پرائمری سے یونیورسٹی تک قرآنی تعلیم لازمی کرنیکا فیصلہ

یونیورسٹی لیول پرآیات کو زبانی یادکرنا لازمی ہوگا، قرآن ریسرچ اکیڈمی بنانے کا بھی فیصلہ

پہلی سے پنجم تک ناظرہ، چھٹی تا12ویںجماعت تک قرآن کی تعلیم ترجمے کے ساتھ دی جائیںگی، قرآن ریسرچ اکیڈمی بنانے کا بھی فیصلہ۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کی جانب سے پرائمری سے یونیورسٹی تک قرآن پاک کی لازمی تعلیم، تجوید اور قرآن ریسرچ اکیڈمی کے ساتھ وفاقی سطح پر قرآن کمپلیکس قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔


ذرائع کے مطابق وزارت کی جانب سے ایک بل متعارف کرایا جارہا ہے جس کے تحت ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں مسلم طلبا کوقرآن پاک کی تعلیم لازم دی جائیگی، ہر اسکول میں اس بات کو یقینی بنایا جائیگا کہ آدھا گھنٹہ قرآنی تعلیمات کیلیے مختص کیا جائے اور اس مقصد کیلیے تجوید کے ساتھ قرآن پاک کی تدریس کے ماہرقاری حضرات کی خدمات حاصل کی جائیگی، پہلی سے پنجم تک ناظرہ، چھٹی سے 12 ویںجماعت تک قرآن پاک کی تعلیمات ترجمے کے ساتھ دی جائیں گی، اسی طرح یونیورسٹی لیول پر قرآنی تعلیمات کی فراہمی یقینی بناتے ہوئے بعض آیات کو زبانی یاد کرنا لازمی ہو گا۔

علاوہ ازیں وزارت کے تحت اسلام آباد میں قرآن کمپلیکس قائم کیا جائیگا جہاں پر قرآنی تعلیمات کی فراہمی سرکاری سرپرستی میں کی جائیگی، کمپلیکس میں نایاب قرآنی نسخہ جات کو جمع کرنا اور اشاعت و تبلیغ کا عمل پوری دنیا تک پھیلانے کیلیے اقدامات کیے جائیں گے، قرآن ریسرچ اکیڈمی کا قیام بھی عمل میں لانے کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت وفاق میں ریسرچ اکیڈمی جبکہ یونین کونسل کی سطح تک اکیڈیمیاں قائم کی جائیں گی جہاں قرآن پاک کو حفظ کرانے، صیح تلفظ و اشاعت اور تبلیغ کے انتظامات کئے جائیں گے، اس ضمن میں آڈیو، وڈیو ٹیکنالوجی کا استعمال عمل میں لایا جائیگا۔
Load Next Story