’’صدام حسین کی پھانسی پر امریکی فوجی بھی روپڑے تھے‘‘
12فوجی ان کے سیل پرتعینات تھے ہم انھیں اپنا بزرگ خیال کرتے تھے، امریکی گارڈ
صدام حسین کی پھانسی پر امریکی فوجی رو پڑے تھے اس بات کا انکشاف بغداد جیل میں صدام کے گارڈ امریکی فوجی نے اپنی کتاب میں کیا۔
براڈ نورپر نے کتاب میں انکشاف کیا کہ ہم 12 فوجی صدام کے سیل پر تعینات تھے ہم ایک دوسرے کے بہت قریب آگئے تھے سب صدام کو اپنا بزرگ خیال کرتے تھے، پھانسی پرایڈم روگرسن نامی فوجی نے کہا کہ مجھے بہت دھچکا لگاہے جیسے میں نے کوئی خاندان کا فرد کھو دیا ہومیں خود کو قاتل محسوس کرتاہوں۔
مصنف کے مطابق سیل میں صدام بہت مہربان لگتا تھا لیکن جب ماضی کے حقائق میں دیکھیں تو وہ ایک الگ طرح کاانسان تھا۔
واضح رہے کہ امریکا نے بڑے پیمانے پر تباہی مچانے والے ہتھیاروں کا بہانہ بنا کر صدام کی حکومت کا خاتمہ کیا اور 2006 میں پھانسی دی۔
براڈ نورپر نے کتاب میں انکشاف کیا کہ ہم 12 فوجی صدام کے سیل پر تعینات تھے ہم ایک دوسرے کے بہت قریب آگئے تھے سب صدام کو اپنا بزرگ خیال کرتے تھے، پھانسی پرایڈم روگرسن نامی فوجی نے کہا کہ مجھے بہت دھچکا لگاہے جیسے میں نے کوئی خاندان کا فرد کھو دیا ہومیں خود کو قاتل محسوس کرتاہوں۔
مصنف کے مطابق سیل میں صدام بہت مہربان لگتا تھا لیکن جب ماضی کے حقائق میں دیکھیں تو وہ ایک الگ طرح کاانسان تھا۔
واضح رہے کہ امریکا نے بڑے پیمانے پر تباہی مچانے والے ہتھیاروں کا بہانہ بنا کر صدام کی حکومت کا خاتمہ کیا اور 2006 میں پھانسی دی۔