پاکستان میں ایک فیصد بچے پیدائشی طور پر دل کی کسی نہ کسی بیماری کا شکار ہوتے ہیں ایسے بے شمار بچوں کی زندگیاں بچائی جا سکتی ہیں۔
ماہرین طب نے سیمینار سے خطاب میں کہا کہ ہیوسٹن امریکا سے آئی ہوئی ڈاکٹر زہرا کپاڈیہ نے بتایا کہ اوورین کینسر ایک ایسی بیماری ہے جس میں بے شمار خواتین خاموشی کے ساتھ موت کا شکار ہورہی ہیں بریسٹ کینسر کے بعد اوورین (بیضہ دانی) کے کینسر کے باعث خواتین میں سب سے زیادہ اموات ہوتی ہیں انھوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ آج کل کے زمانے میں دستیاب علاج کے نئے طریقوں سے فائدہ اٹھا کر ایسی غیر ضروری اموات سے بچاجاسکتا ہے۔
سول اسپتال کراچی کے ڈاکٹر نور محمد سومرونے بھی لیکچر دیا طبی تعلیم پر سیشن سے خطاب میں کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز کی ڈاکٹر نگہت ہدا اور جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی پروفیسر لبنیٰ بیگ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں طبی تعلیم کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے اس وقت یہاں تیار ہونیوالے ڈاکٹر کسی بھی طرح سے جدید دنیا کے ڈاکٹروں کا مقابلہ نہیں کرسکتے کیونکہ نہ تو ان کی تعلیم درست ہے اور نہ ہی انھیں مربوط تربیتی پروگرام میں شامل کیا گیا ہے۔
آرتھوپیڈک سیشن میں مقررین نے کہا کہ ہڈیوں کی بیماریاں اس لیے ہوتی ہیں کہ شروع میں ان کی تشخیص کے بعد علاج کے لیے کوئی خاص کوشش نہیں کی جاتی۔