شام حلب کی لڑائی پھر دمشق تک پھیل گئی اہم تنصیبات پر باغیوں کا قبضہ

40 اہلکارہلاک، بشارالاسدکی فوجیں حلب میں ہی دفن ہونگی،جنگجو، القاعدہ بھی لڑائی میں شامل ہوگئی،امریکی میڈیا

تھانوں پر حملوں میں 40 اہلکارہلاک، بشارالاسدکی فوجیں حلب میں ہی دفن ہونگی،جنگجو، القاعدہ بھی لڑائی میں شامل ہوگئی،امریکی میڈیا ۔ فائل فوٹو

شام کے دوسرے بڑے اوراہم تجارتی شہرحلب پرقبضے کیلیے جاری لڑائی کے چوتھے روز منگل کو باغیوں نے اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ باغیوں نے شہرکے تھانوں اوراہم تنصیبات پرحملے کرکے انہیں روندڈالا۔ ان حملوں میں 40 پولیس اہلکارمارے گئے۔

لڑائی ایک بار پھردارالحکومت دمشق تک پھیل گئی ہے۔ مشرقی شہردائرالزوراورجنوبی شہردرعا میں بھی جھڑپیں ہوتی رہیں۔ حلب میں باغیوں نے ائیرفورس انٹیلی جنس ہیڈکوارٹرز، فوجی عدالت اورشہرمیں حکمران بعث پارٹی کے دفتر پرقبضہ کرلیا۔ دمشق میں سرکاری ترجمان نے حلب میں پیش قدمی کا دعویٰ کیا تھا لیکن باغیوں کا کہناہے کہ سرکاری فوج ان سے ایک میٹرزمین بھی نہیں لے سکی۔ مبصرین کے مطابق سرکاری فوج اس کوشش میں ہے کہ حلب کولیبیاکا شہربن غازی نہ بننے دیاجائے۔


یہ شہردونوں فریقین کیلیے ہی بہت اہم ہے۔ سرکاری فوج اورفری سیریئین آرمی دونوں نے فیصلہ کن لڑائی کیلیے مزیدکمک منگوائی ہے۔ ترک سرحد تک رسائی کے بعد باغیوں کیلیے امدادحاصل کرناآسان ہوگیاہے۔ بی بی سی کے مطابق ایک نوجوان جنگجونے کہاکہ د مشق دارالحکومت لیکن حلب میں ہمارے ملک کی آبادی اور معیشت کا چوتھا حصہ موجود ہے۔ بشارالاسد کی فوجیں یہیں دفن ہوںگی۔ دریں اثناء امریکی صدر اوباما نے ترکی کے وزیرِ اعظم طیب اردگان سے فون پر بات کی جس میں دونوں رہنماؤں نے شام کے بحران پرتبادلہ خیال کیا۔

شہرسے ہزاروں لوگ نقل مکانی کررہے ہیں جن میں زیادہ ترعورتیں اوربچے ہیں جبکہ مردوں نے یہاں رہ کرلڑنے کا فیصلہ کیاہے۔ شامی حزب اختلاف کے رہنماحسام الملاح نے مصرمیں شام کی جلاوطن حکومت قائم کرنے کا اعلان کیاہے۔ ادھرایرانی فوج کے نائب سربراہ بریگیڈیرجنرل مسعود جزیاری نے کہاہے کہ ان کا ملک شام میں دشمن کوکسی قسم کی پیشقدمی کی اجازت نہیں دے گا۔

ابھی شام میں ان کے دوستوں کوکسی مداخلت کی ضرورت نہیں،ایسی صورتحال پیداہوئی توہم حالات دیکھ کرفیصلہ کرینگے۔ دریں اثناء امریکی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ شام میں صدر بشار الاسد کے خلاف لڑنے والے باغیوں کو القاعدہ اور دیگر جہادیوں کی مدد حاصل ہے، جنگجو لیڈرابو خدر اور اس کے ساتھی باغیوں سے مل کرلڑرہے ہیں۔
Load Next Story