متحدہ اپوزیشن کا منگل کو دوبارہ ’’عوامی اسمبلی‘‘ لگانے کا فیصلہ

بجٹ اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ برقرار، وزیرپارلیمانی امور سے بات چیت میں پیشرفت نہ ہوسکی


INP June 03, 2017
اپوزیشن ارکان کاصدر کی تقریر کے دوران ایوان میں شور شرابا اور نعرے بازی۔ فوٹو: فائل

KUALA LUMPUR: متحدہ حزب اختلاف نے آئندہ منگل دوبارہ پارلیمنٹ ہاؤس میں ''عوامی اسمبلی'' لگانے کا فیصلہ کرلیا۔

وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد کی اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کے ساتھ بات چیت میں کوئی پیشرفت نہ ہوسکی، بجٹ اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ برقرار، اپوزیشن نے وزیر پارلیمانی امور کو بے اختیار بھی قرار دے دیا ہے۔ عوامی اسمبلی سے مطالبات کا اعلان کیا جائے گا۔

عوامی اسمبلی کا دوسرا اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ جمعے کو اپوزیشن جماعتوں کے مشاورتی اجلاس میں کیا گیا ہے اجلاس اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کی صدارت میں ہوا۔ پیپلز پارٹی ، پاکستان تحریک انصاف، جماعت اسلامی پاکستان، ایم کیو ایم پاکستان، قومی وطن پارٹی اور آزاد اراکین نے شرکت کی۔ فاٹا کے اراکین نے اپوزیشن کا ساتھ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

اپوزیشن رہنما منگل کو عوامی اسمبلی میں ملکی حالات کے حوالے سے اپنے موقف پیش کریں گے جبکہ گزشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی کی ہدایت پر وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے سید خورشید شاہ اور سید نودی قمر سے ملاقات کی اور ان سے بجٹ اجلاس میں آنے کی درخواست کی۔

ذرائع کے مطابق اپوزیشن لیڈر نے وزیر پارلیمانی امور سے اپوزیشن سے مذاکرات کے حوالے سے ان کے اختیارات کے بارے میں پوچھا جس کا وزیر پارلیمانی امور کوئی جواب نہ دے سکے۔ اپوزیشن لیڈر نے واضح کردیا کہ جب کوئی اختیار ہی نہیں ہے تو بات چیت بے معنی ہے۔ وزیرپارلیمانی امور اس جواب پر مایوس لوٹ گئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں