پاک نائجیریا تجارت 2014 میں1ارب ڈالر ہوسکتی ہے ہائی کمشنر

دونوں ممالک اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کیلیے ٹھوس اقدامات کریں، لاہور چیمبر آمد

پاکستانی سرمایہ کاروں پر نائجیریا میں تجارتی مواقع ومراعات سے فائدہ اٹھانے پر زور۔ فوٹو: اے ایف پی/ فائل

نائجیریاکے ہائی کمشنر دائودا ڈنلاڈی نے کہا ہے کہ پاکستان اور نائجیریا کو باہمی تجارتی اور معاشی تعلقات مستحکم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ دونوں ممالک ایک دوسرے سے بھرپور فائدہ اٹھا سکیں۔

وہ گزشتہ روز لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے، لاہور چیمبر کے صدر فاروق افتخار، سینئر نائب صدر عرفان اقبال شیخ، نائب صدر میاں ابوذر شاد، سابق سینئر نائب صدر طاہر جاوید ملک اور اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پاک افریقہ بزنس پروموشن نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ ہائی کمشنر نے کہا کہ جوائنٹ کمشن کا قیام پاکستان اور نائجیریا کے مستحکم تعلقات کا ثبوت ہے اور اس سے آئندہ سال کے اختتام تک دوطرفہ تجارت 1 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے، نائجیریا کے آئل اینڈ گیس، معدنیات، زراعت، لائیواسٹاک اور پولٹری کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی وسیع گنجائش ہے جس سے پاکستانی سرمایہ کاروں کو فائدہ اٹھانا چاہیے۔




نائجیریا میں سرمایہ کاری کو حکومت کا تحفظ اور 4 فری ٹریڈ زونز میں کی جانے والی سرمایہ کاری کو بہت سی مراعات حاصل ہیں۔ اس موقع پر فاروق افتخار نے کہا کہ افریقہ کی بڑی مارکیٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان نائجیریا کے ساتھ تجارتی و معاشی تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے لیکن باہمی تجارت کا موجودہ حجم دونوں ممالک کے مستحکم تعلقات کی عکاسی نہیں کرتا، تجارت میں مسلسل کمی ہورہی ہے جو بہت تشویشناک ہے، ان وجوہ کو تلاش کرنا ہوگا جن کی وجہ سے پاکستان اور نائجیریا کے درمیان تجارت کم ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو تجارت کے لیے نئی مصنوعات متعارف کرانی چاہئیں اور ایک دوسرے کی ضروریات کے متعلق ریسرچ رپورٹیں تیار کرنی چاہئیں۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی وفود کے تبادلے اور سنگل کنٹری نمائشوں کے انعقاد کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
Load Next Story