندگان میں سے 65 ہزار لوگوں نے ٹیکس گوشوارے جمع کرادیے ہیں۔
ایف بی آر کے سینئر افسر نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ مارچ 2017 میں ٹیکس ایئر 2016 کے انکم ٹیکس گوشوارے نہ جمع کرانیوالے 2 لاکھ 17ہزار سے زائد ٹیکس دہندگان کے نام ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ سے خارج کیے گئے تھے اور ان پر ٹیکس کی شرح میں بھی اضافہ کردیا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ٹیکس ایئر 2015 کے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کراکر اپنے نام ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ میں شامل کرالیے تھے مگر اس کے بعد ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے جس پرایف بی آر نے فروری 2017 میں فیصلہ کیا تھا کہ انھیں ایک موقع دیاجائے اور پھر گوشوارے جمع نہ کرانے پرنام یکم مارچ 2017 سے ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ سے نکال دیے جائیں گے لیکن موقع ملنے کے باوجود 2 لاکھ 17ہزار سے زائد ٹیکس دہندگان نے ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے جنہیں نان فائلر قرار دے دے کرسزا کے طورپران پرٹیکس ریٹس بڑھادیے گئے اور ان کی بینکنگ ٹرانزیکشن، اے ٹی ایم کے ذریعے بینکوں سے رقوم نکلوانے، جائیداد کی خرید و فروخت سمیت ہر قسم کے لین دین پر معمول کی شرح سے زیادہ ٹیکس عائد کردیا گیا اور ہر لین دین پر ان سے نان فائلرز کے لیے متعارف کرائی جانے والی ٹیکس کی اضافی شرح کے حساب سے ٹیکس وصولی کی جا رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ سے نکالے جانے والے 2 لاکھ 17 ہزار سے زائد ٹیکس دہندگان میں سے 65 ہزار افراد نے گزشتہ 3 ماہ (مارچ تا مئی) کے دوران ٹیکس گوشوارے جمع کرا دیے ہیں اور انہیں دوبارہ ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ میں شامل کرلیا گیا ہے تاہم اب بھی 1 لاکھ 52 ہزار سے زائد ایسے لوگ ہیں جنہوں نے ٹیکس ایئر 2016 کے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے جن پر نان فائلرز کیلیے تجویز کردہ سزا کے طور پر معمول سے زیادہ ٹیکس لاگو ہے۔